وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی کا لاہور پریس کلب کے سامنے جاری احتجاجی کیمپ میں علمائے کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب ،پریس کانفرنس میں علامہ حسن ہمدانی،علامہ وقارالحسنین نقوی،علامہ ناصر مہدی ،علامہ غلام عباس اور علامہ مظہر حسین بھی شریک تھے ، علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کر سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی اپیل پر ملک کے 70سے زائد شاہراہوں پرگلگت بلتستان سے لے کر بلوچستان کوئٹہ تک کامیاب علامتی دھرنے دیے جو  رات گئے پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئے ملک بھر میں کہیں بھی کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم مکمل طور پر پرامن رہے،ہمارے اس پرامن جدو جہد کو متاثر کرنے کے لئے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار پنجاب حکومت کے متعصب وزیر کا بھانجا ڈی پی او اوکاڑہ فیصل رانا نے ہمارے پرامن اور نہتے کارکنوں کیخلاف بلا جواز ایف آئی آر پولیس کی مدعی میں درج کر کے ہمارے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کیا اور اکثریت اب بھی لاپتہ ہے اوکاڑہ پولیس نے قصور میں ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپہ مار کر چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا خواتین کے ساتھ دست دارزی کی اور گھروں سے موٹرسائیکلوں سمیت قیمتی سامان ساتھ لے گئی،ہم اس بربریت کو ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے،وہ ڈی پی او اکاڑہ جس نے دہشت گردوں کو پناہ دے کر اوکاڑہ میں روپوش رکھا جو حساس اداروں کی نشاندہی پر پکڑے اور مارے گئے آج یہ پرامن لوگوں کو حراساں کرنے میں مصروف ہے،ہم ڈی پی او اوکاڑہ کیخلاف ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے اور اس کے اس گٹھیا عمل کیخلاف ملک بھر میں احتجاج بھی جاری رکھیں گے،ڈی پی اوکاڑہ نے فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی ، ڈی پی او رانا فیصل رانا ثنااللہ کا بھانجا بھی ہے ،اس کے اس انتقامی کاروائی کے پیچھے چھپے کرداروں سے بھی ہم بخوبی واقف ہیں،ہم وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ  فوری طور پر اس قبیح عمل کا نوٹس لیں اور اس پولیس گردی میں ملوث ڈی پی او سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کو برطرف کرکے تحقیقات شروع کرے ،ہمارا مطالبہ ہے اگر یہ ایف آئی آر حکومت خارج نہیں کراتی تو بروز پیر 25 جولائی کو وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے کارکنوں کی رہائی تک کے لئے دھرنا دیا جائے گا جو مطالبات پر عملدرآمد تک جاری رہیگا ہم انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کرتے ہیں،کہ اوکاڑہ ڈی پی او کی اس بربریت کیخلاف آواز اُٹھائے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر ملت تشیع کی طرف سے ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی اہم شاہراؤں پر احتجاجی دھرنے دیئے گئے۔ مرکزی احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان علامہ مختار احمد امامی نے کہا کہ 7 اگست کو ملک کے تمام شہروں سے شیعیان حیدر کرار اسلام آباد کی طرف رُخ کریں گے اور طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا، نواز حکومت ہوش کے ناخن لے اور دہشتگردوں کی سرپرستی چھوڑ دے۔ تفصیلات کے مطابق وطن عزیز میں بے گناہ قتل عام، نواز حکومت کے متعصبانہ طرز عمل اور بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف علامہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال کے 70 روز گزرنے کے بعد بھی نواز حکومت کی طرف سے مسلسل عدم توجہی پر ایم ڈبلیو ایم نے سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کراچی کے زیر اہتمام نمائش چورنگی ایم اے جناح روڈ، شاہرائے پاکستان انچولی، ملیر 15 سپر ہائی وے، اسٹیل ٹاؤن نیشنل ہائی وے پر احتجاجی دھرنے دیئے گئے۔ شہر قائد میں مرکزی دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ مختار احمد امامی کر رہے تھے۔ احتجاجی دھرنوں میں علما و کارکنان سمیت عوام کی کثیر تعداد شریک تھی۔

مرکزی احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مختار امامی نے کہا کہ ملت تشیع نے احتجاج میں بھرپور شرکت کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ ہم بیدار قوم ہیں اور حق کی آواز پر لبیک کہنے کیلئے ہر لمحہ تیار ہیں، آج کا یہ دھرنا علامتی دھرناہے، 7 اگست کو ملک کے تمام شہروں سے شیعیان حیدر کرار اسلام آباد کی طرف رُخ کریں گے اور طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اہل تشیع پر حکومتی مظالم، ملک میں بڑھتی ہوئی عدم تحفظ کی فضا اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر نواز حکومت کی دانستہ غفلت نے آج ہمیں شاہراؤں پر نکلنے کیلئے مجبور کر دیا ہے، نواز حکومت ہوش کے ناخن لے اور دہشتگردوں کی سرپرستی چھوڑ دے۔ مرکزی ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے قائد علامہ ناصر عباس جعفری نے 70 روز سے ایک بھوک ہڑتال کیمپ میں بیٹھ کر پُرامن اور خاموش احتجاج کر رہے ہیں، لیکن حکمران ٹس سے مس ہونے کا نام نہیں لے رہے، جمہوریت کی آڑ میں شخصی آمریت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ہم اپنے ساتھ حکومت کی طرف سے تیسرے درجے کے شہریوں کا سلوک برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک پر قابض حکمرانوں کو عوام کے جان و مال کی کوئی پرواہ نہیں، ان کی گردنوں میں اتفاق فاونڈری کا سریا ہے، ہم ان ظالموں کا تعاقب جاری رکھیں گے۔

علامہ مختار امامی نے کہا کہ ہمارا ایک بھی مطالبہ ایسا نہیں کہ جو قوم و ملک کے مفادات کے منافی ہو، ہم دہشت گردوں اور ان کے پشت پناہوں کے خلاف آپریشن چاہتے ہیں، ہم ایسے پاکستان کے متلاشی ہیں جہاں تمام مذاہب و مسالک کو مذہبی آزادی حاصل ہو، ہمارا مطالبہ ہے کہ پارہ چنار میں بااختیار ادارے کے اہلکاروں کی طرف سے مظلوم افراد کے سروں میں گولی مارنے کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا دہشت گردوں نے اس ملک میں لاتعداد سانحات کو جنم دیا ہے، جن کے نتیجے میں ہزاروں خاندان بے آسرا ہو چکے ہیں، ان میں ملوث دہشتگردوں کے مقدمات کو فوجی عدالتوں کے حوالے کیا جائے، نواز حکومت بتائے کہ ہمارا کونسا مطالبہ غیر آئینی ہے۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ ہمارا پُرامن احتجاج ہمارے ذمہ دار قوم ہونے کی دلیل ہے، ہم اس ملک کے محب وطن شہری ہیں اور ہمیشہ حب الوطنی کا حق ادا کیا ہے، اس ملک کو قائد و اقبال کے خوابوں کی عملی تعبیر بنا کر دم لیں گے، جب تک ملک دشمن طاقتوں اور پاکستان کے خلاف سازشوں کا خاتمہ نہیں ہوتا، تب تک اس ملک کے باوفا بیٹے چین سے نہیں بیٹھے گے۔ نمائش چورنگی ایم اے جناح روڈ، شاہرائے پاکستان انچولی، ملیر 15 سپر ہائی وے، اسٹیل ٹاؤن نیشنل ہائی وے پر ہونے والے احتجاجی دھرنوں سے علامہ مختار امامی، علامہ باقر عباس زیدی، علامہ ڈاکٹر عقیل موسیٰ، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ نثار قلندری، علامہ اظہر نقوی، علامہ حیدر عباس عابدی، علامہ نشان حیدر، علامہ مبشر حسن، علی حسین نقوی، میثم عابدی سمیت دیگر نے خطاب کئے۔

وحدت نیوز(فیصل آباد) مجلس وحدت مسلمین کے قائد علامہ راجہ ناصر عباس کے اسلام دھر نے کی حمایت اور مطالبات کی منظور ی کے سلسلہ میں پورے پنجاب کی طرح شہر فیصل آبادمیں بھی مجلس وحدت مسلمین کے قائدین کی جانب سے دی گئی کال پر جی ٹی ایس چوک میں مر د اور خواتین کی کثیر تعداد نے دھرنے میں شرکت کی اور علامہ راجہ ناصر عباس کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فل پروف سیکورٹی فراہم کی گئی ۔ سی پی او افضال احمد کوثر نے چاروں اطراف خار دار تاریں لگوا کر خود سیکورٹی کی مارنیٹرنگ کی اور مظاہرین کو سیکورٹی فراہم کی ۔ دھرنے سے  ضلعی جنرل سیکرٹری علامہ احسان جعفری، ڈاکٹر افتخار حسین نقوی، خواہر فرحانہ گلزیب علی،علامہ فضل عباس، حسنین شیرازی ودیگرعمائدین نے بھی خطاب کیا۔ اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شیعہ کارکنوں کو فوری سیکورٹی فراہم کریں اور علامہ راجہ ناصر عباس کے مطالبات پاکستان میں (۱)شیعہ نسل کشی میں ملو ث تکفیری دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کیا جائے
(2)ریاستی اور عسکری ادارے شیعہ مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کریں اور مجرمانہ خاموشی ختم کریں۔
(3)نام بدل کر کام کرنیوالی کالعدم تنظیموں کے خلاف فوری کاروائی کا آغاز کیاجائے
(4)ملک میں شیعہ مسلمانوں پر ہونیوالے دہشت گردانہ حملوں بالخصوص سانحہ شکار پور، سانحہ جیکب آباد، سانحہ چلاس، سانحہ بابو سر ، سانحہ حیات آباد، سانحہ عاشورہ کراچی، سانحہ عباس ٹائون، سانحہ عاشورہ راولپنڈی ودیگر سانحات سمیت تمام مقدمات ملٹری کوررٹس میں بھیجے جائیں ۔
(5)پنجاب حکومت اپنی شیعہ دشمن پالیسی فور ا ختم کرے عزاداری، بانیان مجالس اور شیعہ عمائدین پر غیر اعلانیہ پانبدیاں اور جھوٹی ایف آئی آروں کو فل فور ختم کیا جائے۔
(6)مسلکی بنیادوں پر پاکستان کی تقسیم کی سازش کے خلاف عملی اقدامات کیے جائے ۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن کی جانب سے قائد وحدت علامہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر ملک بھر میں جاری ٹارگٹ کلنگ ، گلگت بلتستان میں شیعہ زمینوں پر ناجائزقبضے، بیگناہ شیعہ جوانوں کی اسیری اور ملت تشیع پر ڈھائے جانیوالے مظالم کے خلاف شاہراہ قراقرم کو علمدار چوک دنیور اور غلمت نگر میں دھرنا دیکر بلاک کردیا گیا۔احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے شیخ نیئر عباس مصطفوی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان نے کہا کہ موجودہ حکومت بانیان پاکستان کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھے ہوئے ہے۔ نیشنل ایکشن پلان جو کہ دہشت گردوں کی بیخ کنی کیلئے بنایاگیا تھا اس کا غلط استعمال کیا جارہا ہے اور اس پلان کے ذریعے محب وطن شہریوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جاراہا ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے۔ حکومت دہشت گردوں سے مرعوب ہے جبکہ مجلس وحدت مسلمین کے قائدین نے 68 دنوں سے پرامن دھرنا دیا ہے اور آئینی اور قانونی راستے اختیار کرتے ہوئے اپنے مطالبات پیش کردیئے ہیں اور حکومت اس پرامن مظاہرے کو کمزوری سمجھ رہی ہے اور ہمیں مجبور کیا جارہا ہے کہ ہم اسلام آباد کا گھیراؤ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے قائد کے حکم کے منتظرہیں جس دن قائد وحدت ہمیں حکم دینگے ملت تشیع ان ظالم حکمرانوں کے خلاف اسلام آباد کو بھردینگے اورظالم حکمرانوں کا عملی احتساب کرینگے۔

احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی حاجی رضوان علی نے کہا کہ آج مظلوم ظالم کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں ۔پورے ملک میں جاری دہشت گردی کی روک تھام کیلئے مجلس وحدت پرامن احتجاج کررہی ہے حکومت ہمارے جائز مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ایکشن کرے۔ اس احتجاجی دھرنے سے شیخ مرتضیٰ علی منیری، شیخ مجتبیٰ حسین اور سیکرٹری سیاسات غلام عباس نے بھی خطاب کیا۔

ادھر غلمت نگر میں بھی شاہراہ قراقرم پرعلامتی احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔دھرنے کے شرکاء سے سابق امیدوار قانون ساز اسمبلی ڈاکٹر علی محمد،شیخ نیبر حسین، شیخ شبیر حسین اور عابد حسین نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ صوبائی حکومت گلگت بلتستان مخصوص علاقوں میں خالصہ سرکار کے نام پر زمینوں پر قبضے کرنے کی سازش کررہی ہے اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو حکومت کو چلنے نہیں دینگے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں گندم کے کوٹے میں کٹوتی غیر منصفانہ ہے اور یہ عجیب منظق ہے کہ آئے دن آبادی بڑھ رہی ہے اور حکمران خوراک میں کٹوتی کررہے ہیں جبکہ پہلے ہی گلگت بلتستان میں آٹے کا بحران پایا جارہا ہے۔ دوسری جانب آٹے پر سبسڈی کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو اس علاقے کے عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری ملک میں جاری شیعہ نسل کشی اور معصوم پاکستانیوں کے قتل عام کے خلاف گذشتہ ستر دنوں سے سراپا احتجاج ہے۔ ظلم اور بربریت کے خلاف احتجاج کو ملک گیر احتجاج میں تبدیل کیا جا رہا ہے، پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں اور دیگر علاقوں کی طرح کوئٹہ میں بھی احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی جانب سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے بھوک ہڑتالی کیمپ اور مطالبات کی منظوری کیلئے مغربی بائی پاس میں احتجاجی دھرنا دیاگیا۔احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اوررکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا ، علامہ ہاشم موسوی، عباس علی اور علامہ ولایت جعفری کا کہنا تھا کہ 13 مئی سے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری بھوک ہڑتال پر ہے، جسے انہوں نے مطالبات کی منظوری اور عمل درآمد تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے مطالبات بلکل واضح اور آئینی ہیں، ہمیں ملک میں امن چاہئے، دہشتگردوں اور تکفیری سوچ کا خاتمہ چاہئے ، قاتلوں کی پشت پناہی کرنے والوں کو انکے انجام تک پہنچایا جائے اور مظلوموں کو انکے حقوق دیئے جائے۔ ترجمان نے کہا کہ ملک بھر کے اہم سیاسی اور مذہبی قیادتوں نے ہمارے مطالبات کی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ ہمارے مطالبات بلکل درست اور قابل تسلیم ہیں، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ خود کو عوامی نمائندہ کہنے والے وزراء کو عوام کے جان و مال اور مسائل و ضروریات کی کوئی فکر ہی نہیں۔ ہمارے پر امن تحریک کی حمایت پاکستان کے تمام تر طبقات، بشمول کرسچین کمیونٹی، ہندو اور سکھ برادری ،کر چکے ہیں اور ہمارے پیش کردہ دس نکاتی مطالبات کو جائز تسلیم کرتے ہوئے ان پر عملی اقدامات کا مطالبہ بھی کرچکے ہیں ، جو اس بات کی دلیل ہے کہ ہمارے مطالبات پاکستان کے حق میں ہیں ۔ حکومت مزید وقت برباد کرنے کے بجائے مطالبات تسلیم کرے اور ملک کو پر امن بنائے ۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ حکمرانوں اور مقتدر حلقوں کی مسلسل بے حسی اور جابندارانہ رویوں کو دیکھتے ہوئے ،ہم احتجاج پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ہم اپنی اس آئینی و قانونی جنگ کو جمہوری انداز میں لڑیں گے اور انصاف کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ دہشتگردوں کے کاروائیوں پر خاموشی اور ان کو مکمل آزادی فراہم کرنا حکومت کی ناقص پالیسیوں کی عکاسی کر رہی ہے،آئے روز ملک کے کسی نہ کسی کونے میں ہمارے پروفیشنلز کو موت کے گھاٹ اتر دیا جاتا ہے،لیکن آج تک کسی شہید کے قاتل کو سزا نہیں دی گئی۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام شیعہ ٹارگٹ کلنگ، بے بنیاد مقدمات، عزاداری پر عائد پابندیاں، پُرامن شہریوں کی گرفتاری کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح جنوبی پنجاب میں احتجاجی دھرنے دیے گئے۔ ملتان میں سہو چوک کے مقام پر خانیوال روڈ پر دھرنا دیا گیا، دھرنے میں خواتین، بچوں، نواجوانوں نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔ احتجاجی دھرنا شام پانچ بجے شروع ہوا جو کہ رات گئے اختتام پذیر ہوا، دھرنے کے شرکاء نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹریفک بلاک کیا، دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، علامہ سید سلطان احمد نقوی، علامہ ہادی حسین ہادی، مولانا مظہر عباس صادقی، مولانا اعجاز حسین خان، یافث نوید ہاشمی، محمد عباس صدیقی اور دیگر نے خطاب کیا۔ رہنمائوں نے دھرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری گزشتہ 70دنوں سے نیشنل پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال پر ہیں لیکن بے حس حکومت کو کوئی پرواہ نہیں ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے ہم سراپا احتجاج رہیں گے۔ پنجاب میں ہمارے عزاداروں اور بانیان مجالس کے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے گئے، پُرامن شہریوں کو شیڈول فورتھ میں ڈالا جا رہا ہے، عزاداری پر پابندیاں عائد کی جارہی ہے، ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ جاری ہے، گلگت بلتستان میں زمینوں پر ناجائز قبضے کیے جارہے ہیں، اُنہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے پُرامن شہری ہیں ہمیں حکومت احتجاج اور دھرنوں پر مجبور کرچکی ہے ہم حکومت کومتنبہ کرتے ہیں کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو 7 اگست کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کا گھیرائو کریں گے۔ دھرنے کے شرکاء نے حکومت مخالف نعرے بازی اور اپنے شہداء کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر نماز باجماعت کا اہتمام کیا گیا، دھرنے کے شرکاء نے ایمبولینسزکو خصوصی طور پر راستہ دیا گیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree