The Latest

youm wafa krcمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ عباس ٹاون کے شہداء اور زخمیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ملک گیر یوم وفا اور دہشت گردی کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا۔ جمعرات کو بعد از نماز مغرب و عشاء جائے وقوعہ پر شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور شہداء کی تصاویر پر گل پاشی بھی کی گئی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر بھی دیکھے گئے، ہر آنکھ اشکبار تھی۔

یوم وفا اور یوم احتجاج پر ملک بھر میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں خطباء جمعہ نے ملک میں جاری دہشتگردی اور انتہاء پسندی کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں اور افراطی عناصر کو تنہا کرنے کے لئے ان کا سماجی بائیکاٹ کیا جائے۔ مملکت خداداد پاکستان خالص اسلامی افکار و نظریات کی بنیاد پر حاصل کیا گیا الہیٰ تحفہ تھا، جسے ہمارے نااہل، کرپٹ، خائن حکمرانوں نے قتل و غارت، کشت و خون، ظلم و بربریت کی آماجگاہ بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی نااہلی اور خیانت چھپانے کے لئے دہشت گردی کا الزام ایک دوسرے پر ڈالتے نظر آتے ہیں۔ دہشتگردوں اور دہشتگردی کے سدِباب کے لئے کوئی عملی اقدام ہوتا نظر نہیں آتا۔ سانحہ عباس ٹاون شیعیان حیدر کرار اور عاشقان رسول ﴿ص﴾ کی مقتل گاہ بنا ہے۔

mwmjuhiملک بھر کی طرح جوہی سندھ میں بھی سانحہ عباس ٹاون اور سانحہ کوئٹہ کیخلاف جمعہ وحدت اور شہدا و سرزمین وطن کے ساتھ وفا کے عنوان سے ریلی برآمد کی گئی جس میں عوام نے ایک بڑی تعداد میں شرکت کی شرکاریلی نے دہشگردوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا مطالبہ کیا اور سانحہ عباس ٹاون کے متاثرین کی فوری مدد کا مطالبہ کیا ریلی مولانا علی نواز لغاری اور سیکرٹری مجلس وحدت ایازحسین نے خطاب کرتے ہوئے حکومت کی بے حسی پر کڑی تنقید کی اور سانحہ عباس ٹاون کے بعد حکومتی مجرمانہ غفلت کو بے حسی سے تعبیر کیا جوہی کے علاوہ سندھ بھر کے دیگر شہروں میں ریلیاں اور احتجاج کیا گیا جس تفصیلی خبریں بعد میں نشر کی جاینگی 

mwmmultan ypum wafa مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام ملتان میں سانحہ عباس ٹاون کے خلاف جمعہ وحدت و یوم وفاکے عنوان سے امام بارگاہ حسین آباد (دولت گیٹ) سے چوک گھنٹہ گھر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، جامعہ شہید مطہری ملتان کے پرنسپل علامہ قاضی نادر حسین علوی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ملتان کے صدر تہورحیدری ودیگر نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے علم حضرت عباس(ع)، آئی ایس او اور ایم ڈبلیو ایم کے پرچم اُٹھار کھے تھے۔ شرکاء نے دوارن ریلی دہشت گردی فرقہ واریت اور امریکہ واسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ سانحہ عباس ٹائون کراچی میں فسادات کے عمل کو فروغ دینے کے لیے کرایا گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ دہشگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے اور پاک آرمی کو آپریشن کرنا چاہیے انہوں نے کہا  مجلس وحدت مسلمین اس وقت شہداء کراچی کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ ریلی سے علامہ قاضی نادر حسین علوی، تہور حیدری، سخاوت علی اور دیگر نے خطاب کیا۔ ریلی کے آخر میں ماتم داری بھی کی گئی

mwmisdyoumwafaملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں یوم جمعہ وحدت اور یوم وفا کے دن احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کئے گئے ان مظاہروں اور ریلیوں میں سول سوسائٹی اور مختلف مکاتب فکر کے افراد نے بھی شرکت ،نماز جمعہ کے بعد دارالحکومت کی مرکزی مسجد و امام بارگاہ سے ریلی برآمد ہوئی جو ڈی چوک پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے جاکے ختم ہوئی ریلی کے شرکا نے کراچی سمیت ملک بھر میں فوج کے زرئعے ٹارگٹڈ آپریشن کا مطالبہ کیا اور سانحہ عباس ٹاون کے متاثرین کی جلد از جلد دادرسی نیز قاتلوں کی فوری گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا 
دارالحکومت کی ریلی سے علامہ اصغر عسکری علامہ فخر علوی اور ںثار فیضی نے خطاب کرتے ہوئے کہاآپ جانتے ہیں کہ اس وقت وطن عزیز میں دہشت گرد وں کا راج ہے ،بڑی بے دردی کے ساتھ یہدرندے اسلام دشمن طاقتوں کے اشارے پر ملک میں بے گناہ مسلمانوں کا خو ن بہارہے ہیں

mwmlhr youmwfaمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر عمل کرتے ہوئے پورے پاکستان میں ملک گیر امن واک اورپُرامن احتجاجی تحریک کا آغاز ہوگیا ہے۔ گزشتہ روز مجلس وحدت مسلمین پاکستان پنجاب کے زیراہتمام جامع مسجد صاحب الزمان سے اسلام پورہ تک امن واک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ امن واک میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ ابوذر مہدوی،مجلس وحدت مسلمین شعہ خواتین کے رہنما خانم سکینہ مہدوری، سابق صدر سپریم کورٹ بار اور حقوق انسانی کی سرگرم رہنما محترمہ عاصمہ جہانگیر، ہائیکورٹ بار کا وفد، ممبران قومی وصوبائی اسمبلی، عظمی بخاری، آسماء ممدوٹ، امتیاز عالم سیکرٹری ساؤتھ ایشیافری میڈیا ایسوسی ایشن(سیفما) اقلیتوں کے رہنما جیسی لالپوریا، سردار بشن سنگھ سابق پردھان سکھ گردوار پربندک کمیٹی، اطہر سنگھ،سہیل جانسن اپنے مسیحی وفد کے ہمراہ، پرویز سوترا، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ محمد اقبال کامرانی، اسد نقوی اور دیگر سیاسی ، سماجی، این جی اوز اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں سمیت ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔ امن واک شریک خواتین ،مرد بچے اور جوانوں نے پُرامن پاکستان کے نعرے لگائے اور شرکاء کی بری تعداد بینرز ، پلے کارڈز اور پاکستانی پرچم اُٹھا رکھے تھے۔ جن پر دہشت گردی، فرقہ واریت، بدامنی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف تحریریں درج تھیں ۔ امن واک کے شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صحافی برادری نے مظلوموں کا ساتھ دینے کا وعدہ پوری طرح نبھایا، شہادتوں کے سفر میں صحافی برادری ہمارے ساتھ ساتھ ہے اور اس کاثبوت کتنے ہی صحافی برادران کی شہادت ہے جن کا خون ہمارے خون میں شامل ہے سیاسی جماعتیں اپنے الیکشن کی تیاریاں کرنے میں لگی ہوئی ہیں، اور عباس ٹان کے ایشو کو کوئی ٹرین میں بیٹھ کو حل کررہا ہے اور کوئی چار گھنٹے کی ہڑتال کے ذریعے حل کررہا ہے، ہم ان سب سیاستدانوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اب پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام ان کے ان تمام ہتھکنڈوں سے واقف ہوچکے ہیں، کراچی میں صرف عباس ٹان ہی نہیں ہر علاقے میں چن چن کر شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے، اور دوسری طرف بعض سیاسی پارٹیاں دہشت گردوں کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کا کھیل رہی ہیں ور اس کے بعد ہم اپنی اہلسنت برادری اور ان کے علما کو تعزیت پیش کرتے ہیں کہ وہ بھی شہادتوں کے سفر میں ہمارے برابر کے شریک ہیں۔ آپ سب کے علم میں ہے کہ عباس ٹان کے دھماکے میں اہل تشیع اور اہل سنت دونوں کی شہادتیں ہوئیں اور آج بھی عباس ٹان کا وہ علاقہ ایک طرف تو قیامت صغری کا منظر پیش کررہا ہے تو دوسری طرف حکمرانوں کی بے حسی اور سفاکی پر نوحہ کناں ہے، اب تک جتنے بھی اعلانات حکومت کی طرف سے ہوئے ہیں، وہ سب بوگس اور جعلی ہیں، نہ تو ان متاثرین کی کہ جن کے گھر تباہ ہوئے ہیں کوئی رہائش کو بندوبست ہوا ہے اور نہ ہی قاتلوں کی گرفتاری میں کوئی پیش رفت ہوئی ہے اور نہ ہی جس معاوضے کا اعلان کیا گیا تھا وہ دیا گیا ہے، حتی کہ حکمرانوں میں سے کسی کو یہ توفیق تک نہ ہوئی کہ اس علاقے کا دورہ کرکے اپنی آنکھوں سے اس قیامت صغری کا دیکھتا ، جو وہاں کے لوگوں پر اب تک گزر رہی ہے۔، مگر اب ملت جعفریہ نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ اپنے اہل سنت بھائیوں کے ساتھ مل کر ان تمام دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو بے نقاب کریں گے اور ان کے سامنے کسی صورت میں نہیں جھکیں گے، ہماری پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا سے بھی اپیل ہے کہ جس طرح وہ اب تک ان دہشت گردوں کو اور ان کے سرپرست سیاستدانوں کو بے نقاب کرتے رہے ہیں، اس ہی طرح آئندہ بھی وہ ان کے اصل چہرے لوگوں کے سامنے لاتے رہیں گے۔ آج پورا کراچی جانتا ہے کہ کراچی میں رینجرز کا کردار کیا ہے؟جب سے رینجرز کراچی میں موجود ہیں آپ سب جانتے ہیں کہ کراچی میں دہشت گردی اورقتل و غارتگری کا تناسب کتنا بڑھا ہے، دہشت گردوں کو مارنے کے بجائے ہمیشہ رینجر ز نے نے گناہ شہروں کو اپنی بندوقوں کانشانہ بنایا ہے ۔کبھی جلوس جنازہ کے شرکا پرفائرنگ کر کے ،کبھی پانی کیلئے مظاہرہ کرنے والے غریب لوگوں پر فائرنگ کر کے اور کبھی ایک جوان کو پوری دنیا کی نگاہون کے سامنے گرفتار کر نے کے بعد گولیون کا نشانہ بنایااور آپ یہ مناظر خود اپنے چینلز کے ذریعہ دنیاکو دکھا چکے ہیں۔سپریم کورٹ بھی رینجرز کی ان حرکتوں پر مذمت کرتی رہی ہے لہذا غور کرنے کی بات ہے رینجرز کراچی میں کس ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔ رینجرز کے ان اہلکاروں کو کہ جن کے ہاتھ بے گناہ شہریوں کے خون سے رنگین ہیں ان کے خلاف فوری تادیبی کارروائی کرکے بے گناہ نوجوانوں کے خاندانوں کو انصاف فراہم کیا جائے۔ہم ان سیاسی جماعتوں سے بھی سوال کرتے ہیں کہ جو عباس ٹان اور دیگر ایسے ہی سانحات کو لسانی رنگ دینے کی کوشش کرتے ہیں، وہ اس وقت کیوں خاموش رہتے ہیں جب انچولی میں رینجرز نے اسٹریٹ فائر کرکے نوجوانوں کو شہید کیا، کوہستان کو مسئلہ ہو، پاراچنار کا مسئلہ ہو، گلگت بلتستان کو مسئلہ ہو، ڈیرہ اسماعیل خان یہاں کے بارے میں ان کا کیا خیال ہے کہ یہ لسانی ہے یا شیعہ نسل کشی ہے، تمام سیاسی جماعتیں جو فقط الیکشن کمپین کے لئے بیانات پر اکتفا کررہی ہیں وہ سب پارلیمنٹ میں موجود ہیں ان کو چاہیئے کہ پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو ترجیحی بنیاد پر اٹھائیں اگرچہ کہ پارلیمنٹ چند دنوں کی مہمان ہے، لیکن سیاسی جماعتیں فوری طور اس مسئلے پر آواز بلند کرتے ہوئے اسے ملکی سطح پر شیعہ نسل کشی قرار دیا جائے۔ملت کے جتنے بھی اہم ایشوز ہی ان سب کو چھوڑکر تمام جماعتیں انتخابات میں کامیابی کے لئے جوڑ توڑ میں لگے ہیں، اصل مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹا دی گئی ہے، اگرچہ حکومت اندھوں، گونگوں اور بہروں کی ہے اس کے باوجود ہم حجت تمام کرنے کے لئے پاکستان کے ذمہ دار میڈیا کے ذریعے اپنے مطالبات پیش کررہے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سانحہ عباس ٹاؤن کے شہدا اور اپنے وطن عزیز کے ساتھ عہد وفا نبھاتے ہوئے اس جمعہ کو یوم وفا کے عنوان سے منارہی ہے۔ اس سلسلے میں ملک کے مختلف شہروں مین امن واک، سانحہ عباس ٹان کے مقام پر چراغاں اور مجلس عزا منعقد ہورہی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام پنجاب کے دیگر علاقوں قائم بھروانہ جھنگ میں نماز جمعہ کے بعدعلامہ اظہر کاظمی کی قیادت میں امن ریلی نکالی گئی ۔شورکوٹ میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد محبوب عالم سے شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ملتان میں علامہ اقتدار نقوی کی قیادت میں امام بارگا شاہ گردیز سے گھنٹہ گھر چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ بھلوال میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام مرکزی امام بارگا ہ سے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ رحیم یارخان میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتما م نماز جمعہ کے بعد حیدریہ ٹرسٹ مسجد سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ خانیوال میں مجلس وھدت مسلمین کے زیراہتام انصر مہدی کی قیادت میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ مظفرگڑھ میں علی رضا طوری کی قیادت میں ڈی سی چوک سے قنوان چوک تک سانحہ عباس ٹاؤن کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔اس کے علاوہ بھکر، لیہ، کوٹ ادو، ڈیرہ غازیخان،کبیروالا، چکوال، بہاولپور،بہاولنگر اور کروڑ لعل عیسن میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور پُرامن واک کی۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کی سول سوسائٹی، سیاسی جماعتوں ، مذہبی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ وطن دوستی اور انسان دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے ان اجتماعات میں شریک ہوں۔ دہشت گردی کے خلاف ملک گیر تحریک کے آغاز کے طور پر ہم آج جمعہ کو پورے پاکستان میں بھرپور احتجاجات کررہے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آرمی چیف جنرل کیانی سے کہ وہ اپنی پوزیشن کلیئر کریں اور دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کریں ورنہ پاکستان کی عوام ان کو دہشت گردوں کے ساتھ شانہ بشانہ سمجھے گی ، ورنہ وہ کون سے مصلحتیں ہیں کہ جو ان کی آنکھوں پر پردہ ڈالے ہوئے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ 48گھنٹے کے اندر سانحہ عباس ٹان میں متاثر ہونے والے افراد کے گھروں کی فوری تعمیر شروع کی جائے اور خانوادہ شہدا او زخمیوں کو فوری معاوضہ ادا کیا جائے اور زخمیوں کا علاج حکومتی سطح پر کیا جائے ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ عباس ٹان میں ملوث قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔

mwm.political102مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات نے سابق سیکرٹری خارجہ اکرم ذکی، انٹر نیشنل انسٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز کی ڈائریکٹر اور معروف صحافی ڈاکٹر شیریں مزاری اور ایم ڈبلیو ایم راولپنڈی اسلام آباد کے وفد سے ملاقات کی۔ سید ناصر عباس شیرازی نے اس موقع پر کہا کہ اسلامی دنیا حقیقی اسلام اور امریکی اسلام کے درمیان منقسم ہے اور اسلام کی ہر وہ قسم جو عالمی استعمار امریکہ کی حمایت سے فعال ہو، وہ امریکی اسلام ہے جبکہ اسلام محمدی (ص) ہی انسانیت کی نجات کا سبب ہے۔ ہم اسلام محمدی (ص) کے پیروکار ہیں اور پاکستان میں وحدت اسلامی کی بنیادی کو مضبوط کرنے اور دہشت گردوں کے مقابلے میں علمی، فکری اور سیاسی میدانوں میں بھرپور جہاد کے لیے علامہ طاہرالقادری کی حمایت بھی کریں گے اور اپنی ذمہ داری بھی ادا کریں گے۔ اُنہوں نے علامہ طاہرالقادری کے ساتھ مشاورتی عمل کا نظام وضع کرنے کے نظام پر زور دیا، تاکہ اہداف کے حصول کے لیے منظم طریقے سے آگے بڑھا جاسکے۔ سید ناصر عباس شیرازی نے اس موقع پر سول سوسائٹی اور سیاسی وسماجی تنظیموں کا شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے شانہ بشانہ ظلم کے خلاف چلائی جانیوالی تحریک کا ساتھ دیا۔

drmaliشہید ڈاکٹر سید محمد علی نقوی (رہ) وہ شہید بزرگوار ہیں جنہوں نے گفتگو کے ذریعے نہیں بلکہ کردار اور افکار کے ذریعے ہماری تربیت کی۔ شہید ڈاکٹر کی حیات سے ہم نے جہد مسلسل کا درس لیا۔ زندگی کے ہر ہر لمحے کو راہ خدا و راہ امام زمان (عج) میں صرف کرنے کا سبق، مولا امام زمان (عج) کے جلد ظہور کی زمینہ سازی کیلئے لمحہ بہ لمحہ جدوجہد کرنے کا سبق حاصل کیا۔ ولی فقیہ کی سرپرستی میں، ماضی میں امام خمینی ﴿رہ﴾ کی سرپرستی میں اور آج اپنے زمانے کے ولی فقیہ و نائب امام زمان ﴿عج﴾ حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی سرپرستی میں، اطاعت و پیروی میں، ان کی اتباع کرتے ہوئے، ہر لمحہ اپنے آپ کو دین اسلام، راہ سیدالشہداء امام حسین علیہ اسلام میں مسلسل کوشش کرنا، یہ وہ درس ہے جو شہید ڈاکٹر کی حیات سے حاصل کیا۔ ہر وہ شخص جو ان سے مانوس تھا، ان کے قریب تھا اور یہ جذبہ و ایمان شہید ڈاکٹر نے ہمارے اندر پیدا کیا۔ ڈاکٹر صاحب کی شہادت کو گزرے ہوئے اٹھارہ سال ہوگئے ہیں، لیکن راہ خدا میں ان کی اخلاص پر مبنی مسلسل جدوجہد، ان کا ایمان و یقین، آج بھی ہمارے لئے مشعل راہ ہے، نمونہ عمل ہے۔ آج تک ہم شہید ڈاکٹر کی حیات طیبہ سے سبق حاصل کرتے ہوئے اپنی زندگی کے ہر لمحے اسی راستے کے راہی بننے کی کوشش کرتے ہیں۔

mwm.press abbastownمجلس و حدت مسلمین کے سر براہ علامہ ناصر عباس جعفری،علام حسن ظفر نقوی،علامہ صادق رضا تقوی،علامہ حیدر عباس،علامہباقر زیدی،علامہ عقیل موسیٰ،علامہ علی انور،اصغرزیدی سمیتدیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس کے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صحافی برادری نے مظلوموں کا ساتھ دینے کا وعدہ پوری طرح نبھایا، شہادتوں کے سفر میں صحافی برادری ہمارے ساتھ ساتھ ہے اور اس کاثبوت کتنے ہی صحافی برادران کی شہادت ہے جن کا خون ہمارے خون میں شامل ہے سیاسی جماعتیں اپنے الیکشن کی تیاریاں کرنے میں لگی ہوئی ہیں، اور عباس ٹاؤن کے ایشو کو کوئی ٹرین میں بیٹھ کو حل کررہا ہے اور کوئی چار گھنٹے کی ہڑتال کے ذریعے حل کررہا ہے، ہم ان سب سیاستدانوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اب پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام ان کے ان تمام ہتھکنڈوں سے واقف ہوچکے ہیں، کراچی میں صرف عباس ٹاؤن ہی نہیں ہر علاقے میں چن چن کر شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے، اور دوسری طرف بعض سیاسی پارٹیاں دہشت گردوں کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کا کھیل رہی ہیں خاص طور پر پنجاب میں علیٰ اعلان دہشت گردوں کو اپنی پارٹیوں میں سیاسی پناہ دے رہے ہیں اور اس کے بعد ہم اپنی اہلسنت برادری اور ان کے علماء کو تعزیت پیش کرتے ہیں کہ وہ بھی شہادتوں کے سفر میں ہمارے برابر کے شریک ہیں۔

mlfand mwmپاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) اور مجلس وحدت مسلمین نے کہا ہے کہ حکومت دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال ہے۔ سانحہ عباس ٹاون حکومت کی نااہلی ہے اور کراچی میں قتل و غارت گری روکنا ان کے بس کا روگ نہیں ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت فوری طور پر متاثرین کی بحالی کے لئے اقدامات کرے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کراچی ڈویژن کے صدر پیرزادہ یاسر سائیں، کامران ٹیسوری، سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین سندھ علامہ مختار امامی، سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن علامہ سید صادق رضا تقوی نے مسجد و امام بارگاہ شاہ خراسان، سولجر بازار کراچی میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کے وفد سے ملاقات کے دوران پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے وفد نے پیر صاحب پگارا کی جانب سے سانحہ عباس ٹاون کے 50 سے زائد شہداء کی تعزیت پیش کی۔ اس کے موقع پر جعفریہ لیگل ایڈ کمیٹی کے سربراہ سید تصور حسین رضوی، مسلم لیگ فنکشنل کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری اعجاز سومرو، ظہیر عثمانی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماء مولانا احمد اقبال اور آل پاکستان مسلم لیگ کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات محمد علی جعفری بھی موجود تھے۔

لیگی رہنماء پیرزادہ یاسر سائیں نے کہا کہ پیر صاحب پگارا نے کہا ہے کہ سانحہ عباس ٹاؤن کے متاثرین خود کو اکیلا نہ سمجھیں، پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) ان کے غم میں برابر کی شریک ہے اور ان کی ہر ممکن مدد کرے گی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ عباس ٹاؤن میں ملوث دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کرکے سرعام پھانسی دی جائے۔ پیرزادہ یاسر نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف امت مسلمہ کو متحد ہو کر جنگ لڑنی ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد ملک کو کمزور کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما اور معروف صنعتکار کامران ٹیسوری نے کہا کہ فنکشنل لیگ قومی و صوبائی اسمبلی میں دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ عباس ٹاؤن کے متاثرین کی بحالی کا کام فوری طور پر شروع کیا جائے اور ان کی نقل مکانی کو روکا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر گھر بنا کر دیئے جائیں اور معاوضہ ادا کیا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا مختار امامی نے کہا کہ حکومت دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے اور صرف بیانات تک محدود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے سانحہ کے بعد اداروں کی خاموشی مجرمانہ فعل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تدفین کے بعد واپس آنے والے افراد پر رینجرز کی طرف سے فائرنگ کی گئی جس میں دو افراد شہید اور 18 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ مولانا مختار امامی نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ مولانا مختار امامی نے کہا کہ 24 مارچ 2013ء کو مجلس وحدت مسلمین کے تحت حیدرآباد میں دہشت گردی اور مزارات پر حملے کے خلاف جلسہ کریں گے۔

hawzah012حوزہ علمیہ قم المقدس میں مراجع عظام کی جانب سے ہفتے کے دن سانحہ کوئٹہ اور سانحہ عباس ٹاون کراچی کے سوگ میں مکمل چھٹی ہوگی جبکہ اس سانحے کے شہدا کے لئے تمام مجتہدین کرام کیجانب سے ایک تعزیتی و احتجاجی جلسہ قم میں روضہ حضرت معصومہ ؑ کی مسجد اعظم میں منعقد کیا جائے گا مجتہدین کرام نے گذشتہ روز اپنے درس کے دوران ان سانحات پر شدید رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کی تاکید کہ کہ سامراج امت مسلمہ میں تفرقہ کی پوری کوشش کر رہا ہے لہذا امت مسلمہ ہشیار رہے مجتہدین کرام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جاری دہشتگردی میں مسلسل اہل تشیع کا قتل عام کی روکتھام کے لئے حکومت پاکستان اور ذمہ داروں کوفوری اور دیرپا قسم کے اقدامات کرنے چاہیں،مجتہدین کرام نے عالمی انسانی ضمیر اور عالم اسلام خاص کر پاکستانی حکومت پر حالیہ دہشگردانہ واقعات کے مقابلے میں ضروری اقدامات نہ کرنے اور خاموشی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree