وحدت نیوز (اسلام آباد) دربار پاک بری امام سرکار ؒسے نکالے جانے والے تاریخی جلوس شہادت امیر المومنین ؑ کو روکنے کی تکفیریوں کی سازش ناکام ، قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر قیادت جلوس برآمد ۔سینکڑوں عزاداروں کی شرکت اورماتم داری ۔

تفصیلات کے مطابق سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور عہدیدارا ن کے ہمراہ درباربری امام سرکار ؒپرشہادت مولا امیر المومنینؑ کےجلوس میں شرکت کی اوراس موقع پردربار بری امام ؒپر فاتحہ خوانی بھی کی اور لبیک یاحسینؑ کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کیئے۔

واضح رہے کہ بری امامؒ میں جلوس شہادت امام علیؑ قدیمی ترین جلوس ہے جسے گذشتہ سال تکفیریوں دہشتگروں نے علاقے کے بدمعاشوں کے ذریعے روکنے کی کوشش کی اور جلوس پر فائرنگ بھی کی اس سال بھی یہ بدامنی پھیلانا چاہتے تھےلیکن قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے خود جاکرجلوس عزا کی قیادت کی اور جلوس عزا کو روکنے کی سازش کو ناکام بنا دیا۔

وحدت نیوز(مری) جامعہ آمنہ بنت الھدی بھمروٹ سیداں مری بمناسبت شہادت امیر المومنین حضرت علی علیہ سلام مجلس عزا کا انعقاد ہوا جس سے پرنسپل جامعہ آمنہ بنت الھدی اور مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری ساسیات محترمہ سیدہ نرگس سجاد جعفری ،محترمہ تغزل شاداب  اور محترمہ  سیدہ ماریہ بتول جعفری نے خطاب کیا۔

محترمہ سیدہ نرگس سجاد جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولا کائنات کی ہستی زندگی کے ہر شعبے میں ہمارے لئے نمونہ عمل ہے اگر دنیا محمد و آل محمد علیہ سلام کی سیرت اپنا لیتی تو شرق و غرب میں کسی پر ظلم نہ ہوتا مسلم حکمرانوں کو یہود و نصاریٰ کی غلامی چھوڑ کر قرآن و اہلبیت علیہ سلام کو اپنے لیے ماڈل بنائیں پاکستان کی تحریک ہی لا الہ الااللہ کی بنیاد پر چلائی گئی پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الااللہ لیکن بدقسمتی سے قائد اعظم کی ناگہانی وفات کے بعد حکمران اشرافیہ نے پاکستان کی سمت ہی تبدیل کردی  ۔

ان کا کہنا تھا کہ جس اسرائیل کو قائد اعظم محمد علی جناح نے عرب اور اسلامی دنیا کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا تھا آج پاکستان میں بھی اسے تسلیم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں ہم یہ بات ببانگ دہل کہتے ہیں کہ جب تک قائد اعظم اور اقبال کے نظریاتی وارث موجود ہیں اسرائیلی نجس وجود کو پاکستان کی مقدس سرزمین سے تسلیم نہیں کرنے دیں گے سیرت امیرالمومنین ع کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ  کیونکہ مولا علی علیہ سلام کے غلاموں کی سیرت ہی یہی ہے کہ ہم ہر ظالم کے دشمن اور ہر مظلوم کے حامی تھے ہیں اور رہیں گے ۔

انھوں نے کہا کہ بفرمان امام خمینی رضوان اللہ علیہ یوم القدس یوم الاسلام ہے انشاء اللہ اس ماہ رمضان کے جمعۃ الوداع کو پہلے سے بڑھ کر شایان شان طریقے سے منائیں گے میری ماؤں بہنوں بیٹیوں سے گزارش ہے کہ ہوم القدس کے موقع پر ریلیوں میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) اُم ابیھا مدرسہ و تعلیم بالغاں سکول حیدر آباد میں اجتماعی اعمال شب قدر انجام دیے گئے۔ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیر انتظام چلنے والا فلاحی پراجیکٹ ام ابیھا مدرسہ و  تعلیم بالغاں سکول حیدر آباد میں گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی اجتماعی اعمال شب قدر انجام دیے گئے۔ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی رابطہ سیکریٹری محترمہ سیمی نقوی کی ہمراہی میں ادارے کی طالبات اور دیگر خواتین نے اعمال شب قدر انجام دیے اور اکیس رمضان کی مناسبت سے مصائب و شہادت امیرالمومنین ع بیان کی۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) آج کے عالمی سیاست میں دو چیزیں انتہائی اہم اور حساس ہیں، ایک پیٹرول دوسرا ڈالر ان دونوں کے بغیر عالمی معیشیت اور سیاست کی کہانی شروع نہیں ہوتی بلکہ سیاست اور حکمتوں کا زوال و عروج بھی انہیں دو چیزوں پر منحصر ہے۔

اگر ہم پیٹرو-ڈالر کو مدنظر رکھ کر آج کے عالمی حالات پر نظر دوڑائیں تو ہم پر یہ واضح ہوجاتا ہے کہ جن جن ممالک میں تیل اور گیس موجود ہیں یا جہاں سے ان کا گزرا ہونا ہے وہاں یا تو جنگ چھڑی ہوئی ہے یا خانہ جنگی کی طرف ڈھکیلا جا رہا ہے اور اس ناامنی اور خانہ جنگی کے پیچھے ڈالر ہے، یعنی آپ کسی بھی صورت سیاست، غربت، خانہ جنگی، دھشت گردی کے پیچھے پیٹرو-ڈالر کے کردار کو رد نہیں کرسکتے۔افغان وار ہو یا عراق پر حملہ، شام کی جنگ ہو یا لیبیا کی خانہ جنگی، القاعدہ طالبان ہو یا داعش کی خلافت، یمن پر آل سعود کی مسلط کردہ جنگ ہو یا ایران پر پابندیاں، چین امریکہ کی معاشی جنگ ہو یا امریکی بحری بیڑے کی خلیج فارس میں موجودگی ان سب کا تانا بانا آخر تیل و گیس سے جڑتا ہے۔

آپ ایک نظر قدرتی وسائل سے مالا مال ممالک کی جانب کریں، سعودی عرب، وینزویلا، افریقہ، ایران، پاکستان، شام، عراق، لیبیا اور افغانستان ہر جگہ یا تو صاحب ڈالر امریکہ نوازوں کی حکومت ہے جیسے سعودی عرب، جہاں امریکہ جو چاہے کرسکتا ہے، ایک فون پر اربوں ڈالر منگوانا ہو یا کسی بھی ممالک کے مقابلہ میں سعودیہ کو کھڑا کرنا ہو امریکہ کے لئے کوئی مشکل نہیں ہے۔ باقی ممالک شام، عراق، لیبیا وغیرہ پر جنگ مسلط کر رکھی ہے، کبھی براہ راست حملہ کر دیا جاتا ہے اور کبھی خانہ جنگی، دہشتگردی کی صورت حال پیدا کیا جاتا ہے تاکہ وہ ملک ہمیشہ دست و گریبان رہے اور کبھی اپنے گھٹنے پر کھڑے ہونے کی ہمت نہ کر سکے۔ ان میں سے کچھ ممالک عالمی قوتوں کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں اور ان کی جابرانہ نظام کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں جیسے ایران اور وینزویلا تو انہوں نے ان کے خلاف گهیرا تنگ کر رکھا ہے، آئے روز اقتصادی پابندیاں لگائی جاتی ہیں اور آج کل تو ایسے فضاء بنایا ہوا ہے کہ ابھی نہیں تو کل جنگ چھڑنے والی ہے۔

رہی بات پاکستان کی تو سمندر میں تیل کے ذخائر کا انکشاف ہوتا قوم کو خوشخبری بھی دی جاتی ہے، مگر کھودائی کا شروع ہوتے ہی بھرائی کا کام شروع ہوجاتا ہے کیونکہ پیٹرو-ڈالر مافیاء کو یہ برداشت نہیں ہے کہ پاکستان کا اقتصاد بہتری کی جانب جائے اور پیٹرول گیس میں خّود کفیل ہوں۔ یہ طاقتیں کبھی یہ نہیں چاہتی کہ کوئی بھی قدرتی وسائل سے مالامال ملک پُرامن اور خودمختار ہوں کیونکہ جس دن ان ممالک کے باشندوں نے آزادی اور امن کی سانس لی تو یہ ایران کی طرح عالمی طاغوتوں کے لئے درد سر بن جائیں گے لہٰذا یہ لوگ کبھی ایسا ہونے نہیں دیتے بشرط کہ ہم خود بیدار اور متحد ہوں جائیں۔

اب ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ تیل، گیس کے ذخائر والے ممالک اور جہاں سے ان وسائل نے گزرنا ہے مختلف مسائل میں گیرا ہوا کیوں ہیں۔سعودی یمن جنگ کے پیچھے امریکہ اسرائیل کیوں ہیں اور کس طرح یمنیوں کو باغی دہشتگرد بنا کر پیش کیا جا رہا ہے، اس کے پیچھے موجود امریکی مقاصد کا اندازہ بین الا اقوامی ڈرلنگ کمپنی کی طرف سے جاری کردہ جدید سائنٹفک تحقیق سے لگایا جاسکتا ہے جن میں ان کا انکشاف کرنا ہے کہ "یمن میں موجود تیل کے ذخائر تمام گلف ریاستوں کے موجودہ مجموعی ذخائر سے زیادہ ہے"۔

 دوسری نظر ذرا یمن کے ڈرون حملوں کی طرف کرتے ہیں جس نے عالمی میڈیا میں نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ سعودی عرب میں امریکہ فضائی دفاعی نظآم کی موجودگی میں یہ حملہ کیسے ممکن ہوا؟ یہاں حالات دو صورتوں سے خالی نہیں ہوسکتا، پہلا یہ کہ واقعی میں انصاراللہ کے پاس یہ ٹیکنالوجی موجود ہے کہ وہ امریکہ ساختہ سعودی دفاعی نظام کو چکمہ دے سکے۔ دوسرا یہ کہ امریکیوں نے جان بوجھ کر انصآراللہ کے حملوں کو نہیں روکا ہے تاکہ سعودی عرب سے مزید ڈالر بٹورا جا سکے۔ (ایک عقیدتی بات کو واضح کرتا چلوں کی ظالم کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو یا ان کی ٹیکنالوجی کتنی ہی جدید کیوں نہ ہو مظلوم کی صرف ایک آہ کی غضب میں نیست و نابود ہو سکتا ہے یعنی مظلوموں کے ساتھ خدا کی غیبی طاقت و مدد میں کوئی شک نہیں۔)

یہ بات حقیقت یہ کہ امریکی پشت پناہی میں یمن پر مسلط کردہ سعودی جنگ اب شکست سے دوچار ہے اور سعودی عرب میں موجود امریکی دفاعی نظآم جس کے بدلے میں امریکہ نے اربوں ڈالر حاصل کئے ہیں در حقیقت ایک ڈمی کے سوا کچھ نہیں تھا جس کا ثبوت یمنی ڈرون حملے ہیں۔ دنیا اس حملے کو سعودی اور اس کے اتحادیوں کی خصوصا امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا کی شکست قرار دے رہی ہیں کیونکہ سعودی دفاعی بجٹ انہی ممالک کے اسلحوں کی نظر ہوجاتی ہے۔ لیکن ان سب میں پھر ڈالر کی سیاست کا عمل دخل ہے کیونکہ آپ کو یاد ہو تو ۲۰۱۷ میں امریکی صدر اور سعودی بادشاہ کے درمیان ایک معاہدہ پر دستخط ہوا تھا جس میں ایک سو دس بلین ڈالر کا اسلحہ فوری خریدنے اور تین سو پچاس بلین ڈالر کا اگلے دس سالوں میں خریدنے کا معاہدہ شامل تھا۔

سعودی عرب پر حالیہ حملے بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے یہ سعودیہ کو خطرہ دیکھا کر پیسے نکالنا چاہتا ہے۔ سعودی تیل پر حملے کے بعد امریکہ نے ایران اور حوثیوں کو دیکھا کر حال ہی میں آٹھ اشاریہ ایک بلین ڈالر اسلحے کی فروخت کا اعلان کیا ہے جسے سعودی اور اس کے اتحادی بڑے خوش ہیں۔ نہیں معلوم ان عرب اور مسلمان خائن حکمرانوں کو کب عقل آئے گی اور اپنے دشمنوں کو پہچانگے۔ امریکہ اور دوسری طاقتیں ہمارے ہی وسائل پر قبضہ جماتے ہیں، ہمیں آپس میں لڑواتے ہیں اور الٹا مسلمانوں کو لڑوانے اور ترقی کی راہ سے دور رکھنے کے لئے بھی ہم سے ہی پیسے وصول کرتے ہیں پھر بھی ہماری بے وقوفی دیکھیں ہم اسی میں خوش ہیں کہ امریکہ ہمارا دوست ہے۔ اور یہی ہماری سب سے بڑی ناکامی کا سبب ہے کہ ہم ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل نہیں کرتے، عالمی طاقتوں نے جس کسی کو بھی اپنا ہمنوا بنایا ہے اس کا انجام ردی کی کاغذ کی طرح ہوا ہے کیونکہ ان کا اصل مقصد وسائل کا استعمال اور ڈالر کی ارزش سے وابسطہ ہے درمیان میں کون پسے کون مرے ان سے ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ر
ہی بات ہماری بیداری کا تو جتنی دیر سے بیدار ہونگے ہمیں اُسی حساب سے قربانیاں بھی دینی ہوگی۔


تحریر : ناصر رینگچن

وحدت نیوز(لاہور) خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ویویلپمنٹ ٹرسٹ شعبہ فلاح وبہبود مجلس وحدت مسلمین ضلع لاہور کی جانب سے ماہ مبارک رمضان میں قرب الہی کی خاطر مخیر مومنین ومومنات کے تعاون سے ایک لاکھ اسی ہزار روپے لاگت کے 144راشن بیگز لاہور کے مختلف علاقوں کے ضرورت مندخاندانوں میں تقسیم کردیئے گئے۔

اس کے علاوہ پروجیکٹ انچارج سیدسجاد نقوی نے اس کار خیر میں حصہ لینے والے تمام مخیر مومنین ومومنات اور تمام والنٹیئرز کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے جن کے تعاون سے یہ کار خیر پایہ تکمیل تک پہنچا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وفد کے ہمراہ وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری سے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔ملاقات میں سیکرٹری سیاست اسد عباس نقوی اور ممبر پولیٹیکل کونسل سید محسن شہریار شامل تھے۔اس موقع پر علامہ ناصر عباس جعفری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تکفیریت کے خلاف پارلیمنٹ سے قانون پاس کروا کر حکومت دہشتگردی کی عفریت سے ملک کو نجات دلا سکتی ہے۔تکفیریت کے ناسور نے دہشتگردی کو جنم دیا اور ملک میں ناامنی اور نفرت اسی سوچ و فکر سے پھیلی۔ بین المسالک ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے، ملک کی تمام مذہبی جماعتیں ملکی تعمیر و ترقی کے لئے ایک پیج پر ہیں۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ امن اور بین المسالک ہم آہنگی کے لئے عملی کوششیں کی ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر پیر نورالحق قادری نے کہا کہ حکومت مذہبی عدم برداشت کے خلاف ہے اور ملک میں مذہبی رواداری کے لئے کوشاں ہے۔ ہمیں اپنی آئندہ نسلوں کو مذہبی عدم برداشت سے بچانے کی کوشش کرنا ہوگی۔ زائرین کی سہولیات کے حوالے کچھ اقدامات کئے ہیں، ان شاء اللہ مزید بھی کریں گئے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree