وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ ولایتِ مولا علی ابن ابی طالب علیہ السلام مرکزِ اتحاد و وحدت بین المومنین ہے۔ راولپنڈی واقعے کی سازش رچا کرا اسلام و پاکستان دشمن تکفیری عناصر نے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت عزاداری سید الشہداء (ع) کو محدود کرنے کی سازش کی جسے سنی شیعہ مسلمانوں نے اپنے مثالی اتحاد و وحدت کے ذریعے ناکام بنا دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ کراچی کے دوران مرکزی مسجد جعفر طیار سوسائٹی ملیر میں نمازمغرب کے اجتماع سے خطاب میں کیا۔ علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ دشمنان اسلام ماضی میں بھی محافظِ دین اسلام نظام ولایت و امامت کے خلاف سازشوں میں مصروف رہا اور آج بھی ہماری انفرادی حیثیت سے نہیں بلکہ ہمارے ولایت سے تعلق اور اتحاد و وحدت سے خوفزدہ ہو کر مسلسل تقسیم کرنے کی ناپاک سازشوں میں سرگرم عمل ہے۔
علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان نے کل بھی اسلام و پاکستان کے دفاع کی خاطر کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیا اور آج بھی پاکستان بھر میں تمام مومنین ”نہ ڈراﺅ، نہ ڈریں گے، ہم سب حسینی ہیں“ کے نعرے کی عملی تفسیر بنتے ہوئے شہادت کو گلے لگانے کیلئے بلا خوف و خطر آمادہ و تیار ہیں۔ نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ محمد امین شہیدی نے مزید کہا کہ راولپنڈی واقعے کی آڑ میں عزاداری کو محدود کرنے کی سازش میں ناکام و نامراد تکفیری عناصر مستقبل میں بھی کھسیانی بلیوں کی مانند مزید کھمبے نوچنے کی کوشش کرتے ہوئے اپنا وقت ضائع کرینگی مگر وہ کبھی بھی عزاداری کے محدود کرنے یا پابندی لگانے کی سازش میں کامیاب نہیں ہو سکیں گی کیونکہ انہیں یاد رکھنا چاہئیے کہ ذکر حسین (ع) کو مخلوق نے نہیں بلکہ خود خالق پرورگار عالم نے زندہ رکھا ہوا ہے۔
نمازیوں سے خطاب میں علامہ امین شہیدی نے کہا کہ کراچی سمیت پاکستان بھر میں ملت تشیع اپنی صفوں کو اور منظم کرتے ہوئے نانا رسول اللہ (ص) کا میلاد اور نواسہ رسول امام حسین کا غم منانے والے برادران اہلسنت کے ساتھ پہلے سے موجود مثالی اتحاد و وحدت کو مزید بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مملکت خداداد پاکستان کے حقیقی وارث اور نانا (ص) کا میلاد اور نواسہ (ع) کا غم منانے والے سنی شیعہ مسلمان ماضی کی طرح اب بھی اپنے اتحاد کے ذریعے جشن عید میلاد النبی (ص) اور عزاداری نواسہ رسول (ص) امام حسین علیہ السلام کو محدود کرنے اور پابندی لگانے کا مطالبہ کرنے والے تکفیری عناصر کو ناامید کر دیں گے۔