وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سندھ کے مختلف شہروں میں دہشتگردوں کے ٹریننگ کیمپس اور اڈے موجود ہیں، چپے چپے پر دہشتگردوں کی نرسریاں قائم کی گئی ہیں، کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی سرگرمیاں جاری ہیں، پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور سندھ حکومت ان معاملات کو سنجیدہ لے اور دہشتگردوں کیخلاف فی الفور ایک بھرپور آپریشن کیا جائے گا، کیونکہ کالعدم تنظیمیں ملکی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔جیکب آباد پریس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ سندھ بھر میں کالعدم تنظیموں اور دہشتگرد عناصر کیخلاف فوجی آپریشن ہونا چاہئے، اگر فوجی آپریشن میں کوئی رکاوٹ یا مشکل ہے تو پولیس اور رینجرز کے ذریعے آپریشن کیا جائے، کیونکہ جو دہشتگردی وانا اور وزیرستان میں ہو رہی تھی، اس کا رخ اب کراچی سمیت سندھ کی طرف موڑا جا رہا ہے، مستونگ سمیت بلوچستان سے دہشتگرد یہاں آتے ہیں، سندھ میں ان کے سہولت کارموجود ہیں،دہشتگردوں کا سندھ میں آنا جانا ایک بہت بڑے خطرے کی گھنٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم تنظیمیں ناصرف آزادانہ فعالیت جاری رکھے ہوئے ہیں بلکہ آئے روز محب وطن اہل تشیع مسلمانوں کو دہشتگردی و بربریت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے، سندھ سمیت ملک بھر میں افراتفری و بدامنی پھیلانے کی سازشوں میں مصروف کالعدم دہشتگرد تنظیمیں ہی ملکی سالمیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں، سیکورٹی ادارے ان کالعدم تنظیموں کیخلاف موثر حکمت عملی کے تحت کارروائی عمل میں لائیں۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی فعالیت اور اہل تشیع مسلمانوں پر دن دہاڑے حملے اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ سندھ حکومت اور اداروں کے اندر دہشتگردوں کے سہولت کار موجود ہیں، پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت، وزیراعلی ، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ صوبے بھر میں کالعدم دہشتگردتنظیموں کی کھلے عام فعالیت کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف فی الفور کاررائی عمل میں لائیں، بصورت دیگر دہشتگردی کا شکار محب وطن ملت تشیع صوبے بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کرنے پر مجبور ہوگی۔ ان خیالات کااظہار اُنہوں نے ملتان میں جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ ناصر عباس مہدوی ، علامہ غلام جعفر انصاری، علامہ علی حسنین نقوی اور دیگر موجود تھے۔

علامہ اقتدار نقوی نے مزید کہا کہ کراچی میں عزاداری پر مسلسل دہشتگردانہ حملے ثابت کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ملت جعفریہ کے تحفظ میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، حکومتی و ریاستی اداروں میں موجود دہشتگردوں کی سہولت کار کالی بھیڑیں شیعہ نسل کشی میں ملوث ہیں، ایک منظم انداز سے ملت جعفریہ کی نسل کشی کی مجرمانہ سازش کی جا رہی ہے، ملکی اداروں میں موجود تکفیری سوچ رکھنے والے امریکی و صہیونی ایجنٹ آج محب وطن شیعہ مسلمانوں کو اپنی دہشتگردی و بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ رہنماو ں نے کہا کہ حکمرانوں اور قانون نافذ کی تمام تر توجہ مجالس و عزاداری کے اعداد و شمار جمع کرنے پر لگی ہوئی ہے، جبکہ کالعدم تنظیموں اور دہشتگرد عناصر کے بارے میں تمام معلومات ہونے کے باوجود ان کے خلاف کارروائی کرنے میں مجرمانہ غفلت برتی جا رہی ہے، پولیس کی غفلت کا یہ حال ہے کہ تھانے کے برابر والی گلی میں ہونے والی مجلس عزا سے وہ تو بے خبر رہتی ہے لیکن مجلس عزا سے باخبر دہشتگرد اس پر حملہ کرکے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، جس کے بعد اہل تشیع کے تحفظ میں ناکام پولیس اپنی نااہلی کا سارا نزلہ مظلوم عزاداروں پر ہی نکال رہی ہے، جو انتہائی شرمناک و قابل مذمت ہے۔ رہنماو ں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر میں دہشتگرد کالعدم تنظیموں کو قانونی تحفظ دینے سے گریز کرتے ہوئے ان کے خلاف فی الفور کارروائی کا آغاز کیا جائے، محب وطن اہل تشیع مسلمانوں کے قاتلوں کو گرفتار کر کے تختہ دار پر لٹکایا جائے، ماہ محرم کے آغاز سے امام بارگاہوں، مجالس اور عزاداروں پر ہونے والی دہشتگردی میں ملوث تکفیری دہشتگرد عناصر اور انکے سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری سید ناصر شیرازی نے بھارتی ہائی کمیشن کے سفارت کاروں کے پاکستان کے اندر تخریبی کاروائیوں میں ملوث ہونے پر شدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان بارہا سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو چکا ہے۔وطن عزیز میں ہونے والی دہشت گردی کے مختلف واقعات میں بھارتی سفیروں کا براہ راست ملوث ہونا ایک ناقابل معافی جرم ہے۔بھارت وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے جس نے ہمیشہ ہمیں نقصان پہنچایا اور عالمی سطح پر پاکستان کا امیج خراب کرنے کے لیے بے جا پروپیگنڈہ کیا۔ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث را کے ان ایجنٹوں کو ناپسندیدہ قرار دے کرمحض ملک بدر کر دینا ملک و قوم کے ساتھ زیادتی ہو گی۔ان عناصر کوبلا تاخیر تحقیقاتی ایجنسیوں کے حوالے کیا جانا چاہیے تاکہ ان کے باقی نیٹ ورک کا بھی مکمل طور پر پتا لگایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھارتی جاسوس کلبھوشن یا دیوکے معاملے پر بھی حکمرانوں نے ملک و قوم کے مفاد کو مقدم رکھنے کی بجائے انڈیا سے دوستی کا حق ادا کیا۔بھارت کے معاملے میں ہمارے حکمرانوں کا عاجزانہ رویہ پوری قوم کی توہین ہے ۔ پاکستان کے ساتھ بھارت کی ازلی دشمنی کسی سے پوشیدہ نہیں۔اب لیت ولعل کے بجائے دو ٹوک موقف اختیار کرنے کا وقت ہے۔اگر حکومت ملک میں حقیقی امن کی خواہاں ہے تو پھر ان تمام نیٹ ورکس اور مراکزکا خاتمہ کرنا ہو گا جو دہشت گردی کے محرک بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی میں ملوث کالعدم مذہبی جماعتوں اور را کے درمیان تعلقات کے شواہد ماضی میں بھی منظر عام پر آچکے ہیں۔لیکن بدقسمتی سے ان جماعتوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے ان کے رہنماؤں سے حکومتی وزرا تعلقات استوار کرنے میں مگن رہے جو کہ دہشت گردی کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ملک کی تمام محب وطن سیاسی و مذہبی جماعتوں کو مشترکہ کوشش کرنا ہوں گی اور اس سلسلے میں کسی تعلق، دباؤ یا مصلحت کو رکاوٹ نہ بننے دینے کا عزم انتہائی ضروری ہے۔

دریں اثنا سید ناصر شیرازی نے بلوچستان کے علاقے گڈانی میں ناکارہ جہاز کے اندر آگ لگانے سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر رنج و غم کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ آگ پر تاحال قابو نہ پایا جانا متعلقہ حکام کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے بلوچستا ن اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ آگ پر فوری قابو پانے کے لیے جدید مشینری اور ہیلی کاپٹرز اور دیگر ضروری آلات کی فراہمی میں کوئی تاخیر نہ برتی جائے تا کہ مزید جانی نقصان کے خدشات کو کم کیا جا سکے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اعلی عدالتی فیصلہ آنے پر اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے دھرنے کے پروگرام کوموخر کرنے کے فیصلہ کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی رہنماوں کا یہ فیصلہ انتہائی مدبرانہ اور حالات کے عین متقاضی ہے۔جس نے قوم کو ایک بہت بڑی آزمائش سے بچا لیا ہے۔ عدالتی فیصلوں اورقومی اداروں کا احترام سب پر عائد ہوتا ہے ۔ہمیں تصادم کی سیاست سے گریز کرتے ہوئے افہام تفہیم کی پالیسی پر عمل پیرا ہونا ہو گا۔

انہوں نے کہ اعلی عدلیہ سمیت دیگر ادارے ملک وقوم کے منافی حکومتی اقدامات کے خلاف اگر خود حرکت میں آئیں تو پھر عوام کے سڑکوں پر نکلنے کی نوبت نہ آئے۔عوام کی نظریں اب سپریم کورٹ پر لگ گئی ہیں۔دہشت گردی،کرپشن اور لاقانونیت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے کالعدم جماعتوں اور کرپٹ عناصر کے خلاف بھی کاروائی ازحد ضروری ہے۔دہشت گرد جماعتوں کے سربراہاں اور حکومتی وزرا کے مابین تعلقات دہشت گردی کے واقعات پر قابو نہ پائے جانے کی ایک بڑی وجہ ہے۔وطن عزیز میں ایسے شفاف جمہوری نظام حکومت کی ضرورت ہے جس میں مادر وطن کے ہر فرد کو جان و مال کا مکمل تحفظ حاصل ہو۔جہاں اختیارات کی بجائے قانون و انصاف کی حکمرانی ہو۔

انہوں نے امیدظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یقیناعدالتی فیصلہ کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ پانامہ لیکس سمیت کرپشن میں ملوث بااثرکرداروں کے تمام الزامات کی مکمل چھان بین اور سخت کاروائی جب تک نہیں ہوتی تب تک مقتدر اداروں کی بالادستی سوالیہ نشان بنی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی ترقی و استحکام کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مخلصانہ تگ و دو کرنا ہو گی۔وطن عزیز لاتعداد بحرانوں کا شکار ہے اور کسی رسہ کشی کی سیاست کا متحمل نہیں۔حکومت بے لگام اختیارات کو ترک کر کے آئینی حدود قیود کی پاسداری سے ملک کو انتشار کی سیاست سے بچا سکتی ہے۔




پانامہ لیکس پرسپریم کورٹ کے بروقت  فیصلےاور سیاسی قیادت کے مدبرانہ اقدام  نے خانہ جنگی کے خطرے کو ٹال دیا ،علامہ راجہ ناصرعباس
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اعلی عدالتی فیصلہ آنے پر اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے دھرنے کے پروگرام کوموخر کرنے کے فیصلہ کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی رہنماوں کا یہ فیصلہ انتہائی مدبرانہ اور حالات کے عین متقاضی ہے۔جس نے قوم کو ایک بہت بڑی آزمائش سے بچا لیا ہے۔ عدالتی فیصلوں اورقومی اداروں کا احترام سب پر عائد ہوتا ہے ۔ہمیں تصادم کی سیاست سے گریز کرتے ہوئے افہام تفہیم کی پالیسی پر عمل پیرا ہونا ہو گا۔

انہوں نے کہ اعلی عدلیہ سمیت دیگر ادارے ملک وقوم کے منافی حکومتی اقدامات کے خلاف اگر خود حرکت میں آئیں تو پھر عوام کے سڑکوں پر نکلنے کی نوبت نہ آئے۔عوام کی نظریں اب سپریم کورٹ پر لگ گئی ہیں۔دہشت گردی،کرپشن اور لاقانونیت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے کالعدم جماعتوں اور کرپٹ عناصر کے خلاف بھی کاروائی ازحد ضروری ہے۔دہشت گرد جماعتوں کے سربراہاں اور حکومتی وزرا کے مابین تعلقات دہشت گردی کے واقعات پر قابو نہ پائے جانے کی ایک بڑی وجہ ہے۔وطن عزیز میں ایسے شفاف جمہوری نظام حکومت کی ضرورت ہے جس میں مادر وطن کے ہر فرد کو جان و مال کا مکمل تحفظ حاصل ہو۔جہاں اختیارات کی بجائے قانون و انصاف کی حکمرانی ہو۔

انہوں نے امیدظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یقیناعدالتی فیصلہ کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ پانامہ لیکس سمیت کرپشن میں ملوث بااثرکرداروں کے تمام الزامات کی مکمل چھان بین اور سخت کاروائی جب تک نہیں ہوتی تب تک مقتدر اداروں کی بالادستی سوالیہ نشان بنی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی ترقی و استحکام کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مخلصانہ تگ و دو کرنا ہو گی۔وطن عزیز لاتعداد بحرانوں کا شکار ہے اور کسی رسہ کشی کی سیاست کا متحمل نہیں۔حکومت بے لگام اختیارات کو ترک کر کے آئینی حدود قیود کی پاسداری سے ملک کو انتشار کی سیاست سے بچا سکتی ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی فعالیت اور اہل تشیع مسلمانوں پر دن دہاڑے حملے اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ سندھ حکومت اور اداروں کے اندر دہشت گردوں کے سہولت کار موجود ہیں، پیپلز پارٹی کی اعلٰی قیادت، وزیراعلٰی، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ صوبے بھر میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی کھلے عام فعالیت کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف فی الفور کارروائی عمل میں لائیں، بصورت دیگر دہشتگردی کا شکار محب وطن ملت تشیع صوبے بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کرنے پر مجبور ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق وحدت ہاؤس کراچی میں ڈویژنل کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے موقع پر سید میثم عابدی، سید رضا نقوی، میر تقی ظفر، علامہ علی انور جعفری اور علامہ مبشر حسن کہا کہ کراچی میں عزاداری پر مسلسل دہشتگردانہ حملے ثابت کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ملت جعفریہ کے تحفظ میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، حکومتی و ریاستی اداروں میں موجود دہشتگردوں کی سہولت کار کالی بھیڑیں شیعہ نسل کشی میں ملوث ہیں، ایک منظم انداز سے ملت جعفریہ کی نسل کشی کی مجرمانہ سازش کی جا رہی ہے، ملکی اداروں میں موجود تکفیری سوچ رکھنے والے امریکی و صہیونی ایجنٹ آج محب وطن شیعہ مسلمانوں کو اپنی دہشتگردی و بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

رہنماؤں نے کہا کہ حکمرانوں اور قانون نافذ کی تمام تر توجہ مجالس و عزاداری کے اعداد و شمار جمع کرنے پر لگی ہوئی ہے، جبکہ کالعدم تنظیموں اور دہشتگرد عناصر کے بارے میں تمام معلومات ہونے کے باوجود ان کے خلاف کارروائی کرنے میں مجرمانہ غفلت برتی جا رہی ہے، پولیس کی غفلت کا یہ حال ہے کہ تھانے کے برابر والی گلی میں ہونے والی مجلس عزا سے وہ تو بے خبر رہتی ہے لیکن مجلس عزا سے باخبر دہشتگرد اس پر حملہ کرکے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، جس کے بعد اہل تشیع کے تحفظ میں ناکام پولیس اپنی نااہلی کا سارا نزلہ مظلوم عزاداروں پر ہی نکال رہی ہے، جو انتہائی شرمناک و قابل مذمت ہے۔ رہنماؤں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر میں دہشتگرد کالعدم تنظیموں کو قانونی تحفظ دینے سے گریز کرتے ہوئے ان کے خلاف فی الفور کارروائی کا آغاز کیا جائے، محب وطن اہل تشیع مسلمانوں کے قاتلوں کو گرفتار کرکے تختہ دار پر لٹکایا جائے، امام بارگاہوں، مجالس اور عزاداروں پر ہونے والی دہشت گردی میں ملوث تکفیری دہشتگرد عناصر اور انکے سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

وحدت نیوز(گلگت) کراچی میں بیگناہ عزاداروں پر پے درپے حملے صوبائی حکومت کی ناکامی کا بین ثبوت ہے پیپلز پارٹی کی قیادت دیگر صوبوں میں دہشت گردی کے شکار ہونے والوں سے زیادہ ہمدردی کررہی ہے جبکہ ان کے اپنے صوبے میں دہشت گردی کے شکار ہونے والوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما محمد الیاس صدیقی نے گزشتہ روز کراچی میں عزاداروں پر دوران مجلس فائرنگ پانچ عزاداروں کے شہید ہونے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومت کی بے حسی اور سیکورٹی اداروں کی نااہلی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں عزاداری کے دوران اس نوعیت کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے قبل عزاداروں پر کئی حملے ہوچکے ہیں ۔حیرت اس بات پر ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے صرف نوٹس لئے جانے کی خبریں چھپتی ہیںلیکن عملی طور پر دہشت گردوں کے خلاف کوئی کاروائی انجام نہیں دی جاتی ہے اور عزاداری کو محدود کرنے کیلئے کراچی میں مسلسل حملے ہورہے ہیں اور کئی بیگناہ شہید ہوچکے ہیں۔تکفیری عناصر کھلے عام ان حملوں کی ذمہ داریاں بھی قبول کرلیتی ہیں لیکن حکومت ان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنے سے کترارہی ہے جو حکومت کی بزدلی کی نشاندہی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون اور انصاف کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اور آئے روز ملت تشیع کے خلاف نت نیء سازشوں کا جھال بچھایا جارہا ہے اور مظلوم و بیگناہ جوانوں اور باوفا شخصیات کے خلاف مقدمات درج کئے جاتے ہیں ایسے میں ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جارہا ہے ۔ملکی سلامتی و استحکام کی خاطر ملت تشیع پرامن احتجاج کا راستہ اپنائے ہوئے ہے۔ملک کے تمام شہریوں کے جان و مال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے اگر ریاست اپنی ذمہ داری سے عہدہ برآں ہونے کیلئے تیار نہ ہو تو پھر ملکی امن خطے میں پڑسکتا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree