وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نےبانی انقلاب اسلامی امام امت خمینی بت شکن رضوان اللہ تعالی علیہ کی ستائیسویں برسی کے موقع پر امت مسلمہ کے نام اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ خمینی بت شکن زمان ومکان سے بالاتر شخصیت کا نام ہے، دور حاضر میں مستضعفین عالم کیلئے محفوظ پناہ گاہ امام خمینی ؒ کے انقلاب اسلامی کے سوا کوئی نہیں، امام خمینی نے دنیاوی طاقتوں کے سامنے قیام کے لئے الہٰی قوت پر بھروسہ کیااورخدا نے ان کی مدد ونصرت فرمائی، امام خمینی نے پوری دنیا کے مظلومین کو ظالمین کے مقابل سینہ تان کر کھڑا ہونے کا حوصلہ فراہم کیا، انقلاب اسلامی ایران سیکولرازم، کمیونزم اور کیپٹل ازم جیسے نظاموں کے خلاف بغاوت کا نام ہے جس کی اصل اسلام کا آفاقی نظام ہے۔ان تمام نظاموں نے دین کو سیاست سے جدا کر کے پیش کیا ہے۔ جب کہ اگر دین سیاست سے جدا ہو جائے تو بربریت اور ظلم پروان چڑھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک خط امام کو رول ماڈل قرار دیتے ہوئے اپنی ہاں امریکی مداخلت کا نفوذ ختم کر سکتے ہیں۔ امام خمینی ایسی ہستیاں تاریخ ساز ہوتی ہیں جن کا دنیا صدیاں انتظار کرتی ہے اور جنھیں طلوع محشر تک یاد رکھا جائے گا۔ ایرانی قوم کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ مبارکباد کی مستحق ہے کہ جسے امام خمینی جیسی امت کا درد رکھنے والی ہستی ملی۔ جنھوں نے مسلک و مکتب سے بالا تر ہو کر شرق سے غرب تک ہر جگہ مسلمانوں کے حقوق کے لئے موثر آواز بلند کی اور انہیں اپنی صفوں میں اتحاد اور اتفاق کو رواج دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ رہبر کبیر کا پیغام وحدت ہے اور جس دن ہم نے وحدت کا اپنا شعار بنا لیا اس دن امریکہ اور اس کی حواری قوتوں کا ناپاک وجود پاک سرزمین سے ہمیشہ کے لئے نابود ہو جائے گا۔
ان کامزیدکہنا تھا کہ امام خمینی نے ظلم کی مسلک و مذہب سے ہٹ کر ہر جگہ اور ہر سطح پر مخالفت کی اور اسلامی اقدار کو عالمی سطح پر رواج دینے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے،امام خمینی کا پیغام وحدت کا پیغام ہے، لہذا ہمیں فرقہ واریت سے دور رہنا ہے اور وحدت کا پرچار کرنا ہے، اگر ہم نے ایسا کیا پاکستان امن کا گہوارہ بن جائے گا،پاکستان سمیت دنیا بھر کے حکمران امام خمینی ؒ کی فکر وفلسفے کی روشنی میں اسلامی احکامات کا نفاذ عمل میں لائیں تو تمام معاشرتی ، سماجی ، سیاسی اور اجتماعی مشکلات سے نجات ممکن ہے، امام خمینی ؒ کے پیش کردہ نظام سیاست میں عدل کی حاکمیت بنیادی عنصر ہےجو کہ ہمارے معاشرے سے ناپید ہو چکا ہے، پاکستان میں ہماری جدوجہد خط امام کی پیروی کے سوا کچھ نہیں ، ہم نے ظلم کے خلاف اور مظلوم کی حمایت میں قیام کی تعلیم مکتب امام خمینی ؒ سے حاصل کی ہے ، انہوں نے کہا کہ اس ملک میں شیعہ اور سنی کا مسئلہ نہیں ہے، لیکن کچھ استعماری ایجنٹ ہیں کہ جو امریکی اشاروں پر چلتے ہوئے اس ملک کو فرقہ واریت کی دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں، لیکن ملت اسلامیہ اپنے اتحاد سے ان کی اس سازش کو ناکام بنائے گی۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین کا ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے ملتان پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ 18ویں روز بھی جاری، پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ملک محمد عامر ڈوگر کی بھوک ہڑتالی کیمپ میں ، مجلس وحدت مسلمین کے قائدین اور کارکنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی مطالبات کی حمایت کا اعلان، بھوک ہڑتالی کیمپ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے ملک عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ میں اور ہماری جماعت قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ساتھ اظہاریکجہتی اور مکمل حمایت کااعلان کرتے ہیں، اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، مولانا ہادی حسین ہادی،محمد عباس صدیقی، صوبائی سیکرٹری سیاسیات انجینئر سخاوت علی،جواد رضا جعفری، مہر مظہر عباس کات اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ ملک عامر ڈوگر کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں جاری فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خلاف علامہ ناصر عباس جعفری کا اقدام قابل ستائش ہے، علامہ ناصر عباس جعفری حقیقی محب وطن اور سچے مسلمان ہیں۔اُنہوں نے بھوک ہڑتال میں جن مطالبات کو رکھا ہے وہ آئینی اور قانونی ہیں ۔ اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجینیر سخاوت علی کا کہنا تھا کہ جو اراکین اسمبلی ہمارے جائز مطالبات حمایت اور ملت تشیع کے ساتھ اظہار یکجہتی نہیں کریں گے آمدہ الیکشن میں ملت جعفریہ اُنہیں مسترد کردے گی۔ اس موقع پر اُنہوں نے ملک عامر ڈوگر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں کرپشن،بدعنوانی، فرقہ واریت، ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی کے خلاف متحد ہے۔ دونوں جماعتیں مل کر ملک سے کرپشن اور دہشت گردی جیسی لعنت کا خاتمہ کریں گی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) ملک میں جاری دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، لاقانونیت اور ریاستی جبر کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال کو اکیس دن گزر گئے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے ملت تشیع کے مطالبات پرحکومتی پس و پیش پر مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔علامہ ناصر عباس کی طرف سے بھوک ہڑتال کے اعلان کے بعد پاکستان کے مختلف شہروں اور یورپین ممالک میں پاکستانی سفارتخانوں کے سامنے بھی علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے گے۔ یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ پاکستان کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مرکزی رہنما اپنے اعلی سطح وفود کے ہمراہ احتجاجی کیمپ کا دورہ کر کے مکمل یکجہتی کا اظہار بھی کر چکے ہیں۔ لیکن حکومت کی طرف سے مسلسل ہٹ دھرمی یہ ظاہر کر رہی ہے جیسے حکمران کوئی پرانی کسر نکالنا چاہتے ہیں۔ بھوک ہرتالی کیمپ میں اکیسویں روز بھی مختلف عمائدین اور شخصیات کی آمد و رفت جاری ہے۔
علامہ ناصر عباس نے وفود سےگفتگو کرتے ہوئے کہا ہے ہمارے مطالبات اصولی اور آئینی ہیں۔پاکستان میں بسنے والے تمام افراد کو بلاتخصیص مذہب و مسلک مذہبی آزادی حاصل ہے۔ لیکن حکومت ایک مخصوص گروہ کی خوشنودی کے لیے ہمارے اس آئینی حق پر قدغن لگانا چاہتی ہے۔دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے بنائے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کا اطلاق عام شہریوں پر کیا جا رہا ہے۔گلگت اور پارہ چنار میں اہل تشیع کی زمینوں پر زبردستی قبضے کیے جا رہے ہیں۔ ریاستی اداروں کا عوام کو دبانے کے لیے استعمال کرنا ملی وحدت کو نقصان پہچانے کی کوشش ہے ۔ایک طے شدہ سازش کے تحت وطن عزیز کے باسیوں کے دل میں وطن کے خلاف نفرت پیدا کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میری حتی الوسع کوشش یہی ہے کہ حکومت ہمارے مطالبات تسلیم کرے لیکن حکومت ہماری نرمی کو کمزوری سمجھ رہی ہے۔حکمران ہماری قوم کے مضبوط اعصاب اور عزم سے پوری طرح آگاہ ہے۔اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گے تو پھر ہمیں اپنے مزید مطالبات اور پوری عوامی قوت کے ساتھ فیصلہ کرنے میدان میں آنا پڑے گا۔
وحدت نیوز (کراچی) شہر قائد فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی سازش کی جاری ہے ۔شہر میں شیعہ سنی جھگڑا نہیں تکفیری دہشتگرد سیاسی شیلٹر میں خرابی حالات کے درپہ ہیں۔لانڈھی میں مسجد امام بارگاہ اثناء عشری پر تکفیریوں کا حملہ شہر کا امن تباہ کرنے کی سازش ہے، بعض انتہا پسند سیاسی جماعتیں فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دے کر شہر کا امن تباہ کرناچاہتی ہیں، پولیس اور رینجرز کی جانب سے مسئلہ کے حل کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جاتے تو محمد عباس جعفری دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ نہ بنتا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات علی حسین نقوی ،مولانا اشرف منتظری ،عنایت علی ،سمیت دیگر رہنماؤں نے لانڈھی 36بی میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا ان کا کہنا تھا کہ ایک منظم سازش کے تحت لانڈھی 36بی مسجد اثنا ء عشری مسجد کی جگہ پر قبضہ کرنے کیلئے مسجد کے برابر میں پارکنگ کی دیوار کو متنازعہ بنا کر غیر ملکی بنگالی ،برمی آبادی بنانے کیلئے ایک انتہا پسند سیاسی جماعت سازش کررہی ہے ایسے حالات میں سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس و رینجرز کی جانب سے بھی اس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا جس کی وجہ سے ایک بے گناہ کو گولیوں کا نشانہ بنا یا گیا اور درجن سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے ۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز مسجد اثنا ء عشری پر فائرنگ کے ساتھ ساتھ مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے محمد عباس جعفری کا قتل کھلی درندگی ہے ، شہید کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں سکیورٹی ادارے عباس جعفری کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو فوری گرفتار کریں وزیر اعلیٰ سندھ ،گورنر سندھ، کورکمانڈر،ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ فوری صورتحال کا نوٹس لیں پاکستان کے معاشی حب کراچی کو ایک منظم سازش کے تحت ایک مرتبہ پھر فرقہ واریت کی آگ میں جھلسانے کی تیاری کیا جارہی ہے ، کراچی کے محب وطن شیعہ اورسنی عوام اور سیاسی ومذہبی جماعتیں اس مذموم سازش کو ناکام بنانے کیلئے عملی اقدامات بروئے کار لائیں۔دریں اثناء دہشتگردی کا نشانہ بنے والے محمد عباس جعفری کی نماز جنازہ مسجد و امام بارگاہ امامیہ جے ون میں ادا کی گئی جس میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے علماء و اکابرین کی بڑی تعداد موجود تھی نماز جنازہ میں علامہ عباس کمیلی،مولانااشرف منتظری،علامہ باقر زیدی،علی حسین نقوی،شبر رضا سمیت سیکٹروں افراد نے شرکت کی نماز جنازہ کے بعد میت کے ہمراہ علامتی احتجاجی دھرنہ دیا گیا اور احتجاج کیا گیا جس میں مظاہرین نے لبیک یا حسین ،شیعہ سنی اتحاد ،سمیت دہشتگردی مردہ باد کے نعارے لگائے انتظامیہ سے مزاکرات کے بعد شہید کے جسد خاکی کو وادی حسین قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
وحدت نیوز(قم) پاکستان میں شیعہ مسلمانوں پر سالھا سال سے ہو رہے ظلم و ستم کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اور بعض شیعہ شخصیتوں کے ذریعے جاری بھوک ہڑتال کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے آیت اللہ مہدی ہادوی تہرانی نے ایک بیان جاری کیا ہے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی اعلی کونسل کے رکن نے اپنے بیان میں اس بھوک ہڑتال کو ایک نیا جہاد قرار دیا اور کہا: ہم عزیز پاکستان میں اہل بیت(ع) کے مظلوم پیروکاروں کے نعرہ حیدری کو بھول نہیں سکتے جو ظلم و ستم سے جان بہ لب ہو چکے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا ہے کہ پاکستانی حکمرانوں کو پوری رواداری اور ہمدردی کے ساتھ عدل و انصاف کا تقاضا کرنے والی اس مظلومانہ آواز کا مثبت جواب دینا چاہیے اور اہل بیت اطہار(ع) سے عشق و محبت کرنے والے اس سرزمین کے مظلوم شیعوں کو ظلم و تشدد سے نجات دلانا چاہیے۔
بیانیہ کا مکمل ترجمہ حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
"و سیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون" (سوره شعراء؛ آیه 227)
امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی رحلت کی سالگرہ کے ایام جو انقلاب اسلامی کو تازہ روح عطا کرتے ہیں اور صدائے حق و انصاف کے بلند کرنے والے اس رہبر حکیم کی یاد دلاتے ہیں میں دنیا کے کونے کونے سے اس حقیقت کے مشتاق ان کے مرقد کی طرف عازم سفر ہوتے ہیں اور انقلاب اسلامی کے تئیں محبتوں کے سینکڑوں قافلوں کو ہمراہ لاتے ہیں۔ ایسے ایام میں ہم عزیز پاکستان میں اہل بیت(ع) کے مظلوم چاہنے والوں اور نعرہ حیدری کی صدا بلند کرنے والوں کا بھی مشاہدہ کر رہے ہیں جو مسلسل ظلم و ستم سہتے سہتے جاں بہ لب ہو چکے ہیں اور مجاہد علما کی رہبریت میں بھوک ہڑتال کر کے جہاد کا ایک نیا چہرہ پیش کر رہے ہیں۔
امید ہے کہ یقینا پاکستانی حکمران پوری رواداری اور ہمدردی کے ساتھ اس مظلومانہ آواز جو اسلامی طریقے سے اپنے جائز مطالبات اور عدل و انصاف کی مانگ کر رہی ہے کا مثبت جواب دیں گے اور خاندان رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ سے عشق و محبت کرنے والے اس سرزمین کے شیعوں پر ناحق ہو رہے ظلم و ستم سے انہیں نجات دلائیں گے۔
اس اہم امر کی طرف عدم توجہ ممکن ہے ملک کی اندرونی طاقت کا شیرازہ بکھرنے یا قومی اتحاد کی پامالی کا باعث بنے کہ جس کی ذمہ داری براہ راست حکومتی عہدہ داروں کی گردن پر جائے گی۔
تشدد سے دور شیعوں کی اس مجاہدت اور ان کے منصفانہ مطالبات کا منطقی جواب، نہ صرف ایک الہی وظیفہ ہے بلکہ قومی اور ملکی استحکام کو قائم رکھنے کا بھی سبب ہے۔
ہم پاکستان کے شیعوں کو ظلم و ستم سے نجات دلانے کے لیے بھوک ہڑتال میں بیٹھنے والے شیعہ مجاہد علما کی اس حق پسند مہم کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور بارگاہ ایزدی سے ان کی کامیابی اور سلامتی کی دعا مانگتے ہیں یقینا امام عصر(ع) کی نیک دعائیں بھی ان کے ساتھ ہوں گی اور انشاء اللہ کامیابی ان کے قدم چومے گی۔
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ
مہدی ہادوی تہرانی
وحدت نیوز (کراچی) لانڈھی میں مسجد امام بارگاہ پر تکفیریوں کا حملہ شہر کا امن تباہ کرنے کی سازش ہے، بعض انتہا پسند مذہبی عناصر فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دے کر شہر کا امن خراب کرنے کے در پہ ہیں، مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے محمد عباس جعفری کا قتل کھلی درندگی ہے ، شہید کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں پولیس اور رینجرز کی جانب سے مسئلہ کے حل کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جائے تو محمد عباس جعفری دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ نہ بنتا ،،سکیورٹی ادارے عباس جعفری کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو فوری گرفتار کریں ،گذشتہ اکیس روز سے جاری میری بھوک ہڑتال کا مقصد ہی دہشت گردی سے پاک جناح واقبال کے پاکستان کا حصول ہے، وزیر اعلیٰ سندھ ،گورنر سندھ، کورکمانڈر،ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ فوری صورتحال کا نوٹس لیں ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعبا س جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔
ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی حب کراچی کو ایک منظم سازش کے تحت ایک مرتبہ پھر فرقہ واریت کی آگ میں جھلسانے کی تیاری کیا جارہی ہے ، کراچی کے محب وطن شیعہ اورسنی عوام اور سیاسی ومذہبی جماعتیں اس مذموم سازش کو ناکام بنانے کیلئے عملی اقدامات بروئے کار لائیں، انہوں نے کہا کہ لانڈھی 36بی میں مسجد اور امام بارگاہ اثناعشری 129پر تکفیری دہشت گردوں کا حملہ ریاستی اداروں کیلئے ٹیسٹ کیس ہے، سکیورٹی ادارے مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے سید عباس جعفری کے قاتلوں کی فوری گرفتاری عمل میں لائیں اور علاقائی امن وبرقرار رکھنے میں اپنا کردار اداکریں، انہوں نے شہید کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ خدا تمام پسماندگان کو اس عظیم سانحے پر صبر جمیل عنایت فرمائے ، ہم گذشتہ اکیس روز سے اسلام آباد میں اس دہشت گردی ،لاقانویت ،کرپشن اور وطن عزیز کی فرقہ وارانہ تقسیم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور بھوک ہڑتال پر مجبور ہیں ، ہم پاکستان کو انتہا پسند یا ایک مخصوص سوچ کے حامل افراد کی ریاست نہیں دیکھنا چاہتے بلکہ ہم پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح کے شیعہ فرزندوں اور ڈاکٹر محمد اقبال کے اہل سنت فرزندوں کے لیئے محبت اور بھائی چارے کا گہوارہ دیکھنا چاہتے ہیں ، اس مقصد کے حصول کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے کیلئے آمادہ وتیار ہیں ۔