وحدت نیوز(راولپنڈی)عزاداری سید الشہداء علیہ السلام کے جلوس ہمارے تحرک اورانسجام کا ذریعہ ہیں ، عزاداری امام حسین (ع) ایک انقلابی تحریک کا نام ہے ، دہشت گردی اور لاقانون کی پامالی ہمارے مکتب کا شیوا نہیں ، جلوس اور عزاداری کو ئی سیاسی ایجنڈہ نہیں بلکہ مذہبی فریضہ ہے، امام حسین (ع) کسی خاص مسلک کے نہیں عالم بشریت کے پیشوا اور رہنما ہیں ، جب ملک میں بسنے والے ہندوں،عیسائیوں اور سکھوں کو عزاداری سے کوئی تکلیف نہیں تو نام نہاد مسلمانوں کو کیوں ہے ۔ ان خیالات کو اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری علامہ محمد امین شہیدی نے قدیمی امام بارگاہ راولپنڈی میں منعقدہ یوم عشق عزائے حسین (ع) کے اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے جلوس عزاداری کی تاریخ قیام پاکستان سے پہلے بھی ملتی ہے، لیکن شرپسندی کے مراکز ان نام نہاد مدرسوں کی تاریخ چند دہائیوں پر محیط ہے، عزاداری فقط شیعہ مسلک کی نہیں بلکہ اہل سنت بریلوی برادری کی بھی میراث ہے ، اس کرہ ارض پرمیں عزاداری نہ صرف شیعہ سنی کر تے ہیں بلکہ دنیا شاہد ہے کہ عیسائی ، ہندواور سکھ برادری بھی امام حسین (ع) سے والہانہ عشق و محبت کا اظہار عزاداری کے اجتماعات میں شرکت کر کے کر تی ہے ، اب جسے بھی عزاداری ناگوار ہے وہ اپنے مدرسے اور مسجدیں اٹھا کر کہیں اور منتقل کر لے ، ملک کی اکثریت کو ان جلوسوں اور عزاداری سے کو ئی تکلیف نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومتی اداروں پر یہ بات واضح کر دی ہے کہ ملک بھر میں کسی بھی جلوس کو روٹ ہماری زندگی میں تبدیل نہیں ہو سکتا ، جنہیں تکلیف ہےانہیں آپ کہیں اور منتقل کر دیں ، عزاداری کے جلوس کسی سیاسی جماعت کا جلسہ نہیں جسے کسی کے دبائوں میں آگر ملتوی یہ منتقل کر دیا جائے ، ہم ہر چیز کو عزاداری پر قربان کر سکتے ہیں لیکن عزاداری کو کسی چیز پر قربان نہیں کر سکتے۔