وحدت نیوز(لاہور) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ 17 جنوری سے پنجاب حکومت کیخلاف ملک گیر احتجاج ہوگا، اس سلسلے میں احتجاج کا طریقہ کار طے کرنے کیلئے ایک ایکشن کمیٹی بھی بنا دی گئی ہے،آل پارٹیز کانفرنس کے نتیجے میں بنے والی سٹیرنگ کمیٹی اپنی جگہ قائم رہے گی، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی سٹیرنگ کمیٹی سمیت ایکشن کمیٹی کے رکن بھی نامزد ہوگئے ہیں،ایکشن کمیٹی کا پہلا اجلاس 11 جنوری کو ہوگا، جو فیصلہ کرے گی اس احتجاج کا طریقہ کار کیا ہوگا۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ہم استعفی مانگیں گے نہیں بلکہ لے گے، دباﺅ کیساتھ لیں گے، اب صرف ہم شہباز شریف، رانا ثنااللہ اور دیگر کے استعفے نہیں بلکہ پورے ملک میں جہاں، جہاں ان کی حکومت قائم ہے، وہاں سے ان کا حکومت کا خاتمہ ہوگا، ہمارے پاس سارے آپشن کھلے ہیں، ہم کسی بھی حد تک جائیں گے۔ انہوں نے کہا حکمرانوں کو ماڈل ٹاﺅن کے شہدا کے خون، ملک میں قتل و غارت اور لوٹ مار کا حساب دینا ہوگا، ان کے گریبان ہوں گے اور عوام کے ہاتھ ہوں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا حکمرانوں کو ختم نبوت(ص) کے قانون میں ترمیم کرنیوالوں کو بھی سامنے لانا ہوگا، وہ ابھی تک ان کی صفوں میں موجود ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے نتیجے میں بننے والی سٹیرنگ کمیٹی اپنی جگہ پر قائم ہے، آج ہم نے ایکشن کمیٹی بنا دی ہے جس میں تمام جماعتوں کے نمائندے شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایکشن کمیٹی میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ناصر شیرازی، پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے قمر زمان کائرہ، پی ٹی آئی کی طرف سے عبدالعلیم خان، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، مسلم لیگ (ق) سے کامل علی آغا، پی اے ٹی کے خرم نواز گنڈا پور شامل ہوں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ اس کمیٹی کا کام یہ ہوگا کہ وہ احتجاج کے تمام امور دیکھے گی، اس کمیٹی کے پاس یہ اختیارات بھی ہوں گے کہ کبھی بھی سٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس بھی بلا سکتے ہیں، 17 جنوری کے احتجاج میں شرکت کیلئے آصف زرداری، عمران خان، سراج الحق، چودھری شجاعت حسین سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان کو دعوت دی گئی ہے۔ قبل ازیں ڈاکٹر طاہرالقادری سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین، پیپلز پارٹی کے میاں منظور احمد وٹو، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا اور پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ملاقات کی۔ ملاقاتوں میں ملک کی سیاسی صورتحال، احتجاجی تحریک اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔