وحدت نیوز(اسلام آباد) نجی ٹی وی پر ہونے والے ایک ٹاک شو میں کہا گیا ہے کہ اگر شیعہ مسلک میں جلوس مباح ہیں تو انہیں امام بارگاہوں تک محدود کیا جائے یا تنگ گلیوں سے نکال کر کھلے علاقوں میں منتقل کر دیا جائے۔ ٹاک شو میں اس موضوع پر بات کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ عزاداری کا جلوس فقط شیعہ نہیں نکالتے، ہر حسینی ان میں شریک ہوتا ہے۔ جلوس میں آنے والا اپنی ماں، بہن اور بیٹی کے ساتھ جلوس شریک ہوتا ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ وہ شرپسندی کے لئے جلوس میں شریک نہیں ہوتا۔
سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ جلوس ہائے عزاء پر پابندی لگانے کی بات کرکے شرپسندوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ اگر آج شرپسندوں کی بات مان لی گئی اور جلوس ہائے عزاء کو امام بارگاہوں تک محدود کر دیا گیا تو کل وہ امام بارگاہ میں بھی مجلس نہیں ہونے دیں گے۔ دہشت گردوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے اور ان کے خلاف اسٹینڈ لینا چاہیے۔ دہشت گرد دفاعی تنصیبات اور تھانوں پر بھی حملے کر رہے ہیں، کیا کل انہیں بھی بند کر دیا جائے گا۔ پاکستان کا بنیادی مسئلہ دہشت گردی ہے، عزاداری کے جلوس نہیں۔ اوریا مقبول جان کا کہنا تھا کہ ہیگ پیپر میں درج ہے کہ عزاداری کے قدیم روٹس انگریز سرکار کے دور میں متعین کئے گئے، جن کا مقصد سنی شیعہ کے درمیان تنازعات پیدا کرنا تھا۔ یہ صفا و مروہ کا طواف نہیں ہے، تمام جلوسوں کے روٹ تبدیل کئے جائیں۔