وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تعلیم نثار فیضی نے اسلامی یونیورسٹی میں تصادم کے نتیجے میں نوجوان طالب علم کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں تشدد پسندانہ رجحان کا فروغ تشویشناک ہے جسے روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان سے اب تک ملکی سیاست اور ترقی میں طلباء کا نمایاں اور مثبت کردار رہا ہے۔جب تک اس نوجوان طبقے نے جمہوری طرز عمل اختیار کرتے ہوئے اصولی اور آئینی جدوجہد کو مقدم رکھا،تعلیمی ادارے امن کا گہوارہ بنے رہے۔سیاست کے نام پر غنڈہ گردی اور مار دھاڑ کے کلچر نے خوف وہراس کی فضا میں نہ صرف اضافہ کیا بلکہ اس سے اداروں میں تعلیمی عمل اور اور ان کی ساکھ بھی متاثر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ شدت پسندی معاشرتی امن کے لیے زہر قاتل ہے۔چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہو۔ تدریسی اداروں میں غیر سنجیدہ اور مخصوص مقاصد کے لیے سرگرم عناصر نے سارے ماحول کر خراب کر رکھا ہے۔تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی اور اسلحہ کی موجودگی سمیت دیگر جرائم کے واقعات کسی سے پوشیدہ نہیں۔ایسی صورتحال میں کسی بھی قسم کی لچک جرائم پیشہ عناصر کے حوصلوں میں تقویت کا باعث ہوگی۔انہوں نے کہا تعلیمی اداروں میں بدمعاشی کلچر کے خاتمے کے لیے متعلقہ اداروں کو فوری طور پر فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے۔