وحدت نیوز (اسلام آباد) خیبرپختونخواہ کے سابق گورنر جسٹس (ر) ابن علی کی قیادت میں وحدت کونسل کوہاٹ، ہنگو اور اورکزئی کے عمائدین کے ایک24 رکنی وفد نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ایم ڈبلیو ایم کے بھوک ہرتالی کیمپ میں ملاقات کی اور ان کے اقدامات کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔انہوں نے علامہ ناصر عباس سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ملت تشیع کے لیے ان کے تدبر، بصیرت ،اخلاص اور درد دل کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ علامہ ناصر عباس کی جدوجہد کو محض ملت تشیع سے منسوب نہیں کیا جا سکتا بلکہ ان کا یہ اقدام پاکستان کے ہر اس مظلوم طبقے کے لیے ہیں جو ریاستی جبر اور ظلم و بربریت کا شکار ہے ۔ہم سب کو اس تحریک کا حصہ بننا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد طاقتیں پاکستان کی بقا و سالمیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک اس ملک کے عوام کو حقیقی امن و سکون میسر نہیں ہوسکتا۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ہم علامہ راجہ ناصرعباس کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے وفد کا احتجاجی کیمپ آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری جدوجہد ظلم، کرپشن ،دہشت گردی اور ریاستی جبرکے خلاف گزشتہ دو ہفتے سے مسلسل احتجاج پر ہیں۔حکومت کی روایتی بے حسی اس کے لیے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ملک بھر سے مختلف شیعہ سنی جماعتیں مل کرحکومت کے خلاف ایک بھرپور تحریک لانے پر بھی غور کر رہی ہیں تاہم ہماری یہ کوشش ہے کہ قوم کو کسی آزمائش میں نہ ڈالا جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت یہ سمجھتی ہے کہ یہ احتجاج زیادہ عرصہ جاری نہیں رہ سکے گا تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ہمارے اعصاب مضبوط ہیں۔ہم رمضان بھی یہاں گزاریں گے اور عید بھی احتجاجی کیمپ میں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا اس ملک میں اب کرپٹ عناصر اور دہشت گردوں کے خلاف قوم اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔وفد میں وحدت کونسل کے اراکین،سابق رکن اسمبلی حسین الحسینی اور مولانا عبد الحسین سمیت نامور شخصیات بھی شامل تھیں۔