وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل پروفیسر ڈاکٹر افتخار نقوی کاملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں سیاسی گرما گرمی عروج پر ہے ، جبکہ حکمران جماعت سینٹ الیکشن جیتنے کے لیے ہارس ٹریڈنگ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ ہمیشہ سے چھانگا مانگا کی سیاست پر یقین رکھتی ہے لیکن 2018 کے سینٹ الیکشن سمیت جنرل الیکشن میں بھی ن لیگ کی ناکامی یقینی ہے۔ ن لیگ نے اپنے دور اقتدار میں کرپشن کے ریکاڈز بنائے اور ترقیاتی کاموں کی آڑ میں کرپشن کا بازار گرم رکھا۔
انہوں نے کہاکہ نوازشریف قوم کو اداروں کے خلاف اکسانے کی بجائےحقائق بتائیں کہ انہوں نےسپریم کورٹ میں قطری خط کے علاوہ کوئی ثبوت پیش نہیں کیا ۔ نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت میں کیس چل رہا ہے جس کا فیصلہ ایک ماہ کے اندر متوقع ہے ، اسی لیئے نواز شریف خوفزدہ ہو کر قومی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے پر مجبور ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہال کے بعد اب طلال ، دانیال سمیت میاں برادران بھی اڈیالہ جانےکے لیے تیار ہو جائیں کیوں کہ شریف برادران کا سیاسی مستقبل انتہائی تاریک ہے ۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری سیاسیات سید حسن کاظمی کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ آئے روز ڈیرہ اسماعیل خان میں شعیہ ٹارگٹ کلنگ تشویش ناک اور قابل مذمت ہے ۔ مثالی پولیس کا راگ الاپنے والوں کی ڈیرہ میں کارکردگی صفر ہے اور تحریک انصاف کے اپنے صوبے میں گڈ کورننس کے سارے دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں بڑھتے شیعہ ٹارگٹ کلنگ نے نیا پاکستان بنانے والوں کے عزائم سے قوم کو آگاہ کیا ہے۔عمران خان اور وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کے پی کے میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں ۔ ڈیرہ میں شعیہ نسل کشی کسی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی ، حکومت جلد از شعیہ ٹارگٹ کلنگ کے مکمل خاتمے سمیت تمام قاتلوں کو گرفتار کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
سید حسن کاظمی کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی صوبے میں انتہا پسندوں کے ساتھ مصلحت پسندانہ رویہ اپنا رہی ہے جو ملک و قوم کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں طالبان اور لشکر جھنگوی کا راج ہے مقامی انتظامیہ پولیس اور ادارے ملت جعفریہ کے افراد ہی کو اغوا کرنے میں مصروف ہیں جو کہ قابل مذمت ہے اگر اس کا تدارک نہ کیا گیا تو ایم ڈبلیو ایم اس حوالے سے سخت موقف اپنائے گئی۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری تنظیم سازی علامہ نیازی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب بھر کے تمام اضلاع جنرل الیکشن کی بھرپور تیاری کے لئے تنظیم سازی کے عمل کو جلد از جلد مکمل کریں،ہم نے الیکشن میں ظالموں قاتلوں اور ملک لوٹنے والوں کا محاسبہ کرنا ہے،ملت جعفریہ کیخلاف انتقامی کاروائیوں میں مصروف ن لیگ اور ان کے حواریوں سے انتقام ہم ووٹ کی طاقت سے لیں گے،اضلاع یونین کونسلوں کی سطح پر اپنی یونٹ سازی کو مکمل کر کے جلد ضلعی شوری کے اجلاس طلب کریں،تاکہ پنجاب میں جنرل الیکشن کی تیاریوں کا مکمل جائزہ لے سکیں۔
انہوں نے کہاہے کہ یونٹ سطح پر ہفت روزہ اور ماہانہ دروس اور دعائیہ تقریبات کے اہتمام کو لازمی قرار دیں تاکہ تبلیغ دین مبین کیساتھ ساتھ باہمی روابط کو بھی مضبوط کیا جا سکے،یونٹس کے ہفتہ وار میٹنگز اور ضلعی کابینہ کی فعالیت سے صوبائی سیکرٹریٹ کو پندرہ روزہ یا ماہانہ کی بنیاد پر رپورٹس جمع کروائیں تاکہ ان رپورٹس کی بنیاد پر صوبائی کابینہ سیاسی و دیگر ایشو پر ان اضلاع کے بارے میں فیصلہ کرنے میں معاون و مدد گار ثابت ہو سکے۔
وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) لسبیلہ یونیورسٹی ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز اوتھل میں فیکلٹی آف میرین سائنسز کے زیر اہتمام ایک روزہ بین الاقوامی سیمینار بعنوان ISSCMDP کا انعقاد کیا گیا،سیمینار میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما،صوبائی وزیرقانون، جنگلات و لائیواسٹاک سید آغا رضا نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی اس موقع پر لسبیلہ یونیورسٹی ، گورنمنٹ آف بلوچستان کی جانب سے آغا رضا نے شنتو یونیورسٹی چائناکے ساتھ اہم مفاہمتی یاداشت پر دستخط بھی کئے ،لسبیلہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی جانب سے ملکی و غیر ملکی مہمانوں کا سیمینار میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا گیا اور مہمانوں کو روایتی اجرکیں پیش کیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر جنگلات ولائیو اسٹاک آغا محمد رضا نے کہاکہ پاکستان کے ساحل سمندر کی ترقی اور آبی حیات کا تحفظ یقینی بنایا جائیگا،پاکستان قیمتی اور نایاب آبی حیات سے مالامال ملک ہے جن کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، جبکہ وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی ڈاکٹر دوست محمد بلوچ ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلہ طارق جاوید مینگل اور چائنا کے مختلف یونیورسٹیز کے پروفیسرز ، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد رضا بھٹی ،پاکستان کوسٹ گارڈز کے میجر عدنان کیانی،آواران ملیشیاء کے میجر ضیاء ، محکمہ جنگلات گرین پاکستان پروجیکٹ کے ڈائریکٹر عبدالجبار ،سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر رخسانہ جبین ،پرووائس چانسلر لومز ڈاکٹر غلام جیلانی ،رجسٹرار احمد نواز کھوسہ ،ڈاکٹر محمد شفیع ، ڈاکٹر شاہد امجد ،ڈاکٹر آصف انعام ،ہنگول نیشنل پارک کے آفیسر راجہ محمد آصف ،PRO لومز وحید بلوچ ،ڈاکٹر موسیٰ جاموٹ ، لومز سیکیورٹی انچارج سعید بلوچ ،فقیر محمد بلوچ سمیت مختلف فیکلٹیز کے ڈینز ، پروفیسرز ، طلباء و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے وفد کے ہمراہ حوزه علمیہ قم المقدسہ کی آفیشل نیوز ایجنسی کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا،حوزه خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین راجہ ناصر عباس جعفری نے وفد کے ساتھ قم المقدسہ میں حوزه نیوز ایجنسی کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا اور اس ادارے کی فعالیتوں کو قریب سے مشاہدہ کیا،اس دوران حوزہ نیوز ایجنسی کی چیف ایڈیٹر جناب حسن صدرایی عارف نے حوزه کی آفیشل میڈیا کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی۔اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ سید شفقت حسین شیرازی، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری امور خارجہ علامہ سید ظہیرالحسن نقوی دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔
حجت الاسلام والمسلمین راجہ ناصر عباس جعفری نے حوزه نیوز ایجنسی کی کاردگی کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ دینی میڈیا دنیا بھر کے مظلوموں کی آواز کو دنیا تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرے گا،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس نے اس دوره میں پاکستان کی موجوده صورتحال اور مجلس وحدت مسلمین کے کردار کے بارے میں حوزه نیوز ایجنسی سے تفصیلی گفتگو کی،واضح رہے کہ حوزه نیوز ایجنسی حوزه علمیہ قم المقدسہ کے آفیشل اور نہایت معتبر خبررساں اداروں میں سے ایک ہے۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) قیامت، خدا کی رحمت ،حکمت اور عدل کی جلوہ گاہ ہے ۔قرآن کریم اس سلسلے میں فرماتاہے :{کَتَبَ عَلیَ نَفْسِہِ الرَّحْمَۃَ لَيَجْمَعَنَّکُمْ إِلیَ يَوْمِ الْقِيَامَۃِ لَا رَيْبَ فِيہ}1اس نے رحمت کواپنے اوپر لازم کر دیا ہے، وہ تم سب کو قیامت کے دن جس کے آنےمیں کوئی شک نہیں ضرور جمع کرے گا۔ خداکی صفات کمالیہ میں سےایک صفت رحمت ہے اور اس کا معنی یہ ہے کہ خدا موجودات کی حاجتوں کوپورا کرتاہے اور ان میں سے ہر ایک کی ہدایت کرتا ہے نیز انہیں کمال مطلوب تک پہنچاتا ہے ۔2
انسان کی خلقت اوراس کی خصوصیات ایک جاودانی زندگی کے وجود پر دلالت کرتی ہے لہذا ایک ایسا عالم ہونا چاہیے جہاں انسان جاودانی زندگی گزار سکے۔قیامت حکمت الہیٰ کے تقاضوں میں سےایک ہےاوراس عالم کی کسی ایسی جگہ انتہا ہونی چاہیے جہاں ثبات و سکون حاکم ہوں تاکہ یہ عالم اپنی غرض و غایت تک پہنچ جائے ۔خدا حق مطلق وحکیم ہے اور اس سے کوئی بھی فعل بغیر مقصدو ہدف کے سرزد نہیں ہوتا ۔ قرآن کریم فرماتاہے :{ أَ فَحَسِبْتُمْ أَنَّمَا خَلَقْنَاکُمْ عَبَثًا وَ أَنَّکُمْ إِلَيْنَا لَا تُرْجَعُون}3کیا تم نے یہ خیال کیا تھاہے کہ ہم نے تمہیں عبث خلق کیاہے اور تم ہماری طرف پلٹائے نہیں جاوٴ گے؟قرآن کریم زمین و آسمان کی خلقت کے بارے میں فرماتا ہے کہ خدا نے انہیں فضول اور بیہودہ خلق نہیں فرمایا ہے۔ اسی طرح قیامت کے بارے میں فرماتا ہے :{ إِنَّ يَوْمَ الْفَصْلِ مِيقَاتُہُمْ أَجْمَعِين}4یقینا فیصلےکا دن ان سب کے لئےطے شدہ ہے۔
قیامت کا ایک فلسفہ یہ ہےکہ عدل الہی اچھے اور برےافراد کے درمیان نیز کفار اورمومنین کے درمیان مکمل طورنافذ ہو کیونکہ دنیا میں انسان کی زندگی ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ ہے جس کی بنا پر سزاء وجزاء کے مقام پر عدل الہی کا مکمل نفاذ ممکن نہیں ہے ۔ اسی لئے ایک اور عالم کا ہونا ضروری ہےتاکہ عدل الہی مکمل طور پر نافذہوجیساکہ قرآن کریم اس سلسلے میں فرماتا ہے:{ أَمْ نجَعَلُ الَّذِينَ ءَامَنُواْ وَ عَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ کا لْمُفْسِدِينَ فیِ الاَرْضِ أَمْ نجَعَلُ الْمُتَّقِينَ کا لْفُجَّار}5کیا ہم ایمان لانے اور اعمال صالح بجا لانے والوں کو زمین میں فساد پھیلانے والوں کی طرح قرار دیں یااہل تقوی کو بدکاروں کی طرح قرار دیں؟ اسی طرح ایک اور مقام پر فرماتاہے :{فَنَجْعَلُ المْسْلِمِينَ کالمْجْرِمِينَ ما لکم کیف تحَکُمُون}6کیا ہم مسلمانوں کو مجرمین جیسابنا دیں گے؟۔تمہیں کیا ہوگیا ہے؟تم کیسے فیصلے کرتے ہو ؟
معادعود سے مشتق ہے جس کا لغوی معنی بازگشت یعنی لوٹنا ہے ۔شرعی اصطلاح میں قیامت کے دن بدن میں روح کی بازگشت کا نام معاد ہے۔لہذا معاد روح اور جسم دونوں سے مربوط ہے یعنی معاد،جسمانی بھی ہے اور روحانی بھی ۔ آخرت میں ملنے والی جزائیں ا و رسزائیں دو قسم کی ہیں ۔بعض جزائیں او رسزائیں عقلانی اور روحانی ہیں جن کو درک کرنے کے لئے حواس کی ضرورت نہیں ہے جیسے گنہگار افراد کاجان لیوا غم و اندوہ اور متقی افراد کا خدا کی رضا و خوشنودی کو درک کرنا۔
قرآن کریم اس جان لیوا غم و اندوہ کے بارےمیں فرماتا ہے:{ کَذَالِکَ يُرِيہِمُ اللّہ ُ أَعْمَالَہُمْ حَسَرَاتٍ عَلَيہْم}7اس طرح اللہ ان کےاعمال کو سراپا حسرت بنا دکھائے گا۔ اسی طرح خدا کی خوشنودی کو درک کرنےکے بارے میں فرماتا ہے:{ وَ رِضْوَانٌ مِّنَ اللّہ أَکْبر}8اور اللہ کی طرف سے خوشنودی تو ان سب سے بڑھ کر ہے۔ بعض جزائیں ا ور سزائیں جسمانی اور قابل حس ہیں جن کو درک کرنے کے لئے بدن کی ضرورت ہے ۔قرآن کریم اور روایات میں اس قسم کی جزاء و سزاء کی تفصیل بیان ہوئی ہے جنہیں عملی جامہ پہنانے کے لئے بدن اور قوائے حسی کی ضرورت ہے ۔
معاد جسمانی پر صریحاً دلالت کرنے والی آیات کے علاوہ اور بھی بہت ساری آیتیں معاد جسمانی پر دلالت کرتی ہیں ۔اس سے مراد وہ آیتیں ہیں جن میں منکرین معاد کی باتوں کا تذکرہ کیا گیاہے ۔ان آیات کے مطابق جس چیز کو منکرین معاد بہت بعید سمجھتے ہیں وہ انسان کے مرنے اور اس کےبدن کےگل سڑ کر مٹی میں تبدیل ہو جانےکے بعد دوبارہ زندہ ہو جانا ہے۔قرآن کریم اس کےجواب میں خدا کی وسعت علمی اور قدرت مطلقہ کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔9{قُلْ يحُيِيہَا الَّذِی أَنشاَہَا أَوَّلَ مَرَّۃٍ وَ ہُوَ بِکلُ خَلْقٍ عَلِيم }یسین،79۔آپ کہہ دیجئے جس نے اسےپہلی مرتبہ پیدا کیا ہے وہی زندہ بھی کرے گا اور وہ ہر مخلوق کو بہتر جاننے والا ہے ۔{أَ وَ لَمْ يَرَوْاْ أَنَّ اللّہ َ الَّذِی خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالاَرْضَ وَ لَمْ يَعْی بخِلْقِہِنَّ بِقَدِرٍ عَلیَ أَن يُحِیَ الْمَوْتی بَلیَ إِنَّہُ عَلیَ کلُ شیٍَ قَدِير}کیا انہوں نے نہیں دیکھا جس نےزمین و آسمان کو پیدا کیا ہے اور ان کی تخلیق سے عاجز نہیں تھا وہ اس بات پر بھی قادر ہے کہ مردوں کو زندہ کر دے کہ یقینا وہ ہر شئی پر قدرت رکھنے والا ہے۔
لہذا اگر معاد جسمانی لازم نہ ہوتی تومنکرین معاد کے لئے سادہ جواب معاد جسمانی سے انکار کرنا تھااور منکرین معاد کے شبہات کے جواب میں خدا کی قدرت مطلقہ ، نامحدود علم اور پہلی خلقت کی نسبت دوسری خلقت کے آسان ہونے نیز بہت ساری مثالوں کے ذکر کرنے کی ضرورت نہیں تھی ۔بنابریں مذکورہ نکات پر دلالت کرنے والی آیات ہر گز قابل تاویل نہیں ہیں اور جو لوگ معاد جسمانی پر دلالت کرنے والی آیات کی تاویل کرتےہیں ایسی تاویلیں قابل قبول نہیں ہیں ۔ محقق طوسی معاد جسمانی پر دلالت کرنے والی آیات کے متعدد ہونے کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں :{و اکثرہ مما لا یقبل التاویل}اس کے بعد وہ بعض آیات کو بطور نمونہ پیش کرتے ہیں ۔10
انسان کی دنیوی زندگی مرنے کےبعد ختم ہو تی ہے اور انسان مرنے کے بعد دوسرے عالم یعنی برزخ کی طرف منتقل ہو تا ہے اور آخر میں وہ عالم آخرت کی طرف منتقل ہو تا ہے جہاں اسے اپنے اعمال کی جزاء و سزاء کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ لہذادرحقیقت انسان تین قسم کی زندگی گزارتاہے :1۔ دنیوی زندگی 2۔برزخی زندگی 3۔اخروی زندگی۔
انسان کی دنیوی زندگی میں مختلف مراحل پائے جاتے ہیں جن میں سےاہم ترین مرحلہ بلوغ کا زمانہ ہے ۔ اس مرحلے میں وہ اپنی اخروی زندگی کے بارے میں فیصلہ کرتا ہے کہ وہ صالح و پرہیزگار افرادکی صف میں شامل ہوگا یا گنہگار و بد کار افرا د کی صف میں!اہل جنت میں سے ہوگایا اہل دوزخ میں سے!
قیامت کے دن انجام پانے والے بعض اہم امور حسب ذیل ہیں:
1۔حساب و کتاب:
قیامت کے دن لوگوں کے اعمال کا حساب ایک خاص طریقے سے ہوگااور اس کے بعد ان کے بارے میں فیصلہ سنایا جائے گا۔اس عمل کا
ایک طریقہ یہ ہے کہ ہر انسان کے ہاتھ میں اس کا نامہ اعمال دیا جائے گا تاکہ وہ خود اپنے اعمال کے حساب و کتاب سے آگاہ ہو سکے ۔{وَ کُلَّ إِنسَانٍ أَلْزَمْنَاہُ طَائرِہُ فیِ عُنُقِہِ وَ نخُرِجُ لَہُ يَوْمَ الْقِيَامَۃِ کِتَابًا يَلْقَائہ مَنشُورًا۔ اقْرَأْ کِتَابَکَ کَفَی بِنَفْسِکَ الْيَوْمَ عَلَيکَ حَسِيبًا } اور ہم نے ہر انسان کے نامہ اعمال کو اس کی گردن میں آویزاں کر دیا ہےاور روز قیامت اسے ایک کھلی ہوئی کتاب کی طرح پیش کر دیں گے۔ 11۔علاوہ ازیں انبیاء و ائمہ اہلبیت علیہم السلام اور فرشتے ان کے اعمال کے بارے میں گواہی دیں گے۔12
قیامت کے دن عدل و انصاف کا میزان قائم ہوگاجس میں انسان کے اعمال کا عادلانہ وزن کیا جائے گا اور کسی نفس پر ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کیا جائے گا .
13قیامت کےدن انسان کے اعضاء و جوارح بھی گواہی دیں گے
۔14اسی طرح قیامت کے دن انسان کے اعمال مجسم ہوں گے جو سب سے زیادہ دقیق حساب ہوگا۔15
2۔صراط:
اسلامی روایات کے مطابق قیامت کےدن ایک خاص راستہ ہو گا جس سے ہر ایک کو گزرنا ہوگا ۔روایت میں اس مخصوص راستے کا نام{ صراط }ذکر ہوا ہے ۔صراط جہنم کے درمیان یا اس کے اوپر سے گزرنے والا راستہ ہے اور جو بھی اس راستے سے گزر جائے گا وہ جنت میں داخل ہو گا لیکن جو اس راستے کو طےنہیں کر سکے گا وہ جہنم میں داخل ہوگا ۔ مفسرین نے سورہ مریم کی آیت 71،72 کو بھی اسی کی دلیل قرار دیا ہے۔16
3۔ اعراف:
جنت اور جہنم کے درمیان موجود ایک مقام کا نام اعراف ہے ۔اس مقام پر کچھ بزرگ ہستیاں ہوں گی جو بہشتیوں اور جہنمیوں کو ان کے چہروں سے پہچان لیں گی ۔یہ افراد میدان قیامت میں فیصلہ کرنے والے ہیں ۔یہ عظیم ہستیاں انبیاء اوران کےاوصیاء ہوں گی۔17
4۔لواء الحمد:
جب لوگوں سے حساب و کتاب لینےکا کام مکمل ہوجائے گا اور بہشتیوں اور جہنمیوں کی قسمت واضح ہو جائے گی تو خدا وند متعال پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ میں ایک پرچم دے گا جس کانام لواء الحمد ہو گا اور آپ ؐ بہشتیوں کے آگے آگے بہشت کی طرف بڑھیں گے ۔18
5۔حوض کوثر:
اسلامی احادیث کے مطابق میدان محشر میں ایک بڑاحوض ہو گا جو حوض کوثر کے نام سے مشہور ہے ۔پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سب سے پہلے اس حوض پر پہنچیں گے اور ا مت کے نجات یافتہ افراد پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ائمہ اہل بیت علیہم السلام کے ہاتھوں اس حوض سے سیراب ہوں گے ۔
تحریر : محمد لطیف مطہری کچوروی
حوالہ جات:
1۔انعام،12۔
2۔المیزان،ج7،ص25۔
3۔مومنون ،115۔
4۔دخان،40۔
5۔ص،28۔
6۔قلم ،35،36۔
7۔بقرۃ،167۔
8۔توبہ،72۔
9۔احقاف،33۔
10۔تلخیص المحصل،ص394۔
11۔اسراء،13 -14}
12۔نحل،89۔ بقرۃ،143۔ ق ،18- 21 ۔زلزال،۴.
13۔انبیاء،47۔
14۔فصلت20.
15۔توبہ،34،35۔ ۔زلزال،6- ۔ کہف، 49.
16۔مریم ،71،72
17۔اعراف،46۔
18۔بحار الانوار ،جلد،8باب،18،احادیث 1،12۔مسند احمد،ج3،ص144۔