بلوچستان میں رواں سال 2012ء میں اب تک فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں 224 افراد جاں بحق اور 180 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ 2008ء سے اب تک 365 افراد جاں بحق اور 478 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق یکم جنوری سے 3 اگست 2012ء تک ٹارگٹ کلنگ کے 165 واقعات میں 224 افراد جاں بحق اور 338 زخمی ہوئے ہیں۔ جن میں ایف سی کے 43 اور پولیس کے 28 اہلکار شامل ہیں۔ اس عرصے کے دوران فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کے 32 واقعات پیش آئے جس میں 93 افراد جاں بحق اور 172 افراد زخمی ہوئے۔
3 اگست سے یکم ستمبر تک فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کے مزید نصف درجن واقعات پیش آئے جس میں سیشن جج سمیت 19 افراد جاں بحق اور 10 سے زائد زخمی ہوئے۔ اس طرح رواں سال میں اب تک فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 224 ہو گئی ہے۔ محکمہ داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق 2011ء میں فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ 21 واقعات میں 118 افراد ہدف بنا کر قتل اور 84 افراد کو زخمی کیا گیا۔ مجموعی طور پر 2008ء سے اب تک 365 افراد قتل اور 478 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔