وحدت نیوز(چنیوٹ) واڑہ سادات میں خیرالعمل ویلفیئر ٹرسٹ اور ہادی ویلفیئر فائونڈیشن کے اشتراک سے واٹر فلٹر پلانٹ کا اپنی مدد آپ کے تحت باقاعدہ افتتاح کردیاگیاہے، 15 دن قبل واٹر فلٹر پلانٹ  کا سنگ بنیاد رکھاگیا تھاجو کہ مکمل ہو گیا ، واٹر فلٹر پلانٹ کاافتتاح چیئرمین ضلع کونسل چنیوٹ چوہدری محمد ثقلین سجنکاایڈووکیٹ نے کیا، اس تقریب میں محمد ثقلین سجنکا، جنرل کونسلر سید مبارک علی شاہ ، ایم ڈبلیوایم ضلع چنیوٹ کے سیکریٹری جنرل سید انیس عباس زیدی اور  صدر تحصیل پریس کلب رجسٹرڈ بھوانہ سید مخدوم حسین زیدی نے خطاب کیا، افتتاحی تقریب میں علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد شریک تھی جنہوں نے واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب کو عوام کے لئے ایک نعمت قرار دیا اور خیرالعمل ویلفیئر ٹرسٹ اور ہادی ویلفیئر فائونڈیشن کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل پروفیسر ڈاکٹر افتخار حسین نقوی پنجاب نے کہا ہےکہ احد چیمہ کی گرفتاری پر بیوروکریسی کا احتجاج اور کام چھوڑنا انتہائی تشویش ناک عمل ہے جس کو فوری طور پر نوٹس لیا جانا چاہیے۔ نیب کی جانب سے احد چیمہ کی گرفتاری پر پنجاب میں کرپشن کے مگر مچھ خوف میں مبتلا ہیں کیوں کہ نیب کا اگلا ہدف کرپٹ بیوروکریٹ اور سیاستدان ہیں۔

 انہوں نے کہا ہے کہ پوری دنیا کو معلوم ہے کہ احد چیمہ شہباز شریف کے فرنٹ مین کے طور پر کام کرتے رہے ہیں اسی لیے احد چیمہ کی گرفتاری نے شہباز شریف کو شدید خوف میں مبتلا کر رکھا ہےکہ کہیں وہ شہباز شریف کے کرپشن ریکارڈ سامنے نہ لے آئیں ۔ اگرپنجاب میں بھی نیب اسی طرح غیر جانبداری سے کام کرتی رہی تو بہت جلد ریکارڈز کو جلانے والوں کی کرپشن بھی کھل کر عوام کے سامنے آ جائے گی ۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا رویہ غیر جمہوری ہے ، پنجاب میں شہباز شریف کی کوشش ہے اداروں کو کمزور کیا جائے جب کہ پنجاب کی بیورو کریسی میں بغاوت کرائی جارہی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر افتخار نقوی کاکہنا تھا کہ ادارے ختم ہوجائیں تو ملک کمزور ہوجاتا ہے، پنجاب کی بیوروکریسی میں 14 سے 15 ایم این ایز کے بھائی بھتیجے ہیں، ان کی مدد سے پنجاب کی بیوروکریسی میں بغاوت کروائی جارہی ہے، ان کو ڈر ہے کہ شہباز شریف بھی چلے گئے تو ان کا کیا بنے گا۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین کی ریاستی کابینہ کا اجلاس سیکرٹری جنرل علامہ سید تصورحسین نقوی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سید طالب حسین ہمدانی ، ترجمان مولانا سید حمید حسین نقوی، سیکرٹری تنظیم سید حسین سبزواری ، سیکرٹری یوتھ سید عمران حیدر ، سیکرٹری شماریات ڈاکٹر عابد علی قریشی و دیگر شریک ہوئے۔ سیکرٹری جنرل ضلع مظفرآباد سید غفران علی کاظمی نے بھی اس اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں تنظیمی صورتحال اور علامہ تصور جوادی کیس کے حوالے سے جائزہ لیتے ہوئے اہم فیصلہ جات کیے گئے۔ تنظیم سازی کے عمل کو تیز تر کرنے کے حوالے سے حکمت عملی طے گئی۔ جبکہ علامہ تصور جوادی کیس کے حوالہ سے مجرمان کی گرفتاری کے لیے پانچ مارچ کی ڈیڈ لائن اور احتجاجی پروگرام کے فائنل اعلان کے لیے ریاست آزادکشمیر کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے مشاورت کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلہ میں اٹھائیس فروری کو آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین  پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی کا نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نا اہلی پر تبصرہ کرتے ہوئےکہنا تھا کہ عدالتی فیصلہ خوش آئند ہےجس کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ عدالتی فیصلے نے پاکستان کی 22 کروڑ عوام کی ترجمانی کی ہے، نواز شریف شروع سے ہی نا اہل تھے جسے ضیا الحق جیسے ڈکٹیٹر نے اہل کرنے کی کوشش کی تھی ۔ نواز شریف کرپشن کا بادشاہ ہے جو بہت جلد جیل کی ہوا کھائے گا ۔ نوازشریف اپنی کرپشن کو بچانے کے لئے بیرونی عناصر کی مدد لے رہا ہے۔لیکن عدالتیں نواز شریف کا احتساب کیے بغیر آسانی سے جانے نہیں دیں گی۔ یہ عدالتی فیصلے حقیقتاً صدیوں یاد رکھے جانے والے فیصلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کا یار عوام کو بے وقوف بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے ، اداروں پر الزام لگانے اور حملوں کی سازش کھل کر عوام کے سامنے آچکی ہے۔ علامہ مبارک علی موسوی کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کی نا اہلی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے خون کا بدلہ ہے ۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) فروری کے مہینہ میں میونخ میں بین الاقوامی سطح پر منعقد ہونے والی میونخ کانفرنس دنیا کے سیاسی حالات او ر منظر نامہ پر نئے نقش مرتب کر گئی ہے کہ جہاں دنیا بھر کے ممالک سے آئے ہوئے سرکاری اعلیٰ عہدیداروں نے دنیا کے امن و امان کو یقینی بنانے کے لئے مختلف قسم کی آراء پیش کیں اور خطوں میں رونما ہونے والے واقعات و سیاسی معاملات کی طرف توجہ مبذول کروائی۔

حیرت کی بات تو یہ ہے کہ اس کانفرنس میں فلسطین پر غاصبانہ تسلط قائم کرنے والی اور سنہ1948ء میں قائم ہونے والی جعلی ریاست اسرائیل کی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھی دنیا کی سیکورٹی سے متعلق تقریر کی ، حیرت کا لفظ اس لئے استعمال کیا گیا ہے کیونکہ اسرائیل ایک ایسی جعلی اور غاصب ریاست ہے کہ جس کا وجود ہی دہشت گردی پر مبنی ہے اور دنیا میں کون ایسا شخص ہے جو یہ بات نہیں جانتا ہے کہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل گذشتہ ستر سال سے کس طرح انسانیت کی دھجیاں اڑانے میں مصروف عمل ہے، فلسطین کی بات کریں یا پھر فلسطین سے باہر گرد ونواح کے ممالک کی تو ہر طرف اسرائیل کی نظرآتا ہے کہ جس نے دیگر ممالک کی زمینوں پر قبضہ کر رکھاہے اور خطے میں نت نئے انداز سے براہ راست اور دہشت گرد گروہوں بالخصوص داعش اور النصرۃ جیسی دہشت گرد تنظیموں سے معاونت کرتا ہے تا کہ خطہ غیر مستحکم رہے اور معصوم انسانوں کا خون زیاں ہوتا رہے۔

اب بات کرتے ہیں میونخ کانفرنس کی ، کہ جہاں اسی جعلی اور ظالم ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے خطاب کیا، اپنی تقریر کے آغاز میں کہا کہ سیکورٹی کے بغیر نہ تو امن ہے نہ ہی خوشحالی اور نہ ہی ہمدردی اور نہ ہی آزادی ہے۔اب ذرا کوئی ان سے پوچھتا کہ جناب آپ تو خود دنیا کی سیکورٹی کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں کیونکہ موساد نامی دہشت گرد قسم کی خفیہ ایجنسی تو آپ ہی کی ہے کہ جو نہ صرف فلسطین میں لوگوں کا قتل و غارت کرتی ہے بلکہ دنیا بھر کے دیگر ممالک میں ان کے دہشت گرد جا جا کر دوسرے ممالک کی اہم شخصیات کو اغوا اور قتل کرتے پھرتے ہیں، حال ہی میں ترکی سے لبنان کے جنوبی علاقے میں پہنچنے والے اسرائیلی موساد ایجنٹوں نے حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے جسے لبنانی سیکورٹی اداروں نے ناکام بنا دیا تھا، تو آپ اب کس منہ سے یہ باتیں کرتے ہیں؟ جبکہ اسرائیل ہی ہے کہ جس نے نہ صرف فلسطینیوں کی سیکورٹی کو تہس نہس کیا ہے بلکہ سیکورٹی سے مربوط وہ تمام موارد کہ جنہیں نیتن یاہو نے بیان کیا ہے یعنی فلسطینیوں کی آزادی بھی سلب کی گئی، انہیں ان کے بنیادی حقوق سے بھی محروم کیا گیا، ان کے ساتھ ہمدردی کرنے والوں کو بھی اسرائیل نے اپنا دشمن بنا کر ان کے خلاف محاذ کھول رکھے ہیں، اس طرح کے کئی ایک موارد ہیں جو خود اسرائیل پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہیں لیکن شرم کی بات ہے کہ یہان میونخ سیکورٹی کانفرنس میں آپ بھاشن دیتے نہیں تھک رہے؟

مزید بھاشن میں ایران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایران ہمارے خطے یعنی مشرق وسطیٰ میں اپنی بالا دستی قائم کر رہا ہے ، حیرت کی بات پھر یہ ہے کہ نیتن یاہو کو معلوم ہی نہیں کہ مشرق وسطیٰ صیہونیوں کا خطہ ہونے سے پہلے عرب دنیا اور وہاں کے مقامی باشندوں کا خطہ ہے کہ جن کی نسل در نسل اس خطے میں چلی آ رہی ہے تو یہ صیہونی جو دنیا کے دیگر علاقوں سے ہجرت کر کے سنہ48ء سے قبل یہاں پر لائے گئے تا کہ غاصب صیہونیوں کی سازش یعنی اسرائیل قائم ہو سکے تو آج یہ کس منہ سے اس خطہ کو اپنا کہتے ہیں؟ اور اگر مان لیجئے کہ اپنا خطہ ہے تو کیا کوئی اپنے خطے کے لوگوں کا قتل عام کرتاہے ؟ کیا اسرائیل نے سنہ48ء کے بعد سے سنہ67ء اور پھر متواتر 1975ء اور 1982ء اور 2006ء اور 2008ء سمیت مختلف موقع جات پر اس خطے کے ممالک اور عوام پر جنگیں اور مظالم مسلط نہیں کئے ؟ تو یہ خطہ کسیے نیتن یاہو کا ہو سکتا ہے؟

ماہرین سیاسیات کے مطابق جعلی ریاست اسرائیل کے وزیر اعطم نیتن یاہو درا صل ایک عجیب سی گھبراہٹ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور بلکہ یہ کہا جائے کہ مسلسل سیاسی و جنگی میدانوں میں اسرائیل کے حصے میں آنے والی شکست نے اسرائیلی تمام عہدیداروں کی ذہنی حالت و کیفیت کو متاثر کیا ہے اور یہی اثر نیتن یاہو کی جانب سے ہمیشہ بین الاقوامی فورمز پر ظاہر ہوتا ہے کہ جس میں وہ ہمیشہ دشمنوں کی فتح کا خود اعلان کرتے ہیں، یہاں میونخ کانفرنس میں بھی نیتن یاہو نے ایسا ہی کیا ہے، تقریر کے دوران ایک ڈرون طیارے کے کچھ ٹکڑے ہاتھوں میں اٹھا کر نیتن یاہو کاکہنا تھاکہ یہ ایرانی ساختہ ڈرون ہے جسے 10فروری کو اسرائیل نے مار گرایا تھا ، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف اقدامات کئے جا رہے ہیں، حالانکہ حقیقت تو یہ ہے کہ اس طرح کے درجنوں ڈرون روزانہ کی بنیاد پر فلسطین اور غزہ کی پٹی اور اسی طرح لبنان کے جنوبی علاقوں سے پرواز بھرتے ہیں اور غاصب صیہونیوں کے ناقابل تسخیر ہونے اور ان کی فضائی برتری کے دعووں کو چکنا چور کرتے ہیں کیونکہ جب اسرائیل خطے میں موجود دیگر ممالک کے عوام پر ظلم و ستم کرتا ہے یا پھر ان کے ممالک میں گھس کر فوجی کاروائیاں انجام دیتا ہے اور دوسرے ملکوں کی اہم شخصیات کو دہشت گردی کا نشانہ بناتا ہے تو پھر خطے کی دیگر اقوام اور حکومتوں کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنا دفاع کریں اور اسرائیل کے جارحانہ عزائم کو خاک میں ملانے کے لئے تمام جنگی حکمت عملیوں کا استفادہ کریں۔بہر حال نیتن یاہو کی تقریر میں مسلسل ایران ایران اور ایران کی بات سن کر ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل نے سیاسی وجنگی میدانوں میں شکست تسلیم کر لی ہے ۔

دوسری طرف ایران کے وزیر خارجہ نے مینوخ کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران بڑے اطمینان کے ساتھ مسکراتے ہوئے نیتن یاہو کو ایک کارٹونسٹ سرکس کا لقب دیا اور کہا کہ نیتن یاہو کی الزام تراشیوں اور اس طرح کے ڈرون کے ٹکڑے دکھانا کسی سرکس سے کم نہیں ہے۔

بہر حال یہ نیتن یاہو کی جانب سے دکھائے جانے والے ایرانی ساختہ ڈرون کے بعد دنیا کو یہ اندازہ بھی ہو چکا ہے کہ ایران فلسطین کے عوام کی کس حد تک مدد کرنے میں مصروف ہے یعنی فلسطین کی عوام و مزاحمتی تحریکوں کو اسرائیل کے مقابلے میں اپنا دفاع کرنے کے لئے نہ صرف ایران مالی مدد کر رہا ہے بلکہ ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں بھی فلسطینیوں کو خود کفیل کر رہا ہے جس کا ثبوت اس طرح کے متعدد ڈرون طیاروں کا غاصب اسرائیلی فضاؤں میں پرواز کرنا ہے ۔نہ صرف فلسطین و دیگر خطوں سے ڈرون بھیجے جا تے ہیں بلکہ فلسطینیوں نے اب اسرائیلی ڈرون طیاروں کو مار گرانا بھی شروع کر دیا ہے اور اس طرح کے چند ایک واقعات گذشتہ برس بھی رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ایسے ہی واقعات فلسطین کی سرحدوں پر واقع دیگر ممالک کی طرف سے بھی سامنے آئے ہیں کہ جب اسرائیل کی طرف سے ان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے جواب میں اسرائیلی ڈرون طیاروں کو مار گرایا گیا، حال ہی میں شام کی فضائی حدود میں اسرائیلی ایف سولہ طیاروں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجہ میں ایک ایف سولہ طیارہ گر کر تباہ بھی ہوا جس کا بھی شاید اسرائیل کو شدید رنج و الم بھی ہے اور دنیا پر آشکار ہو چکا ہے کہ اسرائیل کے ناقابل تسخیر ہونے کے دعوے کھوکھلے ہیں۔

خلاصہ یہ ہے کہ اگر جعلی ریاست اسرائیل فلسطین سمیت خطے کی دوسری اقوام کے خلاف جنگیں مسلط کرنے اور ان کے حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے سمیت ان ممالک کی حدود میں داخل ہونے سمیت دوسروں کی سیکورٹی کو چیلنج کرسکتا ہے تو پھر فلسطین و لبنان و شام و عراق مصر اور دیگر تمام ان اقوام کو یہ حق حاصل ہے کہ اپنے دفاع کو بہتر بنانے کے لئے اسرائیل کی سیکورٹی کو چیلنج کریں ، نیتن یاہو کی جانب سے ایرانی ساختہ ڈرون کے ٹکڑے دکھا کر سرکس کرنا ایک طرف ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ اسرائیلی دشمن نے اپنے دشمن کی برتری کا خود اعلان کر دیا ہے کیونکہ اگر وہ ڈرون کا ٹکڑا ایرانی ساختہ بھی تھا تو کیا وہ ایران سے چل کر اسرائیل کی حدود تک آیا؟ یقیناًایسا نہیں ہوا ہو گا ۔کیونکہ اب خطے کی دیگر اقوام غیرت مندانہ اور شجاعت مندی کے ساتھ اپنی عزت وناموس کے دفاع میں سرگرم عمل ہیں اور اس معاملے میں فلسطین کی شجاع و پائیدار قوم نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ہر محاذ پر اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔پس اسرائیل چونکہ ایک جعلی و غاصب ریاست ہے تاہم خطے سمیت دنیا کا امن اب اسرائیل کی نابودی سے مشروط ہو چکا ہے اور یہ اللہ کا وعدہ ہے کہ وہ ظالموں کو نابود کر کے ہی رہے گااور وہ لوگ جن کو مظلوم تر بنا دیا گیا ہے ان کو اس زمین پر حاکم قرار دے گا۔


تحریر: صابر ابو مریم
سیکرٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان

وحدت نیوز(شکارپورگھوٹکی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی نے گذشتہ دنوں شکارپور ، گھوٹکی سمیت اندرون سندھ کے مختلف اضلاع کا تنظیمی دورہ کیا، گھوٹکی میں  مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری امور سیاسیات علی حسین نقوی نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے  ضمنی انتخاب حلقہ PS-07 میں پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوارعبدالباری پتافی کی حمایت کا اعلان کیا،اس موقع پر ایم ڈبلیوایم ضلع گھوٹکی کے سیکریٹری جنرل علامہ معشوق علی قمی، صوبائی ڈپٹی سیکریٹری سیاسیات مشتاق احمد میمن، عبدالباری پتافی ، ایم ڈبلیوایم اور پی پی پی کے دیگر عہدیداران بھی موجود تھے،پی پی پی کے عہدیداران اور نامزد امیدوار عبدالباری پتافی نے ایم ڈبلیوایم کا حمایت پر شکریہ اداکیا اور اپنے مکمل تعاون کایقین دلایا،  بعد ازاں علی حسین نقوی نے مرکزی امام بارگاہ میں ایم ڈبلیوایم کے عہدیداران سے خصوصی ملاقات کی اور آئندہ کے قومی انتخابات میں پارٹی حکمت عملی اور ترجیحات کا تعین کیا گیا، قبل ازیں انہوں نے شکارپور کا بھی تنظیمی دورہ کیا جہاں ضلعی سیکریٹری جنرل فداعباس لاڑک کی سربراہی  میں ضلعی کابینہ کے اراکین نے ان سے ملاقا ت کی اور ضلع شکار پورمیں تنظیمی فعالیت اور آمدہ الیکشن میں شمولیت اور امیدواروں کے انتخاب کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree