وحدت نیوز(چھلگری)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ چھ سال قبل بلوچستان کے علاقے چھلگری میں اللہ کے گھر مسجد میں بے گناہ نمازیوں کو حالت سجدہ میں خودکش دھماکہ کرکے شہید کیا گیا مگر آج تک ان مظلوم شہداء کے خون سے انصاف نہیں ہوا، حکومت اور ریاستی ادارے دہشت گردوں کی نشاندہی کرنے اور انہیں سزا دینے سے قاصر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہدائے چھلگری ضلع بولان بلوچستان کی چھٹی برسی کے موقع پر گنج شہداء بہشت زہرا (ع) میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مقصود ڈومکی کا کہنا تھا کہ وطن عزیز پاکستان میں ہزاروں بے گناہ انسانوں کا خون بہایا گیا اور قیام امن کے لئے پاک فوج اور پولیس کے جوانوں نے قربانیاں دیں مگر ایک دفعہ پھر ملک بھر میں کالعدم جماعتوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے، کالعدم دہشت گرد جماعتوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں ملکی امن و سلامتی کے لئے خطرے کی علامت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے شہداء نے حق و صداقت اور حسینیت کی راہ میں اپنے لہو کا نذرانہ پیش کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ برکت علی مطہری نے کہا کہ شہدائے چھلگری کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، حکومت بتائے کہ اس المناک سانحے میں کون کون ملوث تھا۔ درایں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلند و بالا دعوؤں کے باوجود یہ حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام نظر آتی ہے، بے روزگاری اور غربت میں اضافے کے ساتھ ساتھ پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے غریب عوام فاقوں تک پہنچ چکے ہیں۔