شیخ باقرالنمر مر کر بھی زندہ ہیں جبکہ انہیں مارنے والے امان کی تلاش میں در بدر ہیں ،علامہ مختارامامی
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ، ضلع کورنگی کے تحت امام بارگاہ زینبیہ (س)میں عظمت شہداءکانفرنس بسلسلہ چہلم شہید آیت اللہ باقرالنمراور بیاد شہدائے لانڈھی کورنگی منعقد ہوئی جس میں اہل علاقہ سمیت شیعہ سنی عوام اور سنی اتحاد کونسل ضلع کورنگی کے نمائندہ وفدنے خصوصی شرکت کی، کانفرنس سے خصوصی خطاب مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختاراحمد امامی نے کیا جبکہ دیگر مقررین میں ایم ڈبلیوایم کے صوبائی رہنما علامہ نشان حیدر ساجدی اور ایم ڈبلیوایم ضلع لانڈھی کورنگی کے سیکریٹری جنر ل علامہ اشرف علی منتظری بھی شامل تھے۔
مقررین نے شہید آیت اللہ باقرالنمرکی عظیم قربانی کو خراج تحسین پیش کیااور کہا کہ انہوں نے آل سعود کی جارح حکومت کے مقابل مثل امام حسین ؑ علم جہاد بلند کیااور حق کے حصول اور دین مبین کی پاسداری کے جرم میں انہیں تہہ تیغ کردیا گیا، شیخ باقرالنمر مر کر بھی زندہ ہیں جبکہ انہیں مارنے والے امان کی تلاش میں در بدر ہیں ، مقررین کا کہنا تھا کہ شہداءکی یاد کو زندہ رکھنا یعنیٰ شہید ہو زندہ رکھنے کے مترادف ہے، اس جلسے کا انعقاد کرنے والے تنظیمی دوست لائق تحسین ہیں ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)عوامی نیشنل پارٹی (ANP)کے اعلیٰ سطحی وفدنے سینیٹرافرسیاب خٹک کی سربراہی میں مرکزی وحدت سیکریٹریٹ اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے ملاقات کی، وفدمیں اے این پی کے سینیٹر زاہد خان، رکن قومی اسمبلی بشریٰ گوہر اور دیگر شامل تھے، جبکہ ایم ڈبلیوایم کے مرکزی معاون سیکریٹری امور سیاسیات آصف رضا اور صوبائی سیکریٹری جنرل کے پی کے علامہ سبطین حسین الحسینی بھی ملاقات میں موجود تھے۔
علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اور سینیٹر افرسیاب خٹک کے درمیان قومی وبین الاقوامی دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،جبکہ کے پی کے میں جاری دہشت گردی ، شیعہ ٹارگٹ کلنگ، تکفیریت کی ترویج ، پاک چین اقتصادی راہداری پر چھوٹے صوبوں کے تحفظات اور گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کوئٹہ میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ملک و قوم کے دشمن ہیں۔انہیں جب تک عبرتناک انجام سے دوچار نہیں کیا جاتا تب تک ملک میں امن کا قیام ممکن نہیں۔بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گر عناصر نے اپنی خفیہ کمین گاہیں بنا رکھی ہیں ۔بھرپور فوجی آپریشن سے ان کو کچلنا ہو گا۔ بے گناہ انسانی جانوں کا ضیاع ایک ناقابل تلافی نقصان اور ناقابل بخشش گناہ ہے۔دہشت گردی کے مرتکب درندہ صفت عناصر بے رحمانہ سزاؤں کے مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا ملک میں بدامنی پھیلا کر وطن عزیز کو معاشی عدم استحکام سے دوچار کیا جا رہا ہے۔ملکی معشیت کی مضبوطی اور اقتصادی ترقی کے لیے بھی دہشت گردی کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے۔سیاسی و عسکری قوتوں کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے یکساں انداز میں آگے بڑھنا ہو گا۔دہشت گردی کے تدارک اور مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے ضرب عضب کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کی ضرورت ہے۔نیشنل ایکشن پلان کے حکومت انتقامی کاروائیوں کے لیے استعمال کرنے کی بجائے دہشت گردی کی سرکوبی کے لے بروئے کار لائے بصورت دیگر یہ قانون اپنی افادیت کھو بیٹھے گا۔علامہ ناصر نے کوئٹہ میں شہید ہونے والوں کی بلندی درجات اور لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی ہے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے سیکریٹری اطلاعات غلام حسین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک کے نظام کو برقرار رکھنے کیلئے جو پولیسیاں بنائی گئی ہیں ان پر عمل درآمد نظر نہیں آرہی ہیں، قومی سطح کی پالیسیوں کو نا صرف معاشرتی ضروریات اور موجودہ صورتحال کا عکاس ہونا چاہیے بلکہ عوام کے حقیقی مسائل و مشکلات کے پائیدار حل کا ضامن بھی ہونا چاہیے، شہری اپنے حقوق سے محروم ہیں ۔اگر ملک کے نظام کو بہتر بنانا ہے تو یہ پالیسیاں محض فائلوں تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ ان پر عمل در آمد کرکے ان کے ثمرات عوام تک پہنچانا ضروری ہیں۔ عوام اپنے حقوق سے محرومی کی وجہ سے در در کے ٹھوکر کھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی جمہوریت کا مطلب عوام کے یکساں حقوق اور ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہوتا ہے تاکہ معاشرے میں نابرابری کی صورتحال ہی پیدا نہ ہوں۔ تاریخ و سیاست کے مستندمفکرین کا منصب سیاست اور حق حکمرانی کو معاشرے میں اخلاقی لحاظ سے کمال اور کردار کے لحاظ سے مثال کا درجہ رکھنے والے افراد کے لیے مخصوص کرنا اسی وجہ سے ہے کہ سیاست سے منسلک طبقہ نا صرف ریاست کے اداروں میں پیدا ہونے والی خرابیوں اور کمزرویوں پر چیک رکھتا ہے بلکہ عوام کی سوچ کو مثبت سانچے میں ڈال کر سماجی رویے بھی متعین کرتا ہے۔ نمائندوں اور حکمرانوں کے انتخاب کے معاملے میں ہمیں جہاں اخلاقی بے راہ روی یا دیانتداری کے حوالے سے کسی پر معمولی سا الزام بھی سامنے آنے پر سسٹم اور سیاسی جماعتیں امیدواری کے مرحلے پر ہی ایسے افراد کو مکھن سے بال کی طرح نکال باہر کرنا چاہیے۔ لیکن ہماری بد قسمتی کہ قومی سیاست صرف مفادات کا کھیل بن کر رہ گئی ہے۔ پولیٹکل سسٹم کی اوور ہالنگ کے لیے بھی ایک عدد ایک ایکشن پلان وضع کرنا ناگزیر قومی ضرورت بن چکا ہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری مالیات رشید طوری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے دباؤ پر آکر حکومت شہریوں کیلئے دشواریاں پیدا کررہی ہے۔ عوام روز مرہ کی ضروریات کے ساتھ ساتھ ٹیکس کی باری رقم ادا کر رہے ہیں۔جہاں اعلیٰ افسران شان و شوکت کی زندگی بسر کر رہے ہیں وہی عوام زندگی گزارنے کی نئی ترکیبیں سوچ رہے ہیں۔ اشیاء پر ٹیکس سے عوام پر زیادہ متاثر ہوتا ہے جبکہ سرمایہ داروں پر کوئی اثر نہیں ہوتا ہے، مہنگائی اپنی حد تجاوز کر رہی ہے اور حکومت کے قابوں سے باہر نظر آرہی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ اشیاء پر لگائے گئے ٹیکسس پر نظر ثانی کرکے عوام کو ریلیف پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کل موبائل فون بھی فیشن نہیں بلکہ ضرورت کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ہر خاص و عام اس آلے کو استعمال کرتا ہے اور دن میں لاکھوں کا منافع حکومت اور موبائل فون کمپنیوں کو پہنچا ہے۔ موبائل فون کے ہر ریچارج پر عائد ٹیکس سے تقریباً ایک چھوتائی رقم حکومت کے خزانے کی رونق میں اضافے کا سبب بن جاتی ہے ، حکومت کو جہاں عوام کے سہولیات میں اضافہ کرنا چاہئے وہی وہ مشکلات میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ گزشتہ ٹیکس کے اضافے کے بعد بعض لوگوں نے اس بات پر سراپا احتجاج ہوئے مگر حکومت نے اپنے فیصلے پر قائم رہتے ہوئے ٹیکسس میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا ایک طرف تعلیم یافتہ جوان بے روزگار پھررہے ہیں تو دوسری طرف دن بہ دن حکومت کی طرف سے ٹیکسس میں صرف اضافوں کی خبریں آتے ہیں۔ حکومت جوانوں کیلئے روزگار کے مواقع فراہم نہیں کررہی ہیں اسکے علاوہ ٹیکس میں کمی کی صورت میں بھی اشیاء عوام تک نہیں پہنچتی، یا تو قیمت برقرار رکھا جاتا ہے یا پھر وہ چیز جسکی قیمت گٹ گئی ہے مارکیٹ سے غائب کردیا جاتا ہے اور اس طرح عوام کو ریلیف نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جو موبائل فون پر پیغامات بھیج کر لوگوں کو بے وقوف بناتے ہیں اور انکا سارا رقم انکی موبائل سے چورا لیتے ہیں اور جو لوگ حکومت کے اعلان کے بعد بھی اشیاء کی قیمت کم نہیں کرتے یا مارکیٹ سے اس چیز کو غائب کرتے ہیں ، وہ سب بھی قانون کے نظر میں مجرم ہونے چاہئے۔ حکومت اقدامات اٹھانے کا نام ہی نہیں لیتی اور ایسے لوگ دن دھاڑے لوٹ مار میں مصروف رہتے ہیں۔
وحدت نیوز(چھلگری) وارثان شہداء کمیٹی چھلگری کے زیر اہتمام مرکزی امام بارگاہ ڈیرہ مراد جمالی سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی اور شیعہ علماء کونسل بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ اکبر حسین زاہدی اور وارثان شہداء کر رہے تھے۔
احتجاجی ریلی کے شرکاء ، شہر کے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے مین شاہراہ پہنچے اور دھرنا دیا ۔ اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ چار مہینے گذر گئے مگر متاثرین چھلگری کے قاتل گرفتار نہیں کئے گئے ، نصیر آباد ڈویژن سمیت بلوچستان بھر میں دھشت گردوں کے سہولت کار اور تربیتی مراکز موجود ہیں ، جن کے خلاف بھر پور آپریشن کی ضرورت ہے ۔ کالعدم دھشتگرد جماعت کے سرغنہ مولوی رمضان مینگل کی گرفتاری مثبت اقدام ہے۔ دھشتگردی میں ملوث بقیہ کرداروں کو بھی گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج شیعہ علماء کونسل اور مجلس وحدت مسلمین نے مل کر وارثان شھداء کے حق میں احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جو کہ ایک اچھی مثال ہے۔ ۲۰ فروری کو چھلگری میں مزار شھداء پر حاضر ہو کر ایم ڈبلیو ایم کے کارکن شھدائے راہ حق کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔
در ایں اثناء وارثان شہداء چھلگری کا اہم اجلاس، شہداء کمیٹی کے چیئرمین ، اور مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ۲۱ فروری کو ڈیرہ مراد جمالی میں عظمت شھداء کانفرنس منعقد کی جائے گی۔