The Latest

وحدت نیوز (کراچی) وفاقی حکومت نے محکمہ داخلہ سندھ کو ہدایت کی ہے کہ سندھ کے 15 تکفیری اور اہل تشیع علماء اور مذہبی رہنماؤں کی جانوں کو شدید خطرہ ہے جس کے پیش نظر ان علماء اور مذہبی رہنماؤں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کے کرائسز منیجمنٹ سیل کی جانب سے محکمہ داخلہ سندھ کو ہدایت کی گئی ہے کہ اہل تشیع مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء اور مذہبی رہنما جن میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی، جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی، معروف ذاکر اہل بیت (ع) علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ حسین مسعودی، علامہ عون محمد نقوی، سید عباس زیدی اور حال ہی میں دہشت گردی کے واقعہ میں زخمی ہونے والے علامہ باقر زیدی شامل ہیں کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے لہذا ان علماء اور رہنماؤں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ آج بڑے دکھ اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جہاں ایک طرف پوری پاکستانی ملت دہشت گردوں کے خلاف ایک زبان ہوکر صدائے احتجاج بلند کر رہی ہے وہاں دوسری طرف حکمرانوں کے کھوکھلے دعووں کے سوا کچھ بھی نظر نہیں آ رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امام بارگاہ سید الشہداء سولجر بازار کراچی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ علی حسین نقوی، آصف صفوی اور ناصر حسینی بھی موجود تھے۔ علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ ہمارے خفیہ ادارے اور سیکورٹی ایجنسیاں یا تو بری طرح ناکام ہو چکے ہیں یا پھر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی نہیں کرنا چاہتے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ خفیہ ادارے اور ایجنسیاں ہی دراصل کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی میں ملوث ہیں۔ موجودہ حکومت کو اگرچہ ابھی صرف ایک ماہ کا عرصہ گزرا ہے مگر جو وعدے کرکے یہ لوگ انتخابات میں جیت کر آئے ہیں ان وعدو ں پر عمل درآمد ہوتا دور دور تک دکھائی نہیں دے رہا ہے جو کہ قابل تشویش بات ہے، ستم ظریفی یہ ہے کہ ایک حلقے کی طرف سے باقاعدہ انسانیت کے قاتلوں دہشت گردوں کو جواز فراہم کرنے کے لئے منظم بیان بازی کی جا رہی ہے جس سے دہشت گردوں کو اور زیادہ شہ مل رہی ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ مغربی استعمار اپنے ناپاک عزائم اور مقاصد کی تکمیل کے لئے تمام اسلامی ممالک میں فرقہ واریت کو ہوا دے رہا ہے، عراق، شام، یمن، لبنان سمیت متعدد ممالک کی صورتحال آپ کے سامنے ہے جہاں امریکہ اور اس کے اتحادی دہشت گرد ممالک کھلم کھلا معصوم انسانوں کے قتل عام کے لئے دہشت گردوں کے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں اور ان کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔ افسوس اور بدنصیبی کی بات تو یہ ہے کہ وہ اسلامی ممالک جنہوں نے کبھی بھی فلسطینی مظلوم عوام کے حق میں اور ان کی آزادی کے لئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی بلکہ اسرائیل کے ہمنوا بن گئے ہیں اور اس گھناؤنے اور اسلام دشمن فعل میں امریکہ کے شریک کار بن چکے ہیں۔ جس کا نتیجہ صرف اور صرف اسرائیل کا استحکام اور فلسطینی جدوجہد کو سبوتاژ کرنا ہے۔ پاکستان میں بھی مغربی استعمار امریکہ، اسرائیل اور ان کے دہشت گرد اتحادی ممالک اور مقامی ایجنٹ یہی گھناؤنا کھیل کھیل رہے ہیں، ہمارے وطن میں کہیں بھی شیعہ سنی فساد نہیں ہے مگر تسلسل کے ساتھ قتل و غارت گری کے ذریعے یہاں بھی امریکہ عراق، شام اور لبنان سمیت یمن جیسے حالات پیدا کرنا چاہتا ہے اور مسلمانوں کے مختلف مکاتب فکر کے درمیاں خلیج کو بڑھا کر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کرنا چاہتا ہے۔ ہمارے حکمرانوں کو چاہئیے کہ ہوش کے ناخن لیں، ہماری ایجنسیاں اور سیکورٹی کے ذمہ دار ادارے اس ملک کی سلامتی کے لئے امن و امان کو ترجیح دیں نہ کہ کالعدم ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کی سرپرستی کریں، جب تک امن و امان کی صورتحال بحال نہ ہو اور لوگ اپنی جان و مال کے تحفظ کی طرف سے بے فکر نہ ہوں ہمارے ملک کو خطرات لاحق رہیں گے۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف صرف پنجاب کے وزیر اعلیٰ نہیں بلکہ پورے پاکستان کے وزیراعظم ہیں لہذٰا نواز حکومت کو چاہئیے کہ پنجاب کی طرح ملک کے دوسرے صوبوں پر بھی توجہ دے اور امن و امان کے قیام کے لئے سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخواہ سمیت گلگت بلتستان کو بھی پاکستان کا حصہ سمجھتے ہوئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ پنجاب بھر میں کالعدم دہشت گرد گروہوں کے تربیتی مراکز موجود ہیں جو ملک بھر میں دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث ہیں۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے مفادات کی خاطر کالعدم دہشت گرد گروہوں کو کام کرنے کی اجازت دے چکی ہیں تاکہ یہ کالعدم دہشت گرد گروہ حکومت اور حکومتی جماعتوں کے لئے افراد سازی کریں اور اس کی آڑ میں ملک دشمن سرگرمیوں میں بھی ملوث رہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے اور حکومتی سرپرستی میں کبھی پشاور، کبھی کوئٹہ اور کبھی کراچی سمیت گلگت بلتستان میں معصوم انسانی جانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ آج شہر کراچی میں ایک طرف کالعدم دہشت گرد جہاں ٹارگٹ کلنگ کرکے معصوم انسانوں کا قتل عام کر رہے ہیں وہاں انہی دہشت گردوں کی سرپرست پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کی بجائے معصوم شیعہ طلباء جو کہ این ای ڈی جیسی بڑی جامعات کے ہونہار طلباء ہیں ان کو گرفتار کرکے جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی گھناؤنی سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔ کراچی سے کمسن بچوں اور طالب علموں کو گھروں سے اغوا کیا جا رہا ہے اور ان پر من گھڑت اور جھوٹے مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں جبکہ دوسری جانب شہر کراچی میں ہی ایسے دہشت گرد موجود ہیں جو لوگوں سے نہ صرف بھتہ وصولی کر رہے ہیں بلکہ اغوا برائے تاوان اور قتل و غارت گری میں ملوث ہیں وہ سب کے سب دندناتے پھر رہے ہیں کیونکہ ان دہشت گردوں کو پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سرپرستی حاصل ہے۔

 

انہوں نے اعلان کیا کہ سانحہ ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ، سانحہ پشاور سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے شہداء سے اظہار یکجہتی اور لواحقین سے ہمدردی کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر جمعہ 5 جولائی کو ملک بھر میں ’’ یوم وفا و یوم یکجہتی شہدائے پاکستان ‘‘ منایا جائے گا اور اس سلسلے میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور شمعیں روشن کرکے شہدائے ملت جعفریہ پاکستان سمیت تمام دہشت گردی کا شکار ہونے والے مظلوم شہداء سے اظہار یکجہتی اور تجدید عہد کیا جائے گا کہ پاکستان کے غیور عوام دہشت گردی کے خاتمے تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے اور پاکستان کو غیر ملکی آقاؤں کی ایماء پر مقامی ایجنٹ کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دیں گے۔ واضح رہے کہ جمعہ 5 جولائی کو مرکزی اجتماع مزار قائد پر منعقد ہوگا جس میں شہر بھر سے سول سوسائٹی اور شہداء کے لواحقین جمع ہوں گے اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ سے تجدید عہد کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کریں گے۔ پریس کانفرنس کے آخر میں مرکزی ترجمان نے چند مطالبات پیش کئے جو بالترتیب درج ہیں۔

 

1۔ تمام کالعدم تنظیموں اور ان کے رہنماؤں پر پابندی عائد کی جائے اور انہیں کسی بھی قسم کا کام کرنے نہ دیا جائے۔
2۔ سانحہ کوئٹہ میں ملوث دہشت گرد گروہوں کو بے نقاب کیا جائے اور ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
3۔ حکومت اور ریاستی ادارے 71 ہزار پاکستانیوں کے قاتل دہشت گرد گروہوں سے مذاکرات کر کے ان کی حوصلہ افزائی کی بجائے ملک سے ان ملکی اور غیر ملکی درندوں کے خاتمے کے لئے بھرپور کردار ادا کریں۔
4۔ سانحہ کوئٹہ میں ایف سی اور پولیس کی چیک پوسٹ ہونے کے باوجود خودکش حملہ آور سیکورٹی زون میں کس طرح داخل ہوا اس کی تحقیقات کی جائیں اور فی الفور منظر عام پر لائی جائیں۔
5۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کا صفایا کیا جائے اور ان کو تلاش کرکے ان کا خاتمہ کیا جائے تاکہ دہشت گردوں کا سدباب ممکن ہو سکے۔
6۔ سریاب روڈ کوئٹہ پر موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے مراکز موجود ہیں تاہم ان مراکز کے خلاف فی الفور فوجی آپریشن کیا جائے اور ملک دشمن و اسلام دشمن دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جا سکے۔
7۔ کراچی میں ضلع غربی میں کواری کالونی اور سلطان آباد میں موجود غیر ملکی اور ملکی دہشت گردوں کے مراکز کا قلع قمع کیا جائے اور ان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے تا کہ شہریوں کو دہشت گردی سے نجات ممکن ہو اور شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
8۔ سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے لواحقین کو حکومت کی جانب سے فی الفور معاوضہ ادا کیا جائے اور زخمیوں کا علاج معالجہ حکومت کی جانب سے کیا جائے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی اور ایم ڈبلیو ایم‏ کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید رضا رضوی نے سی ایم ایچ کوئٹہ میں ہزارہ ٹاؤن سانحے کے زخمیوں کی عیادت کی اور علاج و معالجہ کا جائزہ لیا۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ اس موقع پر زخمیوں کے اہل خانہ سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ بزدل دہشت گردوں نے خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا کر ظلم و بربریت کی  نئی مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے شہداء نے اپنی شہادت کے ذریعے قوم میں بیداری کی جو لہر پیدا کی ہے، انشاء اللہ یہ لہر ظالم حکمرانوں کے لئے نوشتہ دیوار ثابت ہوگی۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام سانحہ کوئٹہ کیخلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور یوم احتجاج منایا گیا۔ پریس کلب لاہور کے سامنے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ہولناک دہشت گردی کی کارروائی کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں معصوم بچے، خواتین، بزرگوں اور جوانوں سمیت 30 سے زائد شہادتیں ہوئی ہیں جبکہ 70 سے زائد افراد شدید زخمی حالت میں ہسپتالوں میں موجود ہیں، وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے ملک بھر میں دہشت گردوں کی سرکوبی کرنے کی بجائے ان سے مذاکرات کی باتیں کر رہی ہے، جبکہ یہ سفاک اور انسانیت کے دشمن دہشت گرد ملک کے تین صوبوں میں ہولناک تباہی مچا کر معصوم انسانوں کا قتل عام کر رہے ہیں اور معصوم پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔

 

رہنماؤں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے چاہتے ہیں کہ صرف پاکستان کے ایک صوبے میں امن قائم رہے، جس کے نتیجے میں آج پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور وفاقی حکومت اور ریاستی اداروں کی سرپرستی میں کام کرنے والے امریکی و سعودی نواز کالعدم دہشت گرد گروہ کھلے عام دندناتے پھرتے ہیں اور پاکستان اور اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے تینوں صوبوں میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں میں وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے براہ راست ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک بھر میں کسی کی جان و مال محفوظ نہیں جبکہ عملی طور پر دہشت گردوں کی حکومت قائم ہے۔

 

ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ملک بھر سے دہشت گردی کا خاتمہ صرف اور صرف کالعدم دہشت گرد گروہوں کا قلع قمع کئے جانے سے ہی ممکن ہے جبکہ حکومت اور حکومتی ادارے ملک اور اسلام دشمن دہشت گرد گروہوں سے مذاکرات کی باتیں کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، جو براہ راست پاکستان کے 71 ہزار شہیدوں کے خانوادوں اور پاکستان سے دشمنی کے مترادف ہے۔ مقررین نے کہا کہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کا ملک میں وجود اور ملک دشمن کارروائیاں مضبوط اور مستحکم پاکستان کے لئے خطرناک ہیں، تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف آپریشن کئے جائیں نہ کہ ان سے مذاکرات کئے جائیں۔


 
احتجاجی مظاہرے میں شریک مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ابوذر مہدوی مرکزی رہنماء مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کوئٹہ میں ہزارہ ٹاؤن میں ہونے والی ہولناک دہشت گردانہ کارروائی میں امریکی، اسرائیلی اور سعودی نواز کالعدم دہشت گرد اور وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے براہ راست ملوث ہیں، ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر اسلام کا لبادہ اوڑھ کر پاکستان اور اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں، جبکہ ہماری حکومت انہی دہشت گردوں سے ہاتھ ملا کر دوستی کی باتیں کر رہی ہے، جو کہ انتہائی شرمناک فعل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ امریکہ کے طالبان دہشت گردوں کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، ان کو جان لینا چائیے کہ امریکہ انہی دہشت گردوں کو ذریعے پاکستان کے خلاف سازشوں کا جال بچھا رہا ہے، تاکہ مملکت خداداد پاکستان کو غیر مستحکم کیا جائے، آج ملک بھر میں دہشت گردی انتہائی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ لہذٰا اس بیماری کا جلد از جلد علاج کیا جانا ناگزیر ہوچکا ہے۔

 

مظاہرین سے صوبائی رہنما علامہ حسنین عارف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے 71 ہزار شہداء کے خانوادے کالعدم دہشت گرد گروہوں سے حکومتی مذاکرات کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کیخلاف سازشیں کرنے والے ریاستی عناصر اور دہشت گرد گروہوں کیخلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف زبانی کلامی دعوؤں کے بجائے عملی اقدامات کئے جائیں اور ان دہشت گرد عناصر کی سرکوبی کی جائے، ہم پاکستان کی غیور عوام، سول سوسائٹی اور سیاسی و معتدل مذہبی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ میدان عمل میں آئیں اور مملکت خداداد پاکستان کے خلاف ہونے والی غیر ملکی سازشوں کو بے نقاب کرنے اور ملک سے دہشت گردی کے فتنے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے اپنا کردار ادا کر یں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ بات واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ کوئٹہ میں مجلس وحدت مسلمین کے ذمہ داروں اور مقامی کمیٹیوں کا ہنگامی اجلاس جاری ہے، تاہم کوئٹہ سے ہونے والے تمام فیصلوں کی تائید کی جائے گی اور عمل درآمد کیا جائے گا۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیر اہتمام ولایت فقیہ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد ہوٹل مشہ بروم اسکردو میں ہوا۔ سیمینار سے ایم ڈبلیو ایم کی شوری عالی کے سربراہ اور جامعہ علوم اسلامیہ کراچی کے پرنسپل حجتہ السلام و المسلمین علامہ شیخ محمد حسن صلاح الدین نے سیمینار سے خطاب کیا۔ ولایت فقیہ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں جوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ خطاب کے آخر میں سوالات کی بھی نشست ہوئی جس پر علامہ شیخ حسن صلاح الدین نے تفصیلی گفتگو کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شیخ محمد حسن صلاح الدین نے کہا کہ نبوت، امامت اور ولایت خدا کی طرف سے انسانیت کے لئے عظیم تخفہ ہے، ولی فقیہ صرف شیعہ مکتب فکر کی نہیں بلکہ پورے عالم اسلام اور عالم انسانیت کا رہبر ہے۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی سانحہ کوئٹہ کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری جواد جعفری، محمد عباس صدیقی، تہور حیدری، ثقلین نقوی، اقبال مہدی زیدی، آصف گردیزی، مجاہد حسینی، مظفر عباس نے کی۔ دھرنے کا آغاز شام 6 بجے ہوا جو رات گئے تک جاری رہا۔ مظاہرین نے حسنیت زندہ باد یزیدیت مردہ باد، لبیک یا حسین (ع)، پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے، ہے ہماری درسگاہ کربلا کربلا، مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرائیل، طالبان، سمیت دیگر نعرے لگائے۔ مظاہرین نے نماز باجماعت چوک نواں شہر میں علامہ سید اقتدار حسین نقوی کی اقتداء میں ادا کی۔ بعدازاں ماتم داری اور نوحہ خوانی کی گئی۔ نوحہ خوانوں نے شہدائے کربلا، کراچی، کوئٹہ، پشاور کو خراج تحسین پیش کیا۔ آخر میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے سکیورٹی ادارے اور حکومتیں گذشتہ سانحات کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچاتیں تو اس طرح کا سانحہ رونما نہ ہوتا۔


اُنہوں نے کہا کہ آج شیعوں کا خون پانی سے بھی زیادہ سستا ہو گیا ہے۔ دہشت گرد سکیورٹی حصار کو توڑتے ہوئے قتل عام کرتے ہیں۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو پھر گلگت سے کراچی اور آزاد کشمیر سے کوئٹہ تک پورا پاکستان جام کردینگے۔ ہم پاکستان بنانے والے تھے اور پاکستان بچائیں گے۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ اور آل سعود کے ایجنٹ ہیں۔ اس لیے پاکستان کو ان امریکیوں اور سعودی ایجنٹوں سے نجات دلانا ضروری ہے۔ علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ آج پھر سرزمین کوئٹہ خون سے رنگین ہے ہم اُن مائوں کو سلام کرتے ہیں جنہوں نے اپنے لخت جگر راہ حسین میں قربان کیے ہیں۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور ترجمان علامہ سید عبدالحسین الحسینی نے کوئٹہ خودکش حملہ پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اگر عوام کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتے تو بتا دیں، پاکستانی قوم اچھی طرح اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاوس پشاور سے جاری اپنے ایک مذمتی بیان میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے گذشتہ روز پہلے پشاور کے علاقہ بڈھ بیر میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا، پھر شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے قافلہ پر حملہ کیا اور اس کے بعد رات کو کوئٹہ کے علاقہ ہزارہ ٹاون میں ایک مرتبہ پھر بے گناہوں کے خون کیساتھ ہولی کھیلی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے نام پر اقتدار میں آنے والوں نے اپنا کہا سچ ثابت کر دیا ہے۔ پہلے ایک دن میں ایک دھماکہ ہوتا تھا، اب ایک دن میں تین، تین دھماکے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے دعویداروں نے عوام کا خون مزید سستا کر دیا ہے۔ انٹیلی جنس ادارے اور متعلقہ سکیورٹی ذمہ داران مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمران اگر عوام کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتے تو بتا دیں، پاکستانی قوم اچھی طرح اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اگر ہماری فورسز ان دہشتگردوں کو لگام نہیں دے سکتیں تو عوام امریکی ڈالروں پر پلنے والے ان دہشتگردوں کو سبق سکھانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام خراسان امام بارگاہ نمائش سے امام بارگاہ علی رضا ایم اے جناح روڈ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی اور علامتی دھرنا دیا گیا۔ احتجاجی ریلی و علامتی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی، صوبائی رہنما علامہ صادق رضا تقوی اور کراچی کے رہنما علامہ دیدار علی جلبانی اور دیگر کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات ایک مرتبہ پھر پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ہولناک دہشت گردی کی کارروائی کی گئی ہے جس کے نتیجے میں معصوم بچے، خواتین اور بزرگوں سمیت 30 سے زائد شہادتیں ہوئی ہیں جبکہ 70 سے زائد افراد شدید زخمی حالت میں اسپتالوں میں موجود ہیں۔ وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے ملک بھر میں دہشت گردوں کی سرکوبی کرنے کے بجائے ان سے مذاکرات کی باتیں کر رہے ہیں جبکہ یہ سفاک اور انسانیت کے دشمن دہشت گرد ملک کے تین صوبوں میں ہولناک تباہی مچا کر معصوم انسانوں کا قتل عام کر رہے ہیں اور معصوم پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے چاہتے ہیں کہ صرف پاکستان کے ایک صوبے میں امن قائم رہے جس کے نتیجے میں آج پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور وفاقی حکومت اور ریاستی اداروں کی سرپرستی میں کام کرنے والے امریکی و سعودی نواز کالعدم دہشت گرد گروہ کھلے عام دندناتے پھرتے ہیں اور پاکستان اور اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے تینوں صوبوں میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائیوں میں وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے براہ راست ملوث ہیں۔

 

مقررین کا کہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ملک بھر سے دہشت گردی کا خاتمہ صرف اور صرف کالعدم دہشت گرد گروہوں کا قلع قمع کئے جانے سے ہی ممکن ہے جبکہ حکومت اور حکومتی ادارے ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گرد گروہوں سے مذاکرات کی باتیں کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں جو براہ راست پاکستان کے 71 ہزار شہیدوں کے خانوادوں اور پاکستان سے دشمنی کے مترادف ہے۔ کالعدم دہشت گرد گروہوں کا ملک میں وجود اور ملک دشمن کاروائیاں مضبوط اور مستحکم پاکستان کے لئے خطرناک ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف آپریشن کئے جائیں نہ کہ ان سے مذاکرات کئے جائیں۔ کوئٹہ میں ہزارہ ٹاؤن میں ہونے والی ہولناک دہشت گردانہ کاروائی میں امریکی، اسرائیلی اور سعودی نواز کالعدم دہشت گرد اور وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے براہ راست ملوث ہیں، ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر اسلام کا لبادہ اوڑھ کر پاکستان اور اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں جبکہ ہماری حکومت انہی دہشت گردوں سے ہاتھ ملا کر دوستی کی باتیں کر رہی ہے جو کہ انتہائی شرمناک فعل ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ امریکہ کے طالبان دہشت گردوں کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں ان کو جان لینا چاہئیے کہ امریکہ انہی دہشت گردوں کے ذریعے پاکستان کے خلاف سازشوں کا جال بچھا رہا ہے تاکہ مملکت خداداد پاکستان کو غیر مستحکم کیا جائے۔ آج ملک بھر میں دہشت گردی انتہائی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ پاکستان کے 71 ہزار شہداء کے خانوادے کالعدم دہشت گرد گروہوں سے حکومتی مذاکرات کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کے خلاف سازشیں کرنے والے ریاستی عناصر اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے اور حکومت کو چاہئیے کہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف زبانی کلامی دوعوں کے بجائے عملی اقدامات کرتے ہوئے ان دہشت گرد عناصر کی سرکوبی کرے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ)  ہزارہ ٹاؤن خودکش دھماکے میں شہید ہونے والے 28 افراد کی تدفین کر دی گئی ہے، سانحہ پر شہر کی فضا سوگوار ہے، ہزارہ ٹاؤن کے قبرستان میں ایک قطار میں کئی قبریں کھودی گئیں، جہاں ورثاء نے دہشت گردی کی نظر ہونے والے اپنے پیاروں کو سپرد خاک کر دیا۔ لواحقین کا سوال ہے کہ انہیں ان کا جرم تو بتایا جائے۔ گذشتہ روز ہزارہ ٹاؤن کے علاقے علی آباد میں مسجد کے قریب خودکش حملے میں خواتین اور بچوں سمیت تیس افراد شہید اور پچاس سے زائد زخمی ہوئے، جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے۔ سانحہ پر آج شہر کی فضا سوگوار ہے، دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں، تحقیقات کیلئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں چھ رکنی ٹیم قائم کر دی گئی ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) گذشتہ روز بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں ہونے والی ہولناک دہشت گردانہ کاروائی میں 28 سے زائد معصوم انسانوں کی شہادت پر آج صوبے بھر اور بالخصوص کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔رپورٹ کے مطابق کوئٹہ میں سوگ کا سماں ہے اور گذشتہ روز ناصبی طالبان دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے 28سے زائد شہداء سے اظہار یکجہتی کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی اپیل پر صوبے بھر اور بالخصوص کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے جبکہ کاروبار زندگی معطل ہونے کے ساتھ ساتھ تمام سرکاری ونجی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔ واضح رہے کہ اتوار کے روز کوئٹہ شہر کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی (یزید) سمیت طالبان دہشت گردوں نے ایک خود کش حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 28سے زائد مومنین شہید جبکہ 70 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ تاہم پورے شہر کی فضا سوگوار ہے۔ دہشتگردانہ کاروائی کے بعد بریری روڈ تھانے میں مقدمہ قائم کر دیا گیا ہے جبکہ ای پی کوئٹہ کی زیر نگرانی تفتیشی ٹیم متعین کی گئی ہے جو کہ دہشتگردوں کا سراغ لگائے گی۔

 

سانحہ کے بعد مختلف شیعہ تنظیموں کی جانب سے ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا تاہم کوئٹہ بھر بشمول علمدار روڈ، جناح روڈ، ہزارہ ٹاؤن،کیرانی روڈ ، باچا خان انٹر سیکشن،مشن روڈ، شاہراہ اقبال،لیاقت بازار سمیت تمام مراکز بند ہیں اور شہر میں سوگ کا سماں ہے۔ دوسری جانب شہداء کے لواحقین نے تاحال شہداء کے جنازوں کی تدفین کا اعلا ن نہیں کیا ہے ان کاکہنا ہے کہ وہ شہداء کے جنازوں کو علمائے کرا م سے مشاورت کے بعد سپرد خاک کریں گے تاہم ذرائع کاکہنا ہے کہ تدفین کا عمل آج کسی بھی وقت عمل لایا جا سکتا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے سانحہ کوئٹہ پر آج ملک بھر میں یوم احتجاج اور تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور ریاستی ایجنسیاں ملت جعفریہ کے عمائدین کی مسلسل نسل کشی میں براہ راست ملوث ہیں اور ناصبی یزیدی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے بجائے ان سے مذاکرات کی راہیں ہموار کی جا رہی ہیں جو پاکستان کی سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہے۔

 

مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی نے مذمتی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیرت انگیز بات ہے کہ ملک کے تینوں صوبوں میں دہشت گردی عروج پر پہنچ چکی ہے جبکہ وفاقی حکومت صرف ایک ہی صوبے کو پورا ملک تصور کر رہی ہے۔علامہ عبد الخالق اسدی نے حکومت کی جانب سے طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کے 71ہزار شہداء کے خون کے ساتھ غداری قرار دیا اور کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو چاہئیے کہ وہ سانحہ کوئٹہ پر از خود نوٹس لیں اور حکومت کے دہشت گردوں کے ساتھ روابط کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں۔ پولیس کاکہنا ہے کہ خود کش حملہ آور امام بارگاہ کو نشانہ بنانا چاہتا تھا تاہم راستے میں رکاوٹ ہونے کی وجہ سے علی آباد بازار میں ہی دھماکہ کر دیا جس کے باعث بازار میں موجود علاقہ مکین کاروبار زندگی میں مصروف عمل تھے۔دھماکے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔زخمیوں کو مقامی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا تھا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree