وحدت نیوز(چنیوٹ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے جامعہ بعثت رجوعہ سادات چنیوٹ میں سالانہ جشن میلاد ِ حضرت فاطمہ زہرا ؑ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہوا وحوس کے پجاری دنیا پر مسلط ہیں، قابیل کی نسل دنیا پر اپنے تسلط کو برقرار رکھنے کی پوری کرشش کررہی ہے ۔ اس وقت نسلِ قابیل نسل ِ ہابیل سے برسر پیکارہے ۔ ایک طرف قابیل کی قاتل نسل ہےجو پوری دنیا کو چیر پھاڑ کر اپنے نمرودی نظام کو باقی رکھنا چاہتی ہے اور دوسری طرف ہابیلی نسل ہے جو اہل تقویٰ ہیں جن کا تقویٰ خدا کی نگاہ میں مقبول ہے یہ شہیدوں کی نسل ہے یہ عاشورائی اور کربلائیوں کی نسل ہے جو دنیا کے یزید زادوں ، فرعون زادوں اور نمرود زادوں، قارون زادوں ،شداد زادوں کے مقابلے میں میدان میں ثابت قدم اور حاضرہے ۔انہیں یہ شعور وبصیرت شہزادی کونین حضرت فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا نے بخشا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ سردارِ مدافعان حرم اہل بیت ؑاسی متقین کی نسل سے تعلق رکھنے والا عظیم مبارز تھاجو نسل ہابیل سے تعلق رکھتا تھا۔ ظلم واستبداد سے نفرت کرنے والا تھا ۔ مکتب کربلا و مکتب ولایت میں پرورش پانے والاتھاہم جس دور میں زندگی بسر کررہے ہیں اس میںشدید ٹکراؤ ہے، نسل ہابیل کا نسل قابیل سے کربلائیوں کا زمانے کے یزید سے اور ٹکراؤ حساس مرحلے میں داخل ہوچکاہے ، فیصلے کی گھڑی قریب آپہنچی ہے ۔
علامہ راجہ ناصرعباس نے کہاکہ عالمی استکبار، عالمی امپیریل ازم امریکا کی ہیگمونی اور اس کے ستونوں میں گہری دڑاڑیں پڑ چکی ہیں اور انہیں شکست دینےمکتب کربلا میں پرورش پانے والے امام خمینیؒ ان کے پیرو رہبر معظم ، شہید سلیمانی ہیں اور بس ۔خدا نا کرے کہیں جنگ صفین کا ٹکراؤہو اور نیزوں پر قرآن دیکھ کر کچھ سادہ لوگ دھوکا کھا جائیں تاریخ سے سبق اورعبرت لینا چاہئے۔قابیلی نسل یہ آتش شر اورہوا وحوس کی آگ جس میں اہل بیت رسول ؐ کے خیمے جلائے گئےآج وہی آگ لیکر اس نسل نے ہماری پاک سرزمین پر ڈیرے جمائے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ پوری دنیا کے تمام رہبروں کا موازنہ کیا جائے ہمارے عظیم فقیہ ، حکیم اور مدبر رہبر جیسا با بصیرت ، غیرت مند اور دانہ رہبر کسی کو حاصل نہیں ہے ، انہوں نے کہاکہ شہید قاسم عالم اسلام خصوصاً پاکستان کے بارے میں انتہائی حساس تھے،وہ پاکستان پر بھارت کے کسی بھی ممکنہ حملے کی صورت میں پاکستان کیلئے اپنے خون کاآخری قطرہ بہا دینے کا جذبہ رکھتے تھے ۔ وہ اس نگاہ سے پاکستان کو دیکھتے تھے یہ کربلائی نگاہ ہے یہ عاشورائی نگاہ ہے ، یہ مٹیریلسٹک اور کیپٹلسٹ نگا ہ نہیں ہے ۔مفادات رکھنے والوں کی نگاہ نہیں ہے یہ وہ نگاہ ہے جو صرف اور صرف حق کو دیکھتی ہے ۔ دشمن کے مکروہ عزائم کو دیکھتی ہے اور انہیں ناکام بنانے کی کوشش کرتی ہے ۔
علامہ راجہ ناصرعباس نے کہاکہ اب دشمن کا گریٹر اسرائیل کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، ان کی ڈیل آف سینچری کا منصوبہ شکست کھا گیا، شام کو توڑنے کا منصوبہ ناکام، عراق توڑنے کا منصوبہ ناکام ، یمن پر قبضے کا منصوبہ ناکام یہ سارے منصوبے ناکام ہوچکے ہیں ،اس وقت عالمی استعماری قوتیں 7ہزار ارب ڈالر کی سرمایہ کاری خاک میں مل چکی ہے ۔ڈرانے کا زمانہ گذر گیا ، یہ جب زیادہ رعب اور دبدبے سے بات کریں سمجھ جاؤ کہ یہ اندرسے اور زیادہ کمزور ہوچکے ہیں ، ہمیں کوئی ڈر اور خوف نہیں ہم نے اپنے آپ کو دوبارہ سے پایا ہے امام خمینی ؒ اور رہبر انقلاب کے ذریعے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہم پراس لیئے دباؤ ڈالا جاتا ہے کیوں کے ہم امریکہ اور اس کے حواریوں کے دشمن ہیں ہم اسرائیل کے ایجنٹوں کے مخالف ہیں انہیں شرم آنی چاہئے یہ قیامت کے دن رسوا ہوں گے یہ نواسہ رسول ؐ کی عزاداری کے جرم میں ایف آئی آرکاٹتے ہیں اور پھر شیڈول فور میں ڈالتے ہیں، یہ ان کا نامہ اعمال ہے جسے کے ساتھ روز محشر حاضر ہوں گے ۔عزاداری سید الشہداء سے تکلیف ہر دور کے یزید کو ہوئی ہے ، نام حسینؑ اور عزاداری حسین تاقیامت جاری رہے گی جو طاقت اسے نہیں روک سکتی ، یہ تکفیری دہشت گرد تم نے پالے ، امریکہ اور آل سعود کے کہنے پر دہشت گردی تم نے کروائی ، ہم جیت گئے اس ظلم وبربریت کے مقابلے پر اور آئندہ بھی سرخروہوں گے ۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب کی اس حکومت میں بھی لگتا ہے رانا ثناءاللہ کی روح آگئی ہے ، چنیوٹ میں پرامن بزرگوں اور جوانوں پر مقدمات درج کیئے گئے طاقت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بزرگوں اور جوانوںکو شیڈول فور میں ڈالا گیا۔کل شکوہ نہیں کرنا جب ہم اس ظلم کے خلاف پورے پاکستان میں نکلیں گے ۔ اگرپنجاب میں اس ظلم وزیادتی کا خاتمہ نا ہوا تو تم ہمیں اسلام آباد میں اپنے ایوانوں کے باہر پاؤ گے۔ ہمارے صبر کا امتحان نہیں لو ہم جس کا ساتھ دیتے ہیں تو اس کے ساتھ وفا کرتے ہیں ، عثمان بزدار کو نصیحت کرتا ہوں کہ اس ڈرٹی گیم کو ختم کرو ۔ ہمیں امید تھی کہ نئی حکومت سابقہ حکومت کے ظالمانہ اقدامات کا خاتمہ کرے گی لیکن افسوس اس دور حکومت میں ان مظالم میں مزید اضافہ ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ عزاداری امام حسین ؑ پرپابندیاں اور رکاوٹیں کسی صورت قبول نہیں کریں گے حالات کو اس نہج پر نا لے جاؤ کہ واپسی کا کوئی راستہ نا بچے، پاکستان کو قبرستان نا بناؤ ، مذہبی آزادیوں پر پابندی نا لگاؤ ، ہمیں ہمارے صبر کی سزا نا دی جائے ، ہمارے لیئے کوئی مودی بننے کی کوشش نا کرے ، ہمیں قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان چاہیے اور بس۔ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لے ورنہ اس ملک میں بسنے والے شیعہ سنی حسینی آئندہ آنے والے ہر الیکشن میں انتقام لیں گے ۔
آخر میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے غیور شیعہ سنی حسینی ہر چیز پرکمپرومائز کرسکتے ہیں لیکن عزاداری امام حسینؑ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے ، باقائدہ پیڈ لوگوں کے ذریعے ہم پر ایف آئی آرز کٹوائی جارہی ہیںجہاں پیڈ لوگ نہیں ملتے وہاں سرکار ہمارے خلاف مدعی بن کر ایف آئی آر کاٹتی ہے ، ہم پر سرکار نے اربعین امام حسینی ؑ پر مقدمات درج کیئے، کیا یہ سرکار یہ حق رکھتی ہے کہ ہم اسے ووٹ دیں؟؟ تم خود راستے بند کررہے ہو،خود اپنے پاؤں پر کلھاڑی مار رہے ہو ، اس سے پہلے کہ پانی سر سے اونچا ہوجائے اس گندے کھیل کو ختم کیا جائے ورنہ ہم پورے ملک میں سڑکوں پر نکلیں گے اور تمہیں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گے۔