وحدت نیوز(ملتان) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں کشمیری مظلومین کی حمایت اور فاشسٹ ہندوستانی حکمران مودی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے، جنوبی پنجاب سمیت چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے ضلعی ہیڈکوارٹرز پر نماز جمعہ کے بعد بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین انڈیا اور مودی کے خلاف نعرے اور کشمیری مظلومین سے اظہار یکجہتی کے لئے شعار بلند کر رہے تھے، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کے لئے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، اگر پاکستان پر جنگ مسلط کی تو یہ آخری جنگ ہوگی اور ہندوستان جنوبی ایشیاء کے نقشے سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے مٹ جائے گا۔
ملک بھر کی طرح جنوبی پنجاب میں بھی نماز جمعہ کے بعد آٹھ اضلاع میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، ملتان میں مرکزی ریلی نماز جمعہ کے بعد امام بارگاہ ابوالفضل العباس سے نکالی گئی، جو چوک کمہاراں والا پر اختتام پذیر ہوئی، ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا وسیم عباس معصومی، مولانا غلام جعفر انصاری، مرزا وجاہت علی، آئی ایس او ملتان کے ڈویژنل صدر عاطف حسین اور مظہر عباس کات نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے بھارت، اسرائیل اور امریکہ کے خلاف شدید نعرے بازی، احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سلیم عباس صدیقی نے کہا کہ وطن عزیز کا بچہ بچہ کشمیر کے لئے بے پناہ محبت رکھتا ہے، مودی سرکار کا حالیہ اقدام ہمارے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے، ہم کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے اور اس کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے دیگر رہنمائوں نے کہا کہ ہندوستان نے کشمیر کو جنوبی ایشیاء کا فلسطین بنا دیا ہے، ہم دنیا کے حریت پسندوں اور باضمیر لوگوں سے استدعا کرتے ہیں کہ کسی عظیم انسانی المیے سے پہلے کشمیر کے لئے دنیا پھر میں آواز اٹھائی جائے، کشمیر میں ظلم و بربریت پر اقوام متحدہ کی خاموشی مجرمانہ ہے، جہاں کشمیریوں سے ہمارا ایمانی رشتہ ہے، وہاں قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمان کی روشنی میں کشمیر پاکستان کی شہ رگ حیات بھی ہے۔ ریلی میں انجینئر مہر سخاوت علی، سید ندیم عباس کاظمی، ڈاکٹر موسیٰ کاظم، فخر عباس اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ ملتان کے علاوہ لیہ، بھکر، ڈیرہ غازیخان، میانوالی، اوچ شریف، بہاولپور اور رحیم یار خان میں بھی مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔