وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و فوکل پرسن برائےبین المذاہب ہم آہنگی حکومت پنجاب سید اسد عباس نقوی نے خواتین کے ساتھ بڑھتی ہوئی ناانصافیوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو ہراساں کرنے والوں کے ساتھ نرمی برتنا حقوقِ نسواں کی بہتری کیلئے ہرگز کارگر ثابت نہ ہوگا. خواتین کو ہراساں کرنے والے بدمعاشوں کے ساتھ سختی میں شدت پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر اقبال کے معروف کالج میں نفسیاتی موضوع کے لیکچرار کے خلاف طالبہ نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کالجز کو لیکچرار کی جانب سے امتحان میں نمبرز لگانے کا لالچ دے کر ہراساں کرنے اور نازیبا پیغامات بھیجنے کے ثبوت پیش کیے۔
انہوں نے کہا کہ استاد کو ہمارے معاشرے میں والدین کا درجہ دیا جاتا ہے اور اگر کوئی شخص اس قابل ہی نہیں ہے کہ وہ اپنی عزت اور احترام کا خیال رکھ سکے تو ایسے شخص کو نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ اگر کسی کم ظرف کو ایسی شیطانی خواہشات قباحت پر مائل کرنے کی کوشش بھی کریں تو جزاء و سزا کو خوف اسے ان عوامل سے باز رکھے، دیگر صورت حقوقِ نسواں کے کھوکھلے نعرے لگانا سوائے زبانی جمع خرچ کے کوئی معنی نہیں رکھتے.