وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے سانحہ کوئٹہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں دہشتگردوں اور کالعدم جماعتوں کے رہنماحکومت کی سرپرستی میں دندناتے پھر رہے ہیں، وفاقی وزیرداخلہ کی طالبان کے سرپرستوں اور کالعدم جماعت کے رہنمائوں کے ساتھ ملاقات دہشت گردی کی سہولت کاری کے مترادف ہے، کوئٹہ میں ہونے والی دہشتگردی میں ملوث کالعدم جماعت کو حکومتی آشیر باد حاصل ہے، کوئٹہ میں کالعدم جماعت اور رہنمائوں کو کھلی چھوٹ دینا حکومتی دعووں پر زور دار طمانچہ ہے، ایک طرف پاک آرمی اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان جاری ہے تو دوسری طرف وفاقی وزیرداخلہ کی کالعدم جماعت کے رہنمائوں اور طالبان کے باپ سے ملاقات نیشنل ایکشن پلان کی روح کے ساتھ مذاق ہے، حکومتی ادارے عزاداری اور عزاداروں کے خلاف طرح طرح کی سازشوں میں مصروف ہیں جبکہ کالعدم جماعت کے رہنمائوں کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، حکومت اور پنجاب پولیس پُرامن شہریوں کے خلاف بے بنیاد مقدمات اور کاروائی بجائے دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرے جو ملک عزیز کی وطن کو کھوکھلا کر رہے ہیں، اگر نیشنل ایکشن پلان پر عمل کیا جائے تو کئی سیاستدان دہشتگردوں کے سہولت کار نکلیں گے۔ اُنہون نے مزید کہا کہ ملک بھر کی طرح جنوبی پنجاب بھر میں جمعتہ المبارک کو خانیوال انتظامیہ اور ڈی پی او کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے، ڈی پی او خانیوال علاقے میں بدامنی اور مسائل پیدا کر رہے ہیں، ڈی پی او خانیوال کو رانا ثناء اللہ کی آشیرباد حاصل ہے اور آر پی او ملتان کے احکامات کا بھی پس پشت ڈالے ہوئے ہے، خانیوال میں خواتین کے ساتھ ہونے والی بدتمیزی اور چادر و چاردیواری کا ازالہ نہ کیا گیا تو اگلے مرحلے میں ملک بھر کی خواتین سڑکوں پر ہوں گی ۔خانیوال انتظامیہ دہشتگردوں کی بجائے پُرامن شہریوں کو مسلسل ہراساں کرر ہی ہے۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) مزمت ، بیرونی ہاتھ، را، انڈیا ملوث اور سازشوں جیسے راگ بہت الاپے جا چکے۔ بے گناہوں کا خون مسلسل بہہ رہا ہے، کوئٹہ سانحے کی جس قدر مزمت کی جائے کم ہے، ارباب اقتدار و اختیار کو مزمت نہیں مرمت کا راستہ اختیار کرنا چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی نے سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے صدر ، وزیراعظم سے لیکر قانون نافذ کرنے والے اداروںتک صرف بیانات کی تک محدود ہو کر رہ جاتے ہیں ۔ ہمیشہ ایک ہی راگ الاپا جاتا ہے کہ ہم مزمت کرتے ہیں ، بیرونی ہاتھ ملوث ہیں ، انڈیا یا را ملوث ہیں ۔ کوئی عملی قدم نظر نہیں آتا ۔بیرونی و ملک دشمن ہاتھوں کے ملوث ہونے میں کوئی شک نہیں ۔ مگر بیرونی ہاتھ کس ذریعے سے اپنے مشن پر عمل پیرا ہیں اس کو دیکھنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ کالعدم تنظیمیں اور تکفیری دہشت گرد اس ملک کے لیے ناسور ہیں ۔ انہیں بے لگام چھوڑنا کسی طور پر بھی خطرے سے خالی نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ محب وطن علماء کو شیڈول فور میں ڈالا جا رہا جبکہ دہشت گرد آزادانہ اپنی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ نیشنل ایکشن پلان اگر درست سمت چلنے دیا جاتا تو کوئٹہ سانحے جیسے واقعات نہ ہوتے۔ ملک کے کونے کونے سے دہشت گردوں کو ڈھونڈ کر نشان عبرت بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ جب تک دہشگردوں کو منظم نکیل نہیں ڈالی جائے گی تب تک وہ ایسی کاروائیاں کرتے رہیں گے ۔ فیصلہ کن کاروائی کے سوا چارہ نہیں ۔ دہشت گرد بھارت ، امریکہ و اسرائیل کے ایجنٹ بن کر داخلی طور پر ہمیں کمزور کر رہے ہیں ۔ اس وقت تحریک آزادی کشمیر آگے بڑھ رہی ہے اس طرح کے واقعات سے توجہ دوسری جانب مبذول کرنے کی سازش کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا ۔ علامہ سید تصور نقوی نے کہا کہ ہم شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی بلندی درجات اور پسماندگان کے صبر جمیل کے لیے دعا گو ہیں۔جبکہ عسکری و سیاسی قیادت سے مطالبہ ہے کہ فوری طور پر بلا تفریق ملک گیر آپریشن کے ذریعے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے ۔ کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کو بھی کالعدم کیا جائے۔ نیشنل ایکشن پلان کی ایک ایک شق پر سو فیصد عملدرآمد کیا جائے ۔ دہشت گردوں اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بے نقاب کیا جائے۔ انہیں عبرت ناک انجام سے دوچار کیا جائے۔تاکہ مملکت خداداد پاکستان میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔

وحدت نیوز (سکردو) شیخ محسن علی نجفی ، علامہ امین شہیدی اور دیگر علمائے کرام کو بلاجواز شیڈول فور میں ڈالنے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان نے بھرپور احتجاجی جلسے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کا ایک اہم اجلاس بلتستان ڈویژن کے سیکرٹریٹ میں ہوا، جس کی صدارات صوبائی سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے کی۔ اجلاس میں شیخ احمد نوری، شیخ مبارک، شیخ کریمی، شیخ رجائی، فدا علی شگری، آغا مبارک موسوی سمیت دیگر رہنماوں اور کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان کے نامور اور عالمی شہرت کے حامل علمائے کرام حجتہ الاسلام شیخ محسن علی نجفی، حجتہ الاسلام علامہ محمد امین شہیدی، حجتہ الاسلام شیخ مرزا علی، شیخ نیئر عباس مصطفوی، شیخ فدا حسین عبادی علامہ مقصود ڈومکی، شیخ محمد علی، الیاس صدیقی، سبطین شیرازی اور دیگر پرامن، محب وطن پاکستانیوں کو شیڈول فورتھ میں ڈالنے کی مذمت کی گئی ہے۔ بلخصوص شیخ محسن علی نجفی اور علامہ امین شہیدی کی زبان بندی، اکاونٹس منجمد کرنے، شہریت کی منسوخی، بلاوجواز فورتھ شیڈول میں ڈالنے اور دیگر مظالم کے خلاف احتجاجی جلسے کا فیصلہ کیا گیا۔ فیصلے کے مطابق 30 اکتوبر، بروز اتوار، بوقت دو بجے یادگار شہداء اسکردو پر عظیم الشان احتجاجی جلسہ منعقد ہوگا۔ اجلاس کے اعلامیے میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں، انجمنوں، کمیٹیوں، طلباء تنطیموں اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو شرکت کی دعوت دی گئی۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے رہنماعلامہ شیخ نیئرعباس  نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سینٹ اور قومی اسمبلی میں گلگت بلتستان کی نام نہاد نمائندگی گلگت بلتستان کے بائیس لاکھ عوام کی توہین اور حکومت کی بدنیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور وفاق میں مبصر کے طور پر نمائندگی گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ دھوکہ ہے۔ گلگت  بلتستان کے عوام اس دھوکے کو برداشت نہیں کریں گے اور بھرپور مزاحمت کریں گے۔ اس سلسلے میں گلگت بلتستان اسمبلی کے ممبران کو اپنا کردار ادا کرتے ہوئے عوام اور خطے کی حقیقی نمائندگی کرتے ہوئے وفاق کے سامنے صدائے احتجاج بلند کرے۔انہوں نے کہا کہ ستر سالوں سے وفاقی جماعتوں کا گلگت  بلتستان کے ساتھ مذاق جاری ہے ۔ صوبائی اور آئینی حقوق کے حوالے سے موجودہ حکومت نہ صرف سنجیدہ نہیں بلکہ گلگت بلتستان کو حقوق دینے کے لیے کسی صورت تیار نہیں ہے۔ اگر حکومت چاہتی تو گلگت  بلتستان کو آئینی دھارے میں شامل کیا جاسکتا تھا لیکن نواز حکومت کسی صورت نہیں چاہتی کہ گلگت کو آئینی حق ملے۔ سی پیک میں گلگت  بلتستان کو نمائندگی اور حصے سے یکسر محروم رکھنا اس بات کی دلیل ہے کہ نواز حکومت خطے کی تعمیر و ترقی نہیں چاہتی۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنماء شیخ احمد علی نوری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ میں ٹریننگ سنٹر پر دہشتگردوں کے حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کی کوشش پاکستان آرمی کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشن کو کمزور کرنے اور عوام کے مورال کو کم کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ آرمی کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن کو ملک گھیر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں دہشتگردی کا مکمل طور پر صفایا ہو۔ دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشن نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے اور کوئٹہ کا واقعہ دہشتگردوں کی جان کنی کے وقت ہاتھ پیر مارنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی کو مکمل پاک کرنے کے لیے دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ سہولت کاروں کو بھی نشان عبر ت بنانے کی ضرورت ہے۔ دہشتگردوں ، سہولت کاروں اور انکے لیے نرم گوشہ رکھنے والے دہشتگردی کی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مختلف ذرائع سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق لشکر جھنگوی نامی کالعدم گروہ عاشورہ کے جلوس کو نشانہ بنانا چاہتے تھے مگر سیکورٹی انتظامات کی وجہ سے اپنے اہداف تک نہ پہنچ سکے اور ناکامی کی صورت میں دہشتگردوں نے گزشتہ شب شہر میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کیا اور پولیس کی تربیت حاصل کرنے والے جوانوں کی بڑی تعداد کو شہید کر دیا۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء ایم پی اے آغا رضا،علامہ ہاشم موسوی، کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری و دیگر رہنماؤں نے پولیس ٹریننگ سینٹر واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دہشتگردوں کا علاج صرف اور صرف آپریشن ہے جب تک ان کے ٹھکانوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جائے گا اور ان کے تربیتی مراکز بند نہیں کئے جائیں گے یہ عناصر اپنی کاروائیوں سے باز نہیں آنے والے ہیں۔ دہشتگردی سے ملک و قوم کو مسلسل نقصانات کا سامنا ہو رہا ہے اور بچے، خواتین و جوان یکے باددیگرے نشانہ بن رہے ہیں۔

 رہنمائوں نے مزید کہاکہ آج قوم ان جوانوں سے بھی محروم ہو گئی ہے جو مستقبل میں قانون نافذ کرنے والے ہو سکتے تھے ۔ دہشتگردوں کو اس بات کا خو ف ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے دم پر پھیر نہ رکھ دے اسی لئے اپنی حفاظت کیلئے ہمارے قومی اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہیں۔ افسوس تو اس بات پر ہوتا ہے کہ دہشتگرد کاروائی بھی کرتے ہیں، ہمارے ہی میڈیا سورسز کے ذریعے ذمہ داری قبول بھی کرتے ہیں اور انہیں پکڑا بھی نہیں جاتا۔ تمام حکومتی اور غیر حکومت افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کوئی بھی محب وطن دہشتگرد عناصر سے محفوظ نہیں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ایسے کئی واقعات اور سانحات رونماء ہوئے جس سے پاکستان کے مستقبل پر حملہ ہوا اور قومی سرمایوں کو بڑی تعداد میں شہید کیا گیا۔ ہمارے دلوں میں سانحہ سول ہسپتال کا درد ابھی تک تازہ تھا کہ ہمیں ایک اور زخم دیا گیا۔ ہم نے دہشتگردی کے خلاف اس جنگ میں بہت قربانیاں دیئے ہیں اور اب ضرورت اس بات کی ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف کاروائی ہو اور مزید قربانیوں کی گنجائش باقی نہ رہے۔ رہنمائوں نےسانحہ کے شہداء کے لواحقین کو تسلیت اور زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree