وحدت نیوز(گلگت) بلوچستا ن میں منظم سازش کے تحت شیعہ مکتب کے پیروکاروں پر زمین تنگ کی جارہی ہے ، بلوچستان کا کوئی علاقہ شیعیان حیدر کرار (ع) کے لئے محفوظ نہیں ، کوئٹہ ، مستونگ، بولان ، خصداراور مچھ ہماری مقتل گاہیں بنادی گئی ہیں ، نواز حکومت نے دہشت گردوں سے سازباز کر رکھی ہے ، محرم الحرام سے قبل اس طرح کے سانحات نیک شگون نہیں ،مچھ میں ۶شیعہ مزدوروں کے بے دردی سے قتل کی پر زور مذمت کر تے ہیں ، ڈاکٹر عبد المالک بلوچ بیدار وزیر اعلیٰ ہو نے کا ثبوت دیں ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے گلگت سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔
ان کاکہنا تھا کہ پاکستان بھر میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑے بغیر ملک میں قیام امن ممکن نہیں ، افسوس کے ساتھ ہماری حکومت اور چند سکیوررٹی ادارے اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برت رہے ہیں ، بلوچستان میں فرقہ واریت کا عنصر کہیں دکھائی نہیں دیتا ، ایک مخصوص سوچ کے حامل افراد یک طرفہ دہشت گردی میں ملوث ہیں ، جن میں سکیورٹی ایجنسیز کے باوردی اہلکار بھی شامل ہیں ،انہوں نے کرم ایجنسی کے حالات کا تذکر ہ کر تے ہو ئے کہا کہ ہم پاراچنار کے حالات سے غافل نہیں ہیں مقامی قیادت سے مسلسل رابطے میں ہیں ، وفاقی حکومت بالش خیل کے مسئلے کے فوری حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے، انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ کو متنبہ کیا کہ بیرونی ایجنڈے پر طالبان سے مذاکرات کی خواہش کو چھوڑ کر بلوچستان میں جاری دہشت گرد کاروائیوں کی خبر لیں اور ملوث دہشت گردو ں کے خلاف ٹھوس اور موثر کاروائی کے احکامات جاری کریں ۔