وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا سالانہ مرکزی تنظیمی وتربیتی کنونشن 6-7-8اپریل 2018کو جامع امام صادق ؑ اسلام آباد میں منعقد ہوگا، اس بات اعلان مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ تین روزہ مرکزی تنظیمی کنونشن میں ملک بھر سے اراکین شوریٰ عالی، اراکین مرکزی کابینہ ، اراکین صوبائی کابینہ اور ہر ضلع سے دس عہدیداران لازمی شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ملکی وبین الاقوامی حالات کے پیش نظر اس کنونشن کی اہمیت پہلے سے زیادہ بڑھ جاتی ہے، مرکزی سیکریٹری امور تعلیم نثارعلی فیضی کو مرکزی کنونشن کا کنوینئرنامزد کیا گیاہے، شرکائے کنونشن شرکت اور رابطے کیلئے مرکزی سیکریٹریٹ یا کنوینئرکنونشن سے رابطہ قائم کریں، بہترین کارکردگی کے حامل ماڈل اضلاع میں اعزازات تقسیم کیئے جائیں گے۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) جنگ جاری ہے، موجودہ جنگ میں ایٹمی ہتھیاروں کا کوئی کام نہیں، کسی بھی قسم کا آتشیں اسلحہ استعمال نہیں ہورہا بلکہ یہ جنگ قیادت و اقتدار کے بل بوتے پر لڑی جا رہی ہے۔جب تک مسلمانوں کے پاس قیادت اور اقتدار تھا، دنیا میں اسلام کا ڈنکا بجتا تھا، مسلمان ہی اقوامِ عالم کی ہر طرح کی رہنمائی کرتے تھے،
اقتصاد، سیاست، دفاع، تعلیم، صحت، اور تحقیق و تالیف سب میں مسلمان قیادت آگے آگے تھی،لیکن جب امریکہ و یورپ نے مسلمانوں پر شب خون مارنے کے بجائے ان سے قیادت چھین لی اور مسلمان امام کے بجائے مقلد بن گئے، مسلمانوں کو اپنا مقلد بنانے کے بعدانہوں نے تمام شعبہ جات کے لئے مسلمان افراد کی تربیت کر
کے حکومت بھی سنبھال لی اور آج تمام شعبوں میں ہم مسلمان اختراعات کرنے کے بجائے، غیر مسلموں کی نقالی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
قیادت کے ساتھ دوسری چیز حکومت ہے، جب کسی ملک میں جمہور اسلامی ہوتو وہاں حکومت بھی جمہوری ہونی چاہیے لیکن ہمارے ہاں جمہور تو اسلامی ہوتا ہے لیکن حکومتیں آمرانہ ہوتی ہیں۔اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہمارے حکمران اور حکومتیں بھی امریکہ و غر ب کی تابعدار اور نقال ہیں۔
حکومت یعنی جمہور کی آواز ، ایک اسلامی ملک میں جمہور کی آواز یہی ہوتی ہے کہ اللہ کی زمین پر الٰہی انسانوں کے ذریعے الٰہی نظام قائم کیا جائے لیکن ہمارے ہاں نام تو اسلام کا لیا جاتا ہے اور نظام غیر مسلموں کا لانچ کیا جاتا ہے۔
مثلا اگر ایک دیگ میں کوئی حرام چیز پکائی جائے اور پکانے والا مسلمان ہو تو وہ حرام چیز، حلال نہیں ہو جائے گی اور اگر پکانے والا وضو بھی کر لے اور قبلہ رخ بھی کھڑا ہو جائے اور منہ سے اونچی آواز میں اللہ اکبر اللہ اکبر کہہ کر دیگ میں چمچے بھی مارنا شروع کردے تو اس سے لوگوں کو تو دھوکہ دیا جاسکتا ہے لیکن پھر
بھی حرام چیز بالکل بھی حلال نہیں ہو گی۔
یہی حال نظامِ حیات کا بھی ہے، اگر کافروں کا بنایا ہوا نظام حیات مسلمان بھی نافذ کریں گے تو وہ حلال نہیں ہو جائے گا بے شک مسلمان باوضو ہوکر اللہ اکبر کے نعرے لگاتے رہیں۔
مسلمانوں کی زبوں حالی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ مسلمانوں کا جمہور تو اسلامی تھا لیکن مسلمانوں کی قیادت اور اقتدار جمہوری کے بجائے آمرانہ تھی ۔جب اسلامی قیادتیں اور حکومتیں آمرانہ ہوجاتی ہیں تو پھر وہ نظامِ حیات کے لئے اسلامی جمہور کے بجائے اغیار کی طرف جھکنے لگتی ہیں۔
آج آپ سعودی عرب کو دیکھ لیجئے، سعودی عرب کا جمہور کہنے کو اسلامی ہے لیکن عملاً وہاں آمریت ہے ، وہاں کی قیادت اور حکومت اپنے جمہور کی آواز پر لبیک کہنے کے بجائے اغیار کی آواز پر لبیک کہتی ہے، اغیار سے نظامِ حیات لیتی لیکن نعرے اللہ اکبر کے لگاتی ہے۔
ماضی میں جب سعودی عرب ہمارے سامنے داعش، القاعدہ اور طالبان کی بنیادیں ڈال رہا تھا تو تب بھی سعودی عرب کے جمہور کا اس میں کوئی دخل نہیں تھا اور آج جب سعودی عرب لبرل بننے جا رہا ہے تو اس میں بھی سعودی جمہور کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
یعنی سعودی عرب میں مسلمان عوام ہونے کے باوجود، پریس آزاد نہیں، اپوزیشن کا وجود نہیں، احتجاج کی اجازت نہیں حتیٰ کہ سعودی شاہی خاندان کو بھی حکومت کی مخالفت کی اجازت نہیں تو ایسی گھٹن میں اسے ہی لبرل اسلام کا نام دیا جا رہا ہے جو امریکہ و اسرائیل کا پسندیدہ اور قابلِ قبول ہے۔
یعنی واضح طور پر سعودی عرب میں اسلامی جمہور اپنی قیادت و حکومت کھو چکا ہے اور صرف اس نظام کو چلانے والوں کا نام مسلمان ہے۔
اب دوسری طرف ایران کو لیجئے، ایران جسے دنیا میں اسلامی جمہوریہ ہونے کا دعویٰ ہے، ایران کے سب سے مضبوط علمی مرکز یعنی شہرِ قم میں ایم آئی سکس کے ایجنٹ مجتہد اور فقیہ موجود ہیں، نہ صرف یہ کہ موجود ہیں بلکہ وہ برطانیہ کے ایجنڈے پر پوری طرح کام کر رہے ہیں۔ ان کا مشن مسلمانوں میں فرقہ واریت
کو ابھارنا، اتحاد امت کے بجاے شیعہ اور سنی کے درمیان فرقہ واریت کی آگ بڑھکانا، پرانے فرعی اختلافات کو روز مرہ کی بنیادوں پر اچھالنا اور شیعوں میں داعش اور القاعدہ کے تفکر کو پروان چڑھانا ہے۔
ایم آئی سکس کے یہ ایجنٹ شیرازی گروپ کے نام سے ایران میں فعال ہیں اور پوری دنیا میں ان کے پیروکار موجود ہیں۔دنیا میں ان کے ٹی وی چینلز اور ویب سائٹس چل رہی ہیں ،ایران اپنی تمام تر طاقت کے باوجود اس گروپ کو پوری طرح دبانے میں ناکام ہے۔ ایم آئی سکس کا یہ گروپ پاکستان میں بھی گُل کھلانے میں مصروف ہے
حتی کہ اس کے ایجنٹ پاکستان کے بعض دینی مدارس کے دورے کرتے ہیں اور دینی مدارس کی طالبات ان کے ساتھ تصاویر بھی بنواتی ہیں۔
یہ سب کچھ اس لئے ہو رہا ہے چونکہ مسلمانوں نے اپنا رہبر و رہنما مغرب کو بنا لیا ہے لہذا ہمارے ہاں، اچھائی و برائی اور عالم و غیر عالم کا معیار بھی وہی بن گیا ہے جومغرب کہتا ہے۔
آج سے ستر سال پہلے کا پاکستانی مسلمان یہ نہیں سوچ سکتا تھا کہ پاکستان میں مسلمان ایک دوسرے کے گلے کاٹیں گے اور پاکستان کے میوزیکل چینلز پر پاکستان کی مسلمان خواتین گانے گائیں گی لیکن مغرب کی اطاعت اور تقلید کے باعث آج ستر سال کے بعد یہ سب کچھ پاکستان میں ہو رہا ہے۔
دنیا بھر کے اسلامی جمہور کو اس وقت اپنی حیثیت اور طاقت کو جمہوری اقدار کے مطابق منوانے کی ضرورت ہے، ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ ہمارے ہاں اچھائی و برائی، سکالر و غیر سکالر، اور عالم و غیر عالم کا معیار مغرب طے کرے گا اور ہم مغرب کے ہی مقلد رہیں گے یا کہ نہیں ہمیں واپس اپنی خود ی کی طرف پلٹنا ہوگا۔
تحریر۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے ایک وفد کے ہمراہ ایس ایس پی جیکب آباد کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ چاچڑ سے ملاقات کی۔ اس موقع پرسید احسان شاہ بخاری، سید مظہر علی نقوی،سیدفضل عباس شاہ، مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکریٹری ج علامہ سیف علی ڈومکی، نثار احمد ابڑو، رئیس غلام یاسین برڑو، سید الطاف شاہ و دیگر شریک تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ ملک بھر میں دھشت گردی کے سانحات میں ملت جعفریہ اور پولیس کے جوانوں کونشانہ بنایا گیا۔ جیکب آباد، شکارپور، سہون شریف اور نصیر آباد ڈویژن میں ہونے والے دھشت گردی کے واقعات ، دھشت گردوں کے منظم نیٹ ورک کی نشاندہی کرتے ہیں۔ دھشت
گردی کے ان مراکز کے خلاف آپریشن ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے مشکوک کردار کے باعث سانحہ جیکب آباد میں ملوث مجرم دھشت گرد رہا ہو گئے۔ سانحہ شب عاشور کے کیس کو ری اوپن کیا جائے، اور دھشت گردی کے کیسز کو فوجی عدالتوں میں چلایا جائے۔
اس موقع پر نئے تعینات شدہ ایس ایس پی فیصل عبداللہ نے وفد کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے دھشت گردوں اور سماج دشمن عناصر کے خلاف اپنے بھرپور عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور عوام کا مشترکہ تعاون اور باہمی تعاون قیام امن کی ضمانت ہے۔
وحدت نیوز (حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین یونٹ نمبر ۹ کی جانب سے امام بارگاہ حسینی مشن یونٹ نمبر ۹ میں ولادت باسعادت بنتِ رسول خدا (ص) جناب سیدہ فاطمہ (س)کے سلسلے میں جشن بعنوان “جشن ام ابیہا (س) “منعقد کیا گیا ۔جشن کا آغاز حمد باری تعالی اور حدیث کساء سے ہوا ،مختلف بچیوں اور خواہران نے منقبتوں سلام کی صورت میں شہزادی سیدہ زہرا (س)کے حضور نظرانہ پیش کیا ۔اس کے علاوہ پروگرام میں بچوں کے مابین تقریری مقابلے کا بھی انعقاد کیا گیا ۔خواہر کنول بتول ،خواہر سکینہ فاطمہ اور خواہر عظمیٰ تقوی (جی ایس ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین)کی خصوصی شرکت اور مختصر اور جامع خطابت ،جشن میں علاقہ
مکینوں کی کثیر تعداد میں شرکت ۔
وحدت نیوز(قم) حوزہ علمیہ قم میں " لندنی شیعہ استعمار کا نیا فتنہ" کے عنوان سے ایک تحلیلی اور تجزیاتی نشست کا اہتمام کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین قم کے سیکرٹری جنرل محمدموسی حسینی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس زمانے میں عالم اسلام میں نیا استعماری فتنہ کھڑا کیا جارہا ہے۔ اس نئے
فتنے کا ٹارگٹ مرجعیت اور عزاداری ہے، اس نئے فتنے میں مجتبی شیرازی، یاسر الحبیب اور الہیاری جیسے استعماری ایجنٹ دوسروں کے مقدسات کی توہین کے ذریعہ مسلمانوں میں تفرقہ پھیلا رہے ہیں،
انہوں نے کہا کہ یہ استعماری ایجنٹ عالمی طاغوتی قوتوں کے دستِ راست ہیں اور ان سے طاغوت کو کوئی خطرہ نہیں۔ یہ لوگ اھل سنت کے بزرگوں اور مقدسات کی شدت کے ساتھ توہین کرتے ہیں، ہفتہ وحدت کے مقابلے میں ہفتہ برائت مناتے ہیں، مرجعیت کی توہین کرتے ہیں امام خمینی، رھبر معظم اور دیگر تمام مراجع کو
گالی گلوچ کرتے ہیں، عزاداری میں قمہ زنی کی تشویق اور ترویج کرتے ہیں، مظلوم یمنیوں اور فلسطینیوں کی حمایت نہیں کرتے ہیں، امریکہ اسرائیل اور داعش کے خلاف ایک کلمہ تک نہیں بولتے اور اپنے ہر مخالف پر لعن طعن اوراس کی تکفیر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو اس گروہ کی سازشوں کے خلاف بیدار اور
متحد کرنا ہم سب کی زمہ داری ہے۔
وحدت نیوز(لاہور) وحدت یوتھ لاہور کی جانب سے شہزادہ علی اکبر ع کی ولادت با سعادت کے موقع پر یوم جوان منانے اور وحدت کرکٹ ٹورنامنٹ کے حوالے سےوحدت ہاؤس پنجاب میں میٹنگ بلائی گئی،میٹنگ میں ضلع لاہور کے مختلف ٹاؤن سیکرٹریز نے شرکت کی، سیکرٹری یوتھ سید سجاد نقوی نے میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے
تمام ٹاؤن سیکرٹریز کی ایجنڈے پر رائے لی،سید سجاد نقوی کا کہنا تھا کہ لاہور میں جوانوں کو متحد کرنے کے لیے یوم جوان جیسے پروگرام کا انعقاد خوش آئند ہوگا جس سے ایک نئی روایت قائم ہوگی اور جوانوں میں سیرت حضرت علی اکبر ع بیان کرنے کا بھرپور موقع ملے گا، ان کا مزید کہنا تھا کہ کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ
دینا بھی ایک اچھی روایت ہے جس کے لیے وحدت یوتھ 25 مارچ کو ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ کا آغاز کیا جائے گا جس میں لاہور کے 8 ٹاؤنز سے ٹیمیں شرکت کریں گی جبکہ یوم جوان 25 اپریل کو منایا جائے گا۔