وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و خارجہ امور کے سیکریٹری ڈاکٹر علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے کہا ہے کہ سب سے پہلے تو اس سال سانحہ منٰی میں یزیدان عصر کے ہاتھوں ہزاروں شہداء کی شہادت پر ہم پوری ملت اسلامیہ کی خدمت میں تعزیت و تسليت پیش کرتے ہیں، ليكن ہمارا صدمہ اور خساره بہت بڑا ہے، كيونکہ اس سانحے میں شہید ہونے والی عظیم شخصیات میں سے ایک ہمارے انتہائی عزيز اور واجب القدر دوست، مبلغِ اسلام، مایہ ناز اور بلند پايہ تنظیمی و علمی شخصیت حجت الاسلام والمسلمين ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین بھی ہیں، جو مجلس وحدت مسلمين شعبہ قم كے سربراه اور ہمارے ايک مركزی ليڈر شمار ہوتے تھے۔ ان کی شہادت سے ایک ضعیف ماں اور کمسن بچوں کا سہارا ضرور ٹوٹا ہے اور یقیناً يہ شهيد کے اہلِ خانہ كيلئے ایک ناقابلِ فراموش گھاو ہے، ليكن درحقيقت ان کی شهادت سے پورے عالمِ اسلام میں اس زخم سے کئی گنا بڑا شگاف پيدا ہوگیا ہے، حديث شريف میں آيا ہے "اذا مات العالم ثلم في الاسلام ثلمة لايسدها شئ" ان کی مظلومانہ اور غريب الوطنی کی شهادت سے پورے عالمِ اسلام میں ایک شگاف پڑا ہے اور خلا پيدا ہوا ہے اور يہ پوری ملت پاکستان کا ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔
ہم اس عظیم شہادت کی مناسبت سے وارث خون شهداء حضرت امام مهدی (عج)، انكے نائب ولی امر مسلمین، و مراجع عظام اور علماء كرام و ملت پاکستان بالخصوص مجلس وحدت مسلمین كے سربراه ناصر ملت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ خداوندِ عالم شہید کے اہلِ خانہ کو صبر و استقامت عطا کرے اور شہید کے چاہنے والوں کو ان کے مشن کو جاری رکھنے کی سعادت نصیب کرے۔ ہم یہاں پر پوری ملت اسلامیہ خصوصاً ملتِ پاکستان سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ آلِ سعود کے ظلم و جبر کے خلاف آواز بلند کرے اور حرمين شريفين كے انتظامات کی ذمہ داری نااہل سعودی حکومت کی بجائے (او آئی سی) يا مسلمانوں كے كسی معتمد ادارے کو سونپنے کی تحريک چلائے۔
مثلِ شبیرؑ جو پیغامِ عمل دیتے ہیں
ایسے ہی لوگ زمانے کو بدل دیتے ہیں