وحدت نیوز(جہلم ویلی) عالم کفر و استعماری و طاغوتی طاقتیں عالم اسلام کی نشونماء اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مقبولیت اورعالم اسلام کی ترقی،واضح و روشن تعلیمات کے نتیجے سےخوفزدہ ہو کر پوری دنیا میں پھیلتے ہوئے اسلام کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے خاتم النبین رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین میں مشغول ہے۔ ان کی یہ توہین کوئی نئی بات نہیں بلکہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے جب بھی لوگوں نے پیغمبر اسلام ص آپ کے دین ناب محمدی ص سے خوف محسوس کیا تو انہوں نے رسول اللہ ص کی توہین کی۔ انہوں نے رسول اللہ کو جادوگر،مجنوں اور دیوانہ کہا تاکہ بڑا طبقہ فکر رسول اسلام ص سے دور ہو جائے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید ناصر عباس شیرازی ایڈوکیٹ نے مجلس وحدت مسلمین ضلع جہلم ویلی اور اہلسنت تنظیموں کے اشتراک سے منعقدہ وحدت امت کانفرنس اور میلاد النبی ص کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت فرانس کے صدر نے جس باؤلے پن کا مظاہرہ کیا ہے یہ پوری دنیا کے لیے باعث تشویش ہے خاص کر عالم اسلام میں اس سے غم وغصے کی لہر دوڑ اٹھی ہی لیکن ہمیں یہ بات نہیں بھولنی چائیے کہ کچھ مغربی حکمران اور کچھ ان کے مسلمان مخالفوں نے پچھلے چند ماہ میں پاکستان کے اندر حالات خراب کرنے کی کوشش کی باہم شیعہ سنی مسلمانوں کو دست وگریبان کرنے کی کوشش کی یہ وہی لوگ تھے جو اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں وہی موقع دے رہے تھے کہ عالم کفر کوئی ایسے اقدام کرے جس سے پیغمبر اسلام ص خاتم النبین ص کی توہین کے پہلو نکلیں اور اس وقت او آئی سی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور اسے پوری دنیا کے مسلمان ممالک کو فرانس کے ساتھ اپنے سفارتی , سیاسی , تجارتی و اقتصادی تعلقات منقطع کر دینے چاہیں اور او آئی سی کو فورا اجلاس بلا کر واقع کے زمہ داروں کے خلاف انتہائی اقدام کرنا چاہیے۔
سید ناصر عباس شیرازی نے مزید کہا کہ پاکستان کے بنانے والے شیعہ , سنی , دیو بندی , اہلحدیث جو لوگ بھی تھے ان میں جو قدر مشترک تھی وہ لا الہ الا اللہ تھی اور ہم کشمیری , پنجابی پٹھان , سندھی , بلوچی , گلگتی , بلتی ہونے کے باوجود بھی صرف ہمارے ذہنوں میں پاکستان ہے پاکستان کی بنیاد محبت و عشق رسول ص سے ہے۔ لہذا مملکت خداداد پاکستان میں شیعہ سنی صدیوں سے اکھٹے رہ رہے ہیں اور جو فتنہ تکفیر اٹھا ہے وہ امت و اسلام کے خیرخواہ ہیں اور نہ ہی مسلمانوں اور پاکستان کے خیرخواہ ہیں بلکہ یہ وہ لوگ ہیں جو پاکستان توڑنا چاہتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو اسلام کا حسین چہرہ داغدار کر کے دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں۔
سید ناصرعباس شیرازی نے مزید کہا کہ خطہ آزادکشمیر میں جو امن و اخوت کا سفر جاری ہے یہاں جو شیعہ سنی علماء و زمہ داران باہم مل کے پروگرامات کا انعقاد کرتے ہیں ایسی کانفرنسیں , میلاد , ریلیاں , جلسے جلوس کرتے ہیں یہ بات ہمارے لیے حوصلہ افزاء ہے ہمیں یہاں سے جو پیغام لے کے جانا ہے وہ امن و حوض کا پیغام ہو گا۔ میں سمجھتا ہوں کشمیر کے بسنے والے غیور لوگ ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس وقت جو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ہے اس کی بنیاد یہ ہے کہ ہم چونکہ آپس میں متفق نہیں ہیں متحد نہیں ہیں اگر ہم پاکستانی قوم متحد ہو جائیں ہم اپنے فروعی , جزوی , علاقائی , لسانی اختلافات بھلا کر آگے بڑھیں تو ہم نے کارگل فتح کر لیا ہم نے ایٹم بم بنا لیا ہم نے دیگر بہت سے محاذوں پر فتح حاصل کر لی ایک قوم بن کر اسی طرح اگر ہم ایک قوم بن کر اٹھیں تو کشمیر یقینا آزاد کرا لیں گے۔
وحدت امت کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین آزادکمشیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی کے علاوہ کوارڈنیٹر مرکزی سیرت کمیٹی ضلع ہٹیاں بالا سید احسان گیلانی , معروف نعت خوان سید ظہور بخاری , مولانا سید منیر حسین ہمدانی , ڈاکٹر منیر ہمدانی , سید عجائب حسین ہمدانی , مولانا سفیر علوی , سید عاطف حسین ہمدانی اور سید ذیشان حیدر کاظمی نے بھی خطاب کیا اور ایک قرارداد کے زریعے فرانس کی طرف سے رسول اسلام ص کے خاکوں و تشہیر و اشاعت کی مزمت کی گئی نیز قرارداد میں کشمیر کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا اور جلد آزادی کی دعا کی گئی۔