وحدت نیوز (اسلام آباد) نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے تسلسل کو برقرار رکھنا ہوگا۔مسئلہ فقط چند مساجد یا مدارس کو سرکاری تحویل میں لینے سے حل نہیں ہوگا ۔ ملک میں سے فرقہ وارنہ سوچ اور شدت پسندی کو فروغ دینے والے عوامل اور عناصر کے خلاف بھی اقدامات کرنا ہوں گئے ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت حالیہ اقدامات کو سراہتے ہیں ۔ گذشتہ ادوار کی طرح فقط چند ایک اقدامات کے بعد طویل خاموشی پھر کسی پریشانی کا باعث بن سکتی ہے ۔ملکی امن اور سلامتی جیسے اہم مسئلے کو فنڈ کے مسئلے سے جوڑ کر پاکستانی عوام کے ساتھ بھیانک مذاق کیا گیا ہے ۔ہم بین المسلمین ہم آہنگی کی ہر کوشش کی تائید کرتے ہیں ہم پاکستان کو مسلکی تعصب اور شدت پسند ی کے عذاب سے نکالنے کے لئے کاوشیں کرتے رہیں گے۔نیشنل ایکشن پلان کے دائرہ کار کو پورے ملک میں بھرپور انداز میں لاگوکرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔