The Latest

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ دس روز سے انقلاب اور آزادی کے متوالوں نے انصاف کے حصول کے لئے پرامن دھرنا دے کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ امن و سلامتی اور جمہوریت کے علمبردار ہیں۔ زرداری نواز ملاقات اسٹیٹس اور مشترکہ مفادات کا تحفظ معلوم ہوتی ہے۔ انتخابی اصلاحات اور دھاندلی کے سدباب کے لئے تحریک انصاف کے مطالبات تبدیلی اور حقیقی جمہوریت کے آئینہ دار ہیں۔ دھاندلی کی پیداوار اور اسٹیٹس کے حامی سیاستدانوں سے تبدیلی کی حمایت کی توقع رکھنا عبث ہے۔ پاکستان کے انتخابی نظام میں ضمیر خریدے جاتے ہیں، ووٹر سے لے کر پریزائیڈنگ افسر تک سب کی بولی لگتی ہے۔ اس حقیقت کا کون انکار کر سکتا ہے۔ انتخابی اصلاحات سے متعلق عمران خان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشہ انتخابات کو ملک کی تمام سیاسی جماعتیں دھاندلی زدہ انتخابات کہہ چکی ہیں۔ انتخابات کے نام پر قوم کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا۔ انتخابی دھاندلی میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانا بےحد ضروری ہے۔ دھاندلی کا ذمہ دار الیکشن کمیشن فوراً مستعفی ہو جائے۔

 

انہوں نے کہا کہ جب تک مجرموں کو سزا نہیں ملتی، اس وقت تک ملک میں شفاف الیکشن ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس اسمبلی کے 70 فیصد اراکین ٹیکس چور ہوں وہ ملک میں کیا بہتری لائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خون کے ساتھ انصاف کرنا ہوگا۔ طویل عرصہ گذرنے کے باوجود وارثین شہداء کی ایف آئی آر تک کا درج نہ ہونا، انصاف کے قتل کے مترادف ہے۔ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نظر نہیں آتی۔ اپنی سنجیدگی اور اخلاص کے اظہار کے لئے حکومت کو فوری طور پر وارثین شہداء کی ایف آئی آر درج کرنے سمیت اعتماد سازی کے لئے کچھ سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین،پاکستان عوامی تحریک اور سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے انقلاب مارچ کی حمایت میں دھرنا دیا گیا دھرنے میں تینوں جماعتوں کے رہنماوُں اور کارکنان شریک ہوئے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے رہنما علامہ حسن ہمدانی نے کہا کہ پاکستان کے لاکھوں عوام گذشتہ دس دنوں سے شاہراہ دستور پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں جبکہ دوسری طرف لٹیرے ایک دوسرے کو بچانے کے لئے سرگرم ہیں پاکستان میں اسٹیٹس کو کے پیداوار اپنی بقا کی جنگ کے لئے متحد ہے ایسے میں پاکستانی غریب عوام کو قائد اعظم کا پاکستان بچانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔

 

علامہ حسن ہمدانی کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاوُن کے شہداء کے قاتلوں کا دہشت گردوں کا میدان میں اُتار نا ملک میں خانہ جنگی کرانے کی منظم سازش ہے رانا ثناء اللہ کالعدم دہشت گردوں کے سرپرست ہے اور اُن کے ہی اشارے پر ہزاروں پاکستانیوں سمیت افواج پاکستان کے قاتلوں کو نواز حکومت کے بچاوُ کا ٹاسک دیا گیا ہے حکومت مخالف جماعتوں کی ٹارگٹ کلنگ کے لئے بھی انہی کالعدم جماعتوں سے پنجاب حکومت کی ڈیل ہو چکی ہے،اقتدار کے ہوس میں حکمران اندھے ہو چکے ہیں عوامی غیض و غضب سے حکمرانوں کا بچنا ممکن نہیں۔

دھرنے سے پاکستان عوامی تحریک کے رہنما  محمد حنیف طاہر صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا ہمارے شہداء کے قاتلوں کیخلاف ایف آئی آر عدالتی حکم کے باوجود بھی درج نہیں کیا جا رہا ہمارے کارکنوں کو پنجاب بھر میں ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے پاکستان میں پہلی دفعہ وحدت کی فضا  نے ملک دشمنوں کی نیندیں حرام کر دی ہے آج کالعدم دہشت گردوں کو ہمارے خلاف پنجاب کا سابق وزیر قانون متحرک کرنے میں مصروف ہے ظالموں کے دن گنے جا چکے ہیں ہم اپنے مطالبات اور اپنے اہداف کے حصول تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

 

سنی اتحاد کونسل کے رہنما مفتی محمد حبیب قادری نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ اس وقت وہ طاقتیں جنہوں نے پاکستان بنایا تھا وہی متحد ہو کر اس ملک کی بقا کے لئے میدان میں ہیں جبکہ دوسری طرف قیام پاکستان کے مخالف قوتیں ملک میں سٹیٹسکو کو بچانے اور ملکی وسائل سے اپنی تجوریاں بھرنے میں مصروف ہیں جمہوریت کے نام پر پاکستانی عوام کا قتل عام کیا گیا سانحہ ماڈل ٹاوُن بدترین ریاستی بربریت اور پنجاب کے حکمرانوں کا سیاہ کارنامہ ہے اس ظلم کا حساب قانون و آئین کے مطابق ہم ضرور لیں گے ہمارے مظاہروں کو دس دن ہو گئے لیکن ایک پتا تک نہیں ٹوٹا دوسری طرف ہمارے کارکنوں کو  پولیس کی تحویل میں قتل کیا جارہا ہے ہم ظلم اور نا انصافی کے نظام کو کسی صورت چلنے نہیں دینگے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) ملی یکجہتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ملی یکجہتی کونسل کو موجودہ سیاسی  بحران کے حل کے لئے ایک مثبت رول ادا کرنا چاہیے، دھرنے کے شرکاء پر کیچڑ اچھالنے سے بہتر ہے کہ پارلیمنٹ میں موجود بد قماش اور شراب خور اراکین کے کرداروں پر بھی غور کرنا چاہئے، اگر دینی جماعتیں پاکستان کے اندر اپنی ذمہ داریاں نبھاتی تو عمران خان یا ڈاکٹر طاہرالقادری کو یہ کام نہ کرنا پڑتاجب خلا پیدا ہوتا ہے تو بھر بھی جاتا ہے، طاہرالقادری کے انقلاب کی اصطلاح رحمان ملک کو تو سمجھ آگئی لیکن افسوس سے کہوں کہ ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں شریک علمائے کرام کو سمجھ نہیں آئی اور اب ہر ایک بھانت بھانت کی بولیاں بول رہا ہے، طاہر القادری کے جلسے میں کوئی غیر شرعی یا خلاف دین اقدام نہیں ہوتا میں نے جو دیکھا وہ یہ ہے کہ مردو زن قرآن لئے مصلہ پر بیٹھ کر تلاوت کرتے ہیں ،منقبتیں، نعتیں اور قوالیاں سنتے ہیں اور یہ غیر شرعی کام نہیں ہیں۔

 

ان کاکہنا تھا کہ  مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے دو بنیادں پر جناب طاہرالقادری کا ساتھ دیا 10 اصلاحی نکات جن پر عمل در آمد سے موجودہ نظام میں بہت بڑی تبدیلی آ سکتی ہے ،سانحہ ماڈل ٹاؤن جس میں ن لیگ کی حکومت نے بربریت،وحشت درندگی اور ظلم کی انتہا کر دی اور14بے گناہوں کو شہید اور 90کو زخمی کیا جب تک ان ذمہ دارں کے خلاف FIR نہ کاٹی جائے اور شریف برادران مستعفی نہ ہوں مظلوموں کو انصاف نہیں مل سکتا ہم مظلوم کے حامی ہیں بدستور حمایت جاری رکھیں گے ،ملی یکجہتی کونسل کے اکابر کی ایک ٹیم کو جناب طاہرالقادری سے فوری ملنا چاہیے اور اس ظلم و بربریت کے خلاف ان کے قانونی موقف کی بھر پور حمایت کریں اور ق لیگ،پاکستان عوامی تحریک اور مجلس وحدت مسلمین کے 10نکاتی اصلاحی ایجنڈے کی بھر پور حمایت کریں تاکہ علماء کی ذ مہ دار ی پوری ہو جائے کونسل کی جانب سے محمد امین شہیدی صاحب کے ذمہ لگایا گیاہے کہ ملی یکجہتی کونسل کے اعلی سطحی وفد کی ڈاکٹر طاہرالقادری سے فوری ملاقات کا انتظام کیا جائے ۔

 

بعد ازاں شام 5 30بجے وفد کی طاہرالقادری سے ملاقات ہوئی وفد میں ڈاکٹر ابوالخیر زبیر۔ جناب لیاقت بلوچ ۔ علامہ سید ساجد علی نقوی ۔علامہ محمد امین شہیدی۔میاں اسلم۔فرید پراچہ۔عبدالشکورنقش بندی اور دیگر افراد شامل تھے ملاقات کے بعد ملی یکجہتی کو نسل کے وفد نے عوام اور میڈیا کے سامنے طاہرالقادری صاحب کے موقف FIRکٹوانے اور وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کے استعفی کا بھر پور مطالبہ کیا اور کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے مجرموں کو گرفتار کیے بغیر انصاف کی فرہمی ممکن نہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ گذشتہ 6 دہائیوں سے ان حکمرانوں اور ان کے آباو اجداد نے اس ملک کو جس طرح سے لوٹا ہے آج اس کا حساب دینے کا وقت آگیا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ میں اس دھرنے میں شریک ماوں، بہنوں، جوانوں اور بزرگوں کی ہمت، حوصلہ اور استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں، یہ استقامت اس بات کی علامت ہے کہ آپ اللہ تعالٰی کی مدد سے ضرور کامیاب ہوں گے، پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران نہ کوئی طوفان آپ کا راستہ روک سکا، نہ کوئی بارش آپ کے قدم لڑکھڑا سکی، نہ پولیس کے پتھراو اور لاٹھی چارج نے آپ کو کمزور کیا، اور نہ حکومتی پروپیگنڈوں نے آپ کے قدموں میں کوئی لرزش پیدا کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمران عوام کے پیسوں پر اپنی عیاشیوں میں مصروف ہیں، کئی ایم این ایز اور سینیٹرز نے اعتراف کیا کہ ہم کئی دنوں سے نہیں سو سکے، انہیں معلوم نہیں کہ اتنا بڑا جمع غفیر ان کی نیند ہی نہیں، انہیں اڑانے کیلئے آیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ 6 دہائیوں سے ان حکمرانوں اور ان کے آباو اجداد نے اس ملک کو جس طرح سے لوٹا ہے آج اس کا حساب دینے کا وقت آگیا ہے، یہ انقلابی بھوک و پیاس اور شدید بارش کے باوجود اپنے ملک کی تقدیر سنوارنے کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں، ان حکمرانوں کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

وحدت نیوز( کراچی) مجلس و حدت مسلمین کراچی ڈویثرن ،پاکستان عوامی تحریک ،مسلم لیگ ق ،سنی اتحاد کونسل،سنی تحریک کی جانب سے اسلام آباد میں جاری انقلاب مارچ احتجاجی دھرنے کے حق میں نمائش چورنگی احتجاجی دھرنا دیا۔احتجاجی دھرنے میں علامہ اعجاز بہشتی ،علامہ علی انور ،علامہ مبشر حسن ،علی حسین نقوی ،علامہ باقر زیدی ،علامہ عقیل موسیٰ ،الحاج اقبال محمود ،محمود میمن ، صاحبزادہ اظہر رضا، مطلوب اعوان ،نعیم عادل شیخ سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

 

دھرنے سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ اعجاز حسین بہشتی کا کہنا تھا کہ خائن حکمرانوں نے ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا، آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیری گئیں، اقتدار پر قابض جماعتوں نے اعوانوں میں بیٹھ عوام کو سماجی ،معاشرتی ،معاشی طور پر کمزور کیا ،موجودہ ملکی حالات دہشتگردی کا تحفہ نواز حکومت کی دین ہیں ،افواج پاکستان کو سلام پیش کرتے ہیں ،آپریشن ضرب عزب نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی۔موجودہ حکومت تاریخ کی بد دیانت ترین حکومت ہے، دہشت گردی ، کرپشن عروج پر ہے،پاکستان کے بیدار عوام نے جعلی مینڈیٹ پرنواز حکومت کو مسترد کردیا ہے، الیکشن میں دھاندلی پرتمام سیاسی جماعتوں کو تحفظات ہیں ، شریف برداران کے ہاتھ کونیوں تک بے گناہوں کے خون سے رنگین ہیں ، نواز حکومت نے کالعدم دہشتگرد تکفیری جماعتوں کو ملک میں مستحکم کیا ،وفاقی حکومت کی جانب سے کالعدم جماعتوں کومکمل حمایت حاصل ہے جس کا ثبوت آج کالعدم دہشگرد گروہوں کی جانب سے حکومت کے حق میں نکالی جانے والی ریلی ہے۔

 

علامہ مبشر حسن نے ملکی سیاسی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز حکومت کے حق میں کالعدم جماعتوں کی جانب سے نکالے جانے والی ریلی پر اب جمہوریت کے ٹھیکدار سیاسی و مذہبی جماعتیں خاموش کیوں ہیں کیا یہ تمام جماعتیں ان کالعدم جماعتوں کی دہشتگردی کا نشانہ نہیں بنی۔اور ہم اس پر امن دھرنے سے چیف جسٹس آف پاکستان اور افواج پاکستان کر سر براہ جنرل راحیل شریف سمیت ریاستی اداروں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کے نواز حکومت پورے ملک میں و زیرستان جیسے حالات پیدا کرنا چاہتی ہے کیوں کے محترم وزیر اعظم میاں نواز شریف تو ملک سے بھاگ کر سعودی حکمرانوں کی گود میں بیٹھ جائیں گے اور دہشتگردی کا نشانہ ہمیشہ کی طرح اس ملک کے محب و طن عوام بنے گے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کے لئے خوشبختی ہے کہ تمام محب وطن قوتیں پاکستان کی استحکام ، جمہوریت کی پائیداری اورآئین کی بالادستی کیلئے متحد ہیں ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ میں مجلس وحدت مسلمین،سنی اتحاد کونسل اورپاکستان عوامی تحریک کامشترکہ اجلاس ہوا ۔جس میں انقلاب مارچ کی حمائت میں کل بروز اتوار شام پانچ بجے لاہور پریس کلب کے سامنے دھرنا دینے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے منہاج القرآن کے راہنماء  محمد حنیف طاہر صدیقی نے کہا کہ ہم اس وقت تک احتجاجی دھرنے دیں گے جب تک حکمران استعفیٰ نہیں دیتے ۔حکمرانوں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے اب حکمرانوں کو گھر بھیج کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ چند گھنٹوں کی بات ہے قوم جلد خوشخبری سنے گی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے رہنما رائے ناصر علی نے کہا کہ ہم گذشتہ چار روز سے کراچی سے لے کر گلگت بلتستا ن تک صدائے احتجاج بلند کررہے ہیں اور ہمارا یہ عزم ہے کہ ہم مظلومین کو کھبی تنہا نہیں چھوڑیں گے اور ظالم وں کیخلاف خون کے آخری قطرے تک میدان میں حاضر رہیں گے اور یہ ہمارا دینی اور اخلاقی حق فریضہ ہے سنی اتحاد کونسل لاہور کے صدر مفتی محمد حبیب قادری نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو بچانے کے لیے اور ملک سے بد امنی اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے باہر نکل کر احتجاج کرنا ہو گا اور اس میں تمام محب وطن جماعتوں کو شامل ہو نا چاہیے ۔اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے راہنماء رانا ماجد علی ۔تحفظ ناموس رسالت محازکے جنرل سیکرٹری محمد علی نقشبندی ۔منہاج القرآن  کے ناظمین محمد حنیف طاہر صدیقی ۔مفتی ممتاز حسین صدیقی ۔تنظیم علماء اہل سنت لاہور کے مفتی محمد نذیر خان نے شرکت کی ۔

وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام وفاقی حکومت کی مخالفت میں اور انقلاب مارچ کی حمایت میں جاری تحریک کے سلسلے میں آج بعد از نماز جمعہ کھرمنگ اور شگر میں ریلی نکالی گئی جبکہ سدپارہ، حسین آباد، حوطو، کواردو اور روندو میں جامع مساجد میں خطبہ ہائے نماز جمعہ میں وفاقی حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی گئی۔ وفاقی حکومت کے خلاف جاری تحریک کے سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع کھرمنگ کے زیراہتمام ایک احتجاجی ریلی بعد از نماز جمعہ کھرمنگ جامع سے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع کھرمنگ علامہ شیخ شبیر رجائی کی قیادت میں نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء نے کھرمنگ اسکردو روڈ اور اسکردو کرگل لداخ روڈ پر علامتی دھرنا بھی دیا۔

 

 بارڈر ایریا میں جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل کھرمنگ علامہ شیخ شبیر رجائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی پشت پر امریکہ کی موجودگی نہ صرف پاکستان کے لیے نیک شگون نہیں بلکہ عالم اسلام پر خطرہ اور اسلامی بنیادی نظریات پر حملے کے مترادف ہے۔ امریکہ نہ اسلام کا وفادار ہے اور نہ پاکستان کا، لہذٰا وفاقی حکومت جن بنیادوں پر قائم ہے وہ بنیادیں ہی وطن کے لیے خطرہ ہیں۔ پاکستان اس لیے نہیں بنا کہ یہاں پر حکومتیں امریکی ایماء پر قائم رہے، یہ ملک امریکیوں کا نہیں بلکہ پاکستانیوں کا ہے۔ پاکستانی عوام ہی اپنے ملک سے ایسے ملک دشمن عناصر کا خاتمہ کر کے دم لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم وطن عزیز پاکستان کے انتہائی شمال اور حساس ترین آرمی ایریا اور بارڈر سے جہاں سے منٹوں کے فاصلے پر پاکستان کا دشمن انڈیا ہے پوری دنیا کو بالخصوص پاکستان آرمی کو پیغام دینا چاہیں گے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف آرمی کا آپریشن ملکی سلامتی کے لیے ضروری تھا اور پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کا دائرہ تنگ کر کے ملک پر عظیم احسان کیا اور دنیا جانتی ہے کہ وفاقی حکومت نے آپریشن کی راہ میں روڑے اٹکانے کی بھی بڑی کوشش کی جسے وطن کی غیور آرمی نے خاطر میں نہیں لائی۔ وہ حکومت جو دہشتگردوں کے لیے نرم گوشہ رکھتی ہے وہ وطن کی حفاظت اور سلامتی کا ضامن کیسے کہلایا جا سکتا ہے۔

 

دوسری طرف شگر چھورکھا میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع شگر کے زیراہتمام وفاقی حکومت کیخلاف اور انقلابی مارچ کی حمایت میں بھی ایک احتجاجی ریلی سیکرٹری جنرل شگر علامہ شیخ ضامن مقدسی کی قیادت میں نکالی گئی۔ شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیخ ضامن مقدسی، شیخ اسماعیل اور شیخ کاظم نے کہا کہ ملک میں اس وقت نواز خاندان کی حکومت ہے۔ جمہوریت اگر ملک میں ہوتی تو سانحہ ماڈل ٹاون میں دو درجن سے زائد لاشیں گرانے والوں کی جگہ ایوانوں کی بجائے زندانوں میں ہوتی۔ امریکہ کے موجودہ دھرنے کے حوالے سے جو موقف سامنے آیا ہے اس سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ پاکستان میں جمہوریت نہیں بلکہ ماموری شہنشایت ہے۔ حقیقی اسلامی جمہوریت کے حصول کے لیے مامور شہنشاہوں کو ایوانوں سے باہر کرنا ضروری ہے۔ اب وقت آ چکا ہے کہ ملک میں عوام کو غلام سمجھنے والے حکمرانوں کا گھیرا تنگ کیا جائے اور حقیقی اسلامی جمہوریت کے لیے جدوجہد کی جائے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے امریکہ کی جانب سے پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم اپنے معاملات خود حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ شیطان بزرگ امریکہ کو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ مشکلات اور مصائب میں امریکہ کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ فرقہ وارانہ منافرت سے لیکر دہشت گردی اور آمروں کی حمایت جیسے جرائم کو یہ قوم کبھی نہیں بھلا سکتی۔ نواز شریف امریکی حمایت پر خوش نہ ہوں کیونکہ امریکہ اب اقوام عالم میں نفرت کی علامت بن چکا ہے۔ شیطان بزرگ امریکہ کو للکارنے پر ہم عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ سامراجی قوتیں طویل عرصے سے پاکستان میں فرقہ وارانہ نفرتوں کو ہوا دیتی رہی ہیں۔ جس کیلئے انہوں نے کروڑوں ڈالر خرچ کئے انقلاب مارچ، اتحاد بین المسلمین اور شیعہ سنی وحدت کی عملی تصویر ہے۔ اتحاد امت ہی اس وطن کے استحکام اور سربلندی کی ضمانت ہے۔ اب شیعہ سنی وحدت کے نتیجہ میں دہشت گردتکفیری گروہ رسوا ہو چکا ہے۔ دریں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے حجاز مقدس کے ممتاز عالم دین ،فقیہ مجاھد الشیخ باقرالنمر کی گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی شہرت یافتہ محدث، فقیہ اور مفسر قرآن الشیخ باقر النمر کے خلاف اقدامات سے عالم اسلام میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) حکومتی مذاکراتی ٹیم مذاکراتی عمل میں سنجیدہ نہیں یہ ٹیم فقط دباوُ اور اپنے حواریوں کے طاقت کا زعم دکھانے کے لئے کام کر رہی ہے مذاکرات کسی نتیجے تک پہنچانے کیلئے ان کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں اور نہ ہی یہ کسی بھی فیصلے کے لئے بااختیار ہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما نثار فیضی نے گذشتہ رات حکومتی مذاکراتی ٹیم سے ہونے والی بات چیت کے بارے میں مرکزی رہنماوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حکمران مکمل طور پر بے حسی اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے اُن کے رویوں سے یہ اندازہ لگانہ مشکل نہیں کہ وہ شاہراہ دستور پر ایک بڑے سانحے کی پیش بندی میں مصروف ہیں سانحہ ماڈل ٹاوُن کو انقلاب مارچ کے اتحادی جماعتیں کسی بھی  صورت پس پشت ڈالنے کے لئے تیار نہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے کل کے ہونے والی مذاکراتی سیشن میں حکومتی ٹیم پر یہ واضح کر دیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاوُن کے ایف آئی آر سمیت دیگر مطالبات کی منظوری تک ہم میدان میں ڈٹے رہیں گے نثار فیضی نے سی ڈی اے کی جانب سے آلودہ پانی کی فراہمی ظلم وبربریت قرار دیتے ہوئے شدید مذمت بھی کی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تربیت علامہ سید احمد اقبال رضوی نے ”اسلام ٹائمز“ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جب ہم عمامے والے علماء اہل سنت کے ساتھ ہاتھوں ہاتھ ڈال کر کھڑے ہوتے ہیں تو یہ خود دشمنان اسلام و پاکستان کے منہ پر ایک زور دار طمانچہ ہے۔ تکفیری قوتیں اس مارچ کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں، ان کو شیعہ سنی اتحاد اچھا نہیں لگ رہاانہوں نے اپنے انٹر ویومیں مذید کہا کہ پاکستان میں گذشتہ تیس پینتیس سالوں سے ان قوتوں کا غلبہ تھا جو پاکستان بننے کی مخالف رہی ہیں۔ وہ طبقہ جس نے پاکستان کو بنایا تھا، اسے پاکستان کے سیاسی منظر نامے سے آہستہ آہستہ ہٹا دیا گیا اور اس طرح ملکی سیاسی توازن کو بگاڑا گیا۔ دہشت گردی، تشدد اور تکفیری افکار کی حامل قوتوں کو آہستہ آہستہ اوپر لایا گیا۔ طاہرالقادری، سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کی جماعتوں کا مارچ میں اکٹھے ہونا پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک بہت بڑا ٹرننگ پوائنٹ ہے۔ یہ امر ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان ان معتدل قوتوں کی جانب لوٹ رہا ہے جو ملک و قوم کے ساتھ مخلص ہیں، پاکستان فوج کے حامی ہیں، جنہوں نے کبھی بھی پاکستان فوج اور ریاست کے ساتھ بغاوت نہیں کی۔ لیکن پاکستان میں ایسی قوتیں جو ملکی دفاع کی ضامن پاک فوج کے جوانوں کو شہید کہنے کے لئے تیار نہیں ہیں بلکہ وہ قوتیں جنہوں نے پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچایا، ان دہشت گردوں کو یہ طبقہ شہید سمجھتا ہے۔ طاہرالقادری اور دیگر شیعہ سنی جماعتوں کی پارٹنرشپ سے اس تکفیری مائنڈ سیٹ کا غلبہ ختم ہو رہا ہے۔ تکفیری قوتیں اس مارچ کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں، ان کو شیعہ سنی اتحاد اچھا نہیں لگ رہا، جیسا کہ آپ نے بھی کہا کہ اس مارچ کا سب سے بڑا نتیجہ شیعہ سنی اتحاد کا قائم ہونا ہے۔ جب ہم عمامے والے علماء اہل سنت کے ساتھ ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کھڑے ہوتے ہیں تو یہ خود دشمنان اسلام و پاکستان کے منہ پر ایک زور دار طمانچہ ہے۔

 

دوسرے سوال کے جواب میں علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ  یہ واضح ہے کہ نواز لیگ سعودی عرب کا سرمایہ ہے۔ ظاہر ہے جہاں سعودی عرب ہے وہاں امریکہ بھی ہے۔ لہذا وہ حکومت (امریکی حکومت) جو فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کا ساتھ دیتی ہے۔ غزہ میں ظلم و بربریت جاری ہے لیکن وہ اسرائیل کا ساتھ دیتی ہے۔ وہ امریکہ جو اسرائیل کا ساتھ دیتا ہے، پاکستان میں نواز شریف کا ساتھ دیتا ہے اور یہ اعلان کرتا ہے کہ نواز شریف کو پانچ سال مکمل کرنے چاہییں۔ یہ واضح دلیل ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان میں امریکی مفادات کو ٹھیس پہنچ رہی ہے تو وہ خود میدان میں کود پڑا ہے اور نواز شریف کو بچانا چاہتا ہے۔ ہماری اس موومنٹ کی صداقت کی دلیل ہے کہ امریکہ اس کی مخالفت پر اتر آیا ہے۔

 

شرکائے دھرناکے حوصلوں اور جذبے کے حوالے سے کیئے گئے سوال کے جواب میں علامہ احمد اقبال رضوی کاکہنا تھاکہ دھرنے کو دس روز گزر چکے ہیں لیکن لوگ طاہر القادری صاحب کے ساتھ صبر و استقامت کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں۔ اسی طرح ملت تشیع جو عرصہ دراز سے دھرنوں وغیرہ کی عادی ہے، ہم کربلا والوں کے حوصلے بلند ہیں، اگر بیس دن بھی مزید بیٹھنا پڑے، لوگ بیٹھنے کے لئے تیار ہیں۔ لوگ کشتیاں جلا کر آئے ہیں اور طاہرالقادری اور دیگر لوگوں کے لئے بھی یہ آخری چانس ہے۔

 

 احتجاجی تحریک میں ایم ڈبلیوایم کی شمولیت کے بعد پڑنے والے اثرات کے سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کی بنیاد اور تاسیس اپنی شرعی ذمہ داری کی انجام دہی کی خاطر رکھی گئی تھی۔ جس کام میں بھی مجلس نے ہاتھ ڈالا ہے، اللہ نے اس میں برکت عطا فرمائی ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ مجلس کی لیڈر شپ نے مخلصانہ طریقہ سے اپنی شرعی ذمہ داری کو انجام دیا، ہم نے نتیجہ کی کبھی پروا نہیں کی۔ لہذا آج تک اللہ تعالٰی نے ہمیں کامیابی عطا کی۔ انشاءاللہ اس نئے سیاسی فیز میں اپنے اہل سنت بھائیوں کے ساتھ ہم فرنٹ لائن پر کھڑے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ تشیع اور سنی شیعہ اتحاد و وحدت کے لئے ایک بہت بڑا سنگ میل ثابت ہوگا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree