وحدت نیوز (آرٹیکل) مسلمانوں کے جذبہ ایمانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے والے اپنے ساتھ صیہونی یہودی طاقتوں کو یمن کے عوام کے خلاف لاکر اپنے چہرے کو بے نقاب کرچکے ہیں جس کا ساتھی سیہونی یہودی ہو وہ اسلام کا دوست نہیں ہوسکتا قبلہ اول اور کعبۃاللہ کے قبضہ مافیا نے پاٹنرشپ تو پہلے ہی کی ہوئی تھی ظاہر اس دور میں ہوگئے ہیں مسلمانوں کو چاہئے کہ ایسے مکاروں سے نہ صرف قبلہ اول کو آزاد کرائیں بلکہ خانہ خدا کو بھی ان سے آزاد کرائیں جہاں آل سعود جیسے مکاروں نے قبضہ کیا ہوا ہے اور جس جبر اور ظلم سے آل سعود اپنے ملک میں اپنی حکومت قائم کی ہوئی ہے پوری دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی۔
یمن میں اٹھنے والی تحریک عوامی تحریک ہے جس کو بیرونی طاقت سے ختم نہیں کیا جا سکتا اٰل سعود ا نقریب اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں یہ حملے ان کے خوف زدہ ہونے کی علامت ہیں ۔ یمن میں ال سعود نے پہلے اپنے پٹھو حکمرانوں،القائدہ اور داعش جیسے دہشتگردوں کے ذریعے عوامی تحریک کو دبانے کی کوشش کی اور جب ناکام ہوئے تو اپنے چہرے سے اسلام اور شرافت کا نقاب اتار کر اپنا اصلی روپ دکھانے لگے ہیں اٰل سعود کے خلاف خود ان کے اپنے ملک میں چلنے والی تحریک کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔وہی تحریک آل سعود کا تخت الٹنے کے لئےٍ کافی ہے اور وہ اسی خوف کی وجہ سے یہ غیر انسانی اور غیر اخلاقی حرکتوں پر اترآئے ہیں۔
پاکستانی مبصروں اور تجزیہ کاروں کو حقائق بیان کرنا چاہئیں یمن میں شیعہ سنی فساد نہیں ہیں بلکہ جس مسلک کی حکومت ہے اسی مسلک کے عوام پٹھو حکمرانوں کے خلاف اپنے حقوق حاصل کرنے کے لئے تحریک چلارہے ہیں علی عبداللہ صالح زیدیہ مسلک سے تعلق رکھتاہے۔پاکستان کے پٹھو حکمران اور سیاستدانوں کو اس سے سبق سیکھنا چاہئے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر وطن عزیز کی سلامتی کو داؤ پر نہیں لگانا چاہئے ۔خاندانی غلاموں کی طرح ہم آپ کے ساتھ ہیں ہم آپ کے ساتھ ہیں کی رٹ لگانے کے بجائے اپنے ملک کی مضبوط خارجہ پالیسی بنانی چاہئے جس سے ملکی آبرو میں اضافہ ہو نہ کے کسی عرب کے قبیلے کے زر خرید غلام بن جائیں اور پاکستانیوں کا سر شرم سے جھک جائے ۔
تحریر:عبداللہ مطہری
سیکریٹری امورسیاسیات
مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ