وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہاہے کہ ڈاکو کلچر کے ہاتھوں سندھ کا امن و امان خراب ہو چکا ہے۔ چوری اور ڈکیتی کی بڑھتی ہوئی وارداتیں پولیس اور حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ شکار پور کے علاقے میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں دو پولیس اہلکاروں سمیت تین افراد کی شہادت محکمہ پولیس کی صلاحیت اور پولیس افسران کی پلاننگ پر سوالیہ نشان ہے۔ جدید دور میں میں بھی اگر پولیس ڈاکوؤں کا مقابلہ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی تو پولیس کے ذمہ دار افسران کی کارکردگی اور صلاحیت سوالیہ نشان بن جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد چور ڈکیت اور امن دشمن عناصر کا مقابلہ کرنے کے لیے پولیس کو جدید انداز سے تربیت اور وسائل کی ضرورت ہے۔ کرپشن زدہ محکمہ پولیس کی بکتر بند گاڑیوں میں بیٹھے اھلکار غیر محفوظ ہیں۔انہوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ ڈاکوؤں کے پاس جدید اور بھاری اسلحہ کیسے پہنچتا ہے جبکہ پولیس کے پاس بھی اتنا بھاری اسلحہ موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پولیس کے ان جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے قیام امن کے لئے سماج دشمن ڈاکوؤں کا مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈاکو راج کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رکھا جائے اور اس آپریشن میں پاک فوج اور رینجرز کا تعاون حاصل کیا جائے۔