وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری علامہ امین شہیدی نے یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر مرکزی میڈیا سیل سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنت البقیع کے مقدسات کی مسماری امت مسلمہ کے ایمان کا اامتحان ہے۔ نوے سال قبل سعودی بادشاہ عبد العزیز السعود نے جنت البقیع میں خاتون جنت حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہ سمیت امہات المومنینؓ اور صحابہ کرامؓ کی سینکڑوں قبروں کو بلڈوز کر کے توہین رسالت، توہین اہلبیت ؑ ،توہین ازواج رسول ﷺ اور توہین صحابہؓ کا کھلم کھلا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا شعائر اللہ کی حفاظت ہر مسلمان کا شرعی فریضہ ہے۔ آل سعود نے خاندان بنو امیہ سے اپنی نسبت ثابت کرنے کے لیے ہمیشہ اہلبیت علیہم السلام کے مقدسات کو نشانہ بنایا ۔ خاندان نبوت کی شان میں گستاخی کے لیے کبھی قلم کو اور کبھی جبر کے ہتھیار کو استعمال کیا گیا۔عالمی دہشت گرد تنظیم داعش بھی سعودیہ کی تقلید میں انبیا و صحابہ کرامؓ اور اہلبیت ؑ اطہار کی قبروں کو کھود کر ان کے اجساد مبارکہ کی توہین کو عین شریعت سمجھتے ہیں۔جس سے سعودی عرب اور داعش کے مشترکہ عزائم کی قلعی کھل کر سامنے آ جاتی ہے۔علامہ امین شہیدی نے اقوام متحدہ ،او آئی سی اور دیگر عالمی تنظیموں سمیت مسلمان حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی حکومت پر زور دیں کہ جنت البقیع میں حضرت فاطمہ الزہراؑ کے روضہ مبارک سمیت اہلبیت ؑ ، ازواج رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام کی قبروں کو دوبارہ عالیشان انداز میں تعمیر کیا جائے تاکہ عالم اسلام کو درپیش اضطراب کا خاتمہ ہو ۔