وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان کے زیر اہتمام جمعہ الوداع ملک گیر یوم القدس ریلیوں کا انعقاد ۔چاروں صوبوں وفاقی دارلحکومت،سمیت کشمیر گلگت بلتستان کے تمام اضلاع اور شہروں، قصبوں اور ملک کے قریہ قریہ میں قبلہ اول کی آزادی کے لئے احتجاجی مظاہرے و ریلیاں نکالی گئیں۔
اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو سے ڈی چوک تک عالمی القدس و یکجہتی فلسطین کارو بائیک ریلی نکالی گئی جس کا مقصد القدس کی آزادی اور کشمیر و فلسطین سمیت مظلومین جہاں سے اظہار یکجہتی کرنا تھا۔ریلی کی قیادت مرکزی قائدڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم ناصر عبا س شیراز ی ،ملی یکجہتی کے ڈاکٹر ثاقب اکبر، آئی ایس او کے مرکزی رہنما برادر اشترعلی نے کی ، ریلی میں مرکزی ، صوبائی اور ضلعی رہنماں سمیت کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی،ریلی میں شرکا نے موٹر سائیکلوں اور کاروں پر سوار ہو کر شرکت کی۔ قائدین کی طرف سے ایس او پیز کو یقینی بنانے کی ہدایات پر پوری ذمہ داری کے ساتھ عمل کیا گیا۔
ریلی کے شرکاء نےپلے کارڈ اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل اور عالمی استکباری طاقتوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ مقررین نے عالم اسلام سے مطالبہ کیا کہ وہ القدس کی آزادی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما ناصر عباس شیرازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا القدس کی آزادی بہت قریب ہے۔غاصب اسرائیل کی بربادی وہ نوشتہ دیوار ہے جسے کوئی مٹا نہیں سکتا۔القدس کی آزادی کے لیے فلسطینی قوم نے اپنے عزم، حوصلے اور استقامت سے اسرائیل کو اعصابی طور پر شکست دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان حکمران اگر غیرت و حمیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے قبلہ اول پر چڑھائی کرنے والوں سے جرات مندانہ انداز اختیار کرتے تو آج فلسطین کا نقشہ مختلف ہوتا۔اپنی بقا کے لیے فلسطین کے مسلمانوں نے ایک طویل اور صبر آزما جنگ لڑی ہے۔ جن مسلمان حکمرانوں نے اپنے اسلامی نظریات پر اسرائیل و امریکہ کی تابعداری کو مقدم رکھا ہے تاریخ ان کی اس سیاہ کاری کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔دنیا بھر کے باشعور و با ضمیر افراد یوم القدس کے موقع پر مظلوم کی حمایت اور ظالمین سے اپنی نفرت کا برملا اظہار کرتے ہیں۔
ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما ڈاکٹر ثاقب اکبر نے ریلی سے اپنے خطاب میں نے کہاکہ عالم کفر کے مقابلے میں عالم اسلام کے مجتمع ہونے کا وقت آن پہنچا ہے۔آج اگر امت مسلمہ باہم ہوتی تو فرانس سمیت کسی بھی ملک کو ختمی مرتبت حضرت محمد ? اللہ علیہ والہ وسلم کے خلاف توہین کی ناپاک جسارت کرنے کی جرات نہ ہوتی۔مسلمان حکمران جب تک ایک دوسرے کے خلاف اپنے دلوں سے بغض وکینہ کو ختم نہیں کرتے تب تک یہود و نصاری ہمیں آنکھیں دکھاتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا امام خمینی کے یادگارالفاظ کو دہراتے ہوئے کہا کہ مسلمان ہاتھ باندھنے اور کھولنے کی فکر میں ہیں جب کہ دشمن ہاتھ کاٹنے کی فکر میں ہے۔عالم اسلام کو اپنی سالمیت و بقا کے باہم ہونا ہو گا۔ مسلمانوں کے خلاف عالمی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے ہمارے پاس سب سے موثر اور کارآمد ہتھیار ہمارا” اتحاد“ ہے۔
آئی ایس اور پاکستان کے مرکزی رہنما برادر اشتر علی نے شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں طاقت کا توازن بڑی تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ وہ طاقتیں جو کل تک پوری دنیا پر حکمرانی کے خواب دیکھ رہی تھیں آج اقتصادی طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہیں۔ اخلاقی تنزلی کے شکار مغربی معاشرے نے خاندانی نظام کو بربادکرکے رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام ہی وہ حق و صداقت کا دین ہے جس کا طرز زندگی ہر اعتبار سے مثالی اور قابل تقلید ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہود و نصاری مسلمانوں کے اسلامی تشخص کو داغدار کرنے کے لیے نت نئے ہتھکنڈوں میں مصروف ہیں۔عالمی استعماری ایجنٹ ثقافتی یلغار کے ہتھیار کو استعمال کر کے ہم سے ہمارا اسلامی تشخص چھیننا چاہتے ہیں۔مسلمانوں کی بقا صرف اور صرف اسلامی کی حقیقی تعلیمات میں مضمر ہیں۔ عالم اسلام کو نشانے بنانے والی غاصب طاقتیں ہمیشہ پامال و رسوا ہوتی آئی ہیں۔ گریٹر اسرائیل کا خواب دیکھنے والے اس کی بھیانک تعبیر سے اب لرز رہے ہیں۔ظالمین کا دور اب ختم ہونے والا ہے۔