وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ امریکہ نے اپنا غلبہ قائم رکھنے کے لیے پوری دنیا کو عدم استحکام کا شکار کر رکھا ہے۔مغربی ایشیا میں مقاومتی بلاک نے امریکی منصوبوں کو شکست دی۔جس کے بعد امریکہ اپنے ناپاک عزائم کو پاکستان میں کامیاب بنانا کیلئے بے چین ہے۔پاکستان میں سیاسی و معاشی بحران، امن وامان کی ناگفتہ بہ صورتحال،موجودہ حکومت کے ممکنہ زوال اور ریاستی اداروں کے درمیان اختیارات کی جنگ کی ذمہ دار وہ عالمی استکباری اسٹیبلشمنٹ ہے جو پس پردہ رہ کر خطے کے ممالک میں جغرافیائی تبدیلیاں اور تشکیل نو چاہتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اپنے تسلط کے لیے مقاومتی بلاک، چائنا اور روس کوشدید خطرہ سمجھتا ہے اور اس کی ساری منصوبہ بندی انہی قوتوں کو سرنگوں کرنے کے لیے ہے۔افغانستان میں الیکشن کے بعد پیدا ہونے والا بحران، کشیدہ صورتحال اور داعش کی موجودگی امریکی اہداف میں معاون کا کردار ادا کرے گی۔اسی طرح پاکستان میں بھی مختلف بحران شدت پکڑتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔پاکستان میں عوام کے لیے کھڑی کی جانے والی مشکلات میں انتظامی نااہلی کم اور سازشی عناصر کا عمل دخل زیادہ ہے۔پاکستان کو داخلی و خارجی بحرانوں میں دھکیل کر اس کی سالمیت کو نقصان پہچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔حکومت میں موجود کچھ عناصر مشکلات کے ازالے کی بجائے سب اچھا کی رٹی رٹائی گردان سنا کر عوام کو مطمن کرنے میں مصروف ہیں۔
علامہ راجہ ناصرعباس نے کہاکہ عراق کی طرز پر پاکستان کو بھی نقصان پہچانے کے لیے استکباری قوتوں نے اپنا ہوم ورک مکمل کر لیا ہے۔حکومت عوامی مقبولیت کھو رہی ہے۔اداروں کا ایک دوسرے پر سے اعتماد اٹھتا جا رہا ہے۔امور خارجہ میں بیرونی ڈکٹیشن کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔اگر امریکہ کو پاکستان میں ناکامی اٹھانا پڑی تو خطے میں چائنا کی طاقت میں اضافہ ہو جائے گا اور پھر امریکی سلطنت کا زوال پوری دنیا دیکھے گی۔امریکہ اپنے اسی زوال کو روکنے کے لیے پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہچانے پر تُلا ہوا ہے اور اسے عدم استحکام کا شکار دیکھنا چاہتا ہے۔ ایران میں پارلیمانی الیکشن کے دوران یا اس کے بعد منصوبہ تھا کہ وھاں ایک سیاسی بحران کھڑا کر کے انقلابی نظام کو کمزور کر کے دبا لیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ جنرل قاسم سلیمانی اور انکے رفقاء کی شہادت نے اس فتنے کے تمام امکانات کو ختم کر دیا ہے۔لہذا اب پاکستان کا بحران دشمن کے لئے ایک امید کی کرن بن سکتا ہے۔پاکستان میں فتنے اور بحران امریکی نیشنل سیکورٹی اور ان کے قومی مفادات کی اشد ضرورت ہیں۔وزیر اعظم عمران خان کو ڈی ٹریک کرنے میں امریکی و سعودی مفادات کے محافظ شاہ محمودقریشی، وزارت خزانہ اور وزارت داخلہ کا اہم کردار ہے۔ھماری اسٹیبلشمنٹ بھی اب ایک بار پھر تاریخ کے ایک اھم دوراہے پر کھڑی ہے۔ملک دشمن قوتیں یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ مشرقی پاکستان کی تاریخ دہرانے یا ملکی سالمیت سے کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔