کورونا وائرس کے نتیجہ میں خوف کے نفسیاتی حربہ سے مسلمانان عالم پر ہونے والے مظالم کو چھپادیا گیا ہے، علامہ کاظم عباس

30 مارچ 2020

وحدت نیوز(کراچی) علامہ کاظم عباس نقوی نے بی بی زینب ؑ کی ولادت باسعادت کے موقع پر آن لائن خطاب کیا ۔ ا س موقع پر انہوں نے کہا کہ بی بی زینب ؑ اپنے زمانہ کی سیدہ تھیں ،خواتین جب یہ سوچتی ہیں کہ بی بی سیدہ زہراؑ کا مرتبہ بہت بلند ہیں ہم کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں ؟ تویہ کیفیت حجاب بن جاتی ہے جبکہ بی بی سیدہ اور بی بی زینب کو نمونہ بناکر خدا کا قرب حاصل کرنا زیادہ آسان ہوجاتا ہے ۔

 انہوں نے کہا کہ شہید ڈاکٹر شریعتی کے مطابق ہر انقلاب کے دو رخ ہوتے ہیں ۔ ایک رخ خونی ہوتا ہے اور دوسرا پیغام کا رخ ہوتا ہے ۔ امام حسینؑ نے کربلا کا ایک رخ مکمل کیا اور بی بی زینب ؑ  نے دوسرے رخ کی تکمیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ بی بی زینب ؑ انتہائی باعظمت خاتون تھیں ۔ ایک ایسے موقع پر جب نہضت کربلا کو جس کام کی ضرورت تھی عین اسی موقع پر آپ نے شریکتہ الحسین ؑ بن کر اسے بھرپور سہارادیا ۔ علامہ کاظم عباس نقوی نے کہا کہ جس انقلاب میں زینبی فکر نہیں ہوتی اور خواتین کا کردار نہیں ہوتا وہ انقلاب اپنی بقاء کا ضامن نہیں بن پاتا ۔ انقلاب اسلامی ایران کے لئے خواتین نے زینبی ؑ کردار ادا کیا،جنہیں امام خمینی نے بھی سراہا ہے ۔

 علامہ کاظم عباس نقوی نے کہا کہ دین خواتین کو چار دیواری میں مقید نہیں کرتا مگر باہر نکلنے کی وجہ بھی بیان کرتا ہے ۔ خواتین کوباعظمت اور پاکیزہ ہونے کی بناء پر صرف الہی مقاصد کےلئے باہر آنے کی اجازت ہے ۔ انہوں نے حالیہ کرونا وائرس کی وباء کے متعلق گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے باعث یہ موقع ہے کہ ہم یمن ،کشمیر اور تمام مظلومین جہاں کی بھوک ،پیاس اور مظالم کا احساس کرلیں ۔ انہوں نے کہا کہ احتیاط ضروری ہے مگر ساتھ خوف کی کیفیت سے باہر بھی آنا ہوگا ۔ جب اشیاء کا خوف دل میں آجائے تو خوف خدا دل سے نکل جاتا ہے ۔ دشمن تین طرح سے حملہ آور ہیں ۔ بائیلوجیکل وار کے ذریعے ،خوف کے ذریعہ اور خوف پھیلانے کے بعد نفسیاتی وار کے ذریعہ ۔

انہوں نے کہا کہ خوف کے ذریعہ حجت خدا سے غافل کیا جارہا ہے ۔ خوف شیطان کا حربہ ہے ۔ خوف کے ذریعہ شیطان ذہنوں اور فکروں کو اغواء کرتا ہے ۔ دشمن کی خواہش ہے کہ ہم میں سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت ختم ہوجائے ۔ کرونا وائرس کے ذریعہ مسلمانان عالم پر ہونے والے مظالم کو چھپادیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کربلا سے قبل کوفہ میں خوف ایجادکرکے کوفیوں کے ذہنوں کو یرغمال بنایا گیا تھا ۔ کربلا کے بعد معاشرے میں خوف مکمل طور پر طاری ہوچکا تھا ۔

 انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر بی بی زینب ؑ کی شخصیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے جواس خوف کی فضاء میں بھی بالکل خوفزدہ نہ تھیں ،اسی لئے جب ظالم حاکم نے ان سے سوال کیا کہ خدا کو کیسا پایا تو انہوں نے جواب دیا کہ میں نے کربلا میں خدا کو انتہائی جمیل پایا ہے اور ایسا آج تک نہیں پایا ۔ یہ مرحلہ ہے بی بی زینب ؑ  کی سیرت پر چلنے کا اور بے خوف ہوکر خوف خدا کو اپنانے کا ۔ جب اس خوف کی کیفیت سے ہم نکل جائیں گے تو  ہمیں بی بی کا یہ جملہ کہ انہوں نے خدا کو انتہائی جمیل پایا ہے ،کی صحیح تفسیر بھی سمجھ آجائے گی اور کرونا وائرس سمیت ہر قسم کے مسائل کا حل بھی نظر آنے لگے گا ۔ انہوں نے کہا بی بی زینب کے اس جملہ کو اگر کوفی سمجھ جاتے تو شام جانے کا مرحلہ نہ آتا بلکہ کوفہ میں ہی انقلاب کربلا مکمل ہوجاتا ۔

 



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree