وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی و صوبائی رہنمائوں کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کچھ نادیدہ طاقتیں قائد اعظم کی اسلامی ریاست کو مسلکی ریاست میں بدلنا چاہتی ہیں۔انتہا پسند طبقے کی کوشش ہے کہ قائد اعظم کے نظریاتی بیانیے سے عوام کو منحرف کر کے شدت پسندی کو تقویت دی جائے۔دستور پاکستان ایسے کسی اقدام کی قطعاََ حمایت نہیں کرتا جس سے مذہبی منافرت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہو۔گزشتہ تین دہائیوں کے دوران ہزاروں بیورکریٹس، ماہرین ،ڈاکٹرز، پروفیسرز اور پڑھے لکھے نوجوان شدت پسندی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کا مقابلہ اتحاد و اخوت سے کیا جائے گا۔شیعہ سنی بھائیوں نے یہ ملک مل کر بنایا تھا اس کی سالمیت و بقا کی جنگ بھی مل کر لڑنا ہو گی۔جو طاقتیں ملک میں مذہبی انتشار پیدا کرنا چاہتی ہیں انہیں کبھی پنپنے نہیں دیں گے۔ریاستی ادارے ان ملک دشمن عناصر کے خلاف ذمہ دارانہ کردار ادا کریں۔ نامور عالم دین مولانا ڈاکٹر عادل خان کی ٹارگٹ کلنگ انہی ملک دشمنوں کی کارستانی ہے۔جس کی شدید مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا عزاداری ہماری عبادت ہے جس میں رکاوٹ پیدا کرنا مذہبی آزادی کے حق کو سلب کرنے کی کوشش ہے۔ اربعین کے بعد بے گناہ عزاداروں کے خلاف ملک بھر میں مقدمات و گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے ۔ہماری عبادت کو مسلکی رنگ دے کر ہمیں دبائو کا شکار کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔نارووال میں ایک درندہ صفت پولیس افسر کی مجمع میں خاتون سے دست اندازی اور بچوں پر وحشیانہ تشددناقابل معافی جرم ہے۔مذکور ہ افسرکا شرمناک عمل پولیس کی بدنامی اور وردی کی توہین بنا۔محکمہ ان کے خلاف کاروائی کرے۔اس واقعہ کے تمام ذمہ داران کے خلاف عدالتی چارہ جوئی سمیت ہر آپشن کو بھی استعمال کیا جائے گا۔نارووال کے ڈی پی اواس مجرمانہ فعل کے ذمہ داروں کے پشت پناہ ہیں چیف جسٹس آف پاکستان اور پنجاب حکومت نوٹس لیں۔
انہوں نے کہا کہ چہلم امام حسین علیہ السلام کے شرکاء پر مقدمات کا اندارج سمجھ سے بالاتر ہے۔ایک طرف پنجہ صاحب اور گرونانک آنے والے زائرین کو سہولیات کی فراہمی اور استقبال کے لیے حکومت پیش پیش رہتی ہے جب کہ دوسری جانب نواسہ رسول ۖ نے نام لینے والوں کو دھمکایا جا رہا ہے جو سراسر زیادتی ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان میں عزاداروں کے گھروں کے دروازے توڑ کرچادر چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا ۔پنجاب اور سندھ میں پولیس گرد ی کا تسلسل پوری رعونت سے جاری ہے۔موجود ہ حکومت میں بے گناہوں پرہونے والا ظلم ملت تشیع کے اضطراب کا باعث ہے۔ملک دشمن قوتیں ملک کے امن و استحکام کو تباہ کرنے کے لیے بحران در بحران پیدا کررہی ہیں۔ریاست ایسے عناصر کے ایجنڈے کو ناکام بنانے کے لیے موثر حکمت عملی طے کرے۔