وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے رمضان المبارک کی آمد کے بابرکت موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ماہ صیام رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے۔اس ماہ کے دوران مخلوق خدا کی مشکلات دور کر کے رب کریم کی خوشنودی کو سمیٹا جا سکتا ہے۔ ہر شخص اپنا انفرادی کردار ادا کرتے ہوئے اپنے قرب وجوار میں بسنے والوں اور خاندان کے ضرورت مند افراد کی مالی معاونت کر کے اطاعت خداوندی کا عملی اور حقیقی ثبوت دے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان کے دوران حکومت کی جانب سے مخصوص اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی کا اعلان ناکافی ہے۔چینی،گھی اوردیگر ضروریات زندگی کی امدادی نرخوں پر یوٹیلیٹی سٹور ز یا سستے بازاروں میں دستیابی عوامی ضرورت کو پورا نہیں کرتی۔کھانے پینے کی عام اشیاء پر محض وقتی سبسڈی دینے کی بجائے انہیں مستقل طور پر سستا کیا جانا چاہیے تاکہ عوام کو مہنگائی سے نجات مل سکے۔ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کر کے اشیائے خوردونوش کی مصنوعی قلت کا تدارک کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کے جبری لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے اہل خانہ کی جانب سے گزشتہ گیارہ روز سے کراچی میں دھرنا جاری ہے۔عوام کی مشکلات کا ازالہ اور ان کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ کراچی میں شدید گرمی کے دوران روزے کی حالت میں کھلے آسمان تلے احتجاج انسانی زندگی کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔ اپنے گمشدہ اقرباء کے لیے سسکنے والے ان نیم جان افراد کو مزید کسی آزمائش میں ڈالنا بدترین ذیادتی ہو گی۔ریاست ماں کا کردار ادا کرتے ہوئے ان کی دادرسی کرے۔مقتدر ریاستی ادارے جبری گمشدہ افراد کو منظر عام پر لائیں۔یہ کوئی غیر قانونی مطالبہ نہیں بلکہ آئینی بالادستی کا تقاضا ہے۔انہوں نے کہا کہ جبری لاپتا افراد اس ملک کے باسی ہیں۔حکومت کی جانب سے ماہ رمضان کے دوران انہیں اور ان کے اہل خانہ کو بھی ریلیف دیا جانا چاہئے۔