وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیاست ناصر عباس شیرازی ، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا اور وائس آف شہداء کے ترجمان سینیٹر فیصل رضا عابدی نے پشاور میں اے این پی کے مرکز باچا خان میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء میاں افتخار حسین سے ملاقات کی اور انہیں 5 جنوری کو اسلام آباد کے کنونشن سنٹر میں ہونے والے قومی امن کنونشن میں شرکت کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔ اس موقع پر اے این پی کے دیگر اراکین بھی موجود تھے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ ان کی جماعت قومی امن کنونشن میں ضرور شرکت کریگی اور شہدائے پاکستان سے اظہار یکجہتی کریگی۔
ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ان کے سامنے نہیں جھکیں گے، قومی امن کنونشن کا مقصد پرامن قوتوں کو طاقتور بنانا ہے۔ہمارے آج یہاں آنے کا مقصد اے این پی کے ان شہداء کی یاد کو تازہ کر نا ہے کہ جنہوں نے پاکستان کے استحکام کی خاطر اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
سینٹر فیصل رضا عابدی نے کہا کہ دہشتگردوں کیخلاف نبرد آما قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا چاہتے ہیں، قومی امن کنونشن طالبان سوچ کے خاتمے کا آغاز ثابت ہوگا۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیلئے 5 جنوری کو قومی امن کنونشن ہوگا جس میں پرامن قوتیں وطن دشمن طاقتوں کیخلاف اکٹھے بیٹھیں گی۔
قبل ازیں ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا اور وائس آف شہداء کے ترجمان سینٹر فیصل رضا عابدی نے پشاور چرچ کا دورہ کیا اور مسیحیوں کے پادری اعجاز سے ملاقات کی۔ تینوں رہنماؤں نے چرچ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے مسیحی برادری کے لواحقین سے بھی ملاقات کی ،ان سےتعزیت کا اظہار کیا اورقومی امن کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔ مذکورہ رہنماؤں نے ہندو منارٹیز الائنس کے سربراہ ہارون سے بھی ملاقات کی اور انہیں قومی امن کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔