وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے مجوزہ گلگت بلتستان آرڈر 2018ء پر وزیراعلٰی کی بریفنگ کا بائیکاٹ کر دیا، اسمبلی سیشن شروع ہونے کے آدھا گھنٹہ بعد سپیکر نے بتایا کہ کارروائی مختصر کر رہے ہیں، کیونکہ اسمبلی ہال میں مجوزہ آرڈر پر ان کیمرہ بریفنگ دی جانی ہے، جس کے بعد اراکین اسمبلی کو اسمبلی ہال لے جایا گیا۔ مجوزہ آرڈر پر بریفنگ سے قبل اپوزیشن اراکین نے استفسار کیا مجوزہ پیکج کا فائنل ڈرافٹ کوئی نیا ہے، کیونکہ حکومت کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ اس وقت جو ڈرافٹ گردش کر رہا ہے، وہ فائنل نہیں ہے۔ جواب میں بتایا گیا کہ ڈرافٹ وہی ہے، اس پر مکمل بریفنگ دی جائے گی، جس پر اپوزیشن اراکین نے ان کیمرہ بریفنگ کا بائیکاٹ کر دیا اور باہر نکل آئے، تاہم اسلامی تحریک کے رکن اسمبلی کیپٹن(ر) سکندر علی بریفنگ میں موجود رہے۔ اپوزیشن اراکین نے موقف اختیار کیا کہ گلگت بلتستان کو آرڈر یا پیکیجوں کی بجائے ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت مکمل آئینی صوبہ، آزاد کشمیر یا مقبوضہ کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے۔
قائد حزب اختلاف کیپٹن (ر) شفیع خان ایم ڈبلیوایم کے رکن اسمبلی ڈاکٹر حاجی رضوان علی و ممبران جاوید حسین، نواز خان ناجی اور راجہ جہانزیب نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے اسمبلی قراردادوں کے برعکس آرڈر لایا ہے۔ جس کا ہم حصہ نہیں بننا چاہتے ہیں۔ قائد حزب اختلاف محمد شفیع کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو پیکچز یا آرڈرز کی بجائے مکمل آئینی سیٹ اپ دیا جائے، اگر ایسا ممکن نہیں ہے تو کشمیر یا مقبوضہ کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کا اسلام آباد دھرنے کا فیصلہ حتمی ہے اور اگلے ایک دو روز میں تمام ممبران اسلام آباد روانہ ہوں گے اور گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کے خلاف پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔ ادھر بی این ایف کے قائد و رکن اسمبلی نواز خان ناجی نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے حکومت کے ان کیمرہ سیشن کو مسترد کرتے ہوئے اجلاس سے بائیکاٹ کیا ہے، ہم نے وزیراعلٰی سے پوچھا کہ مجوزہ پیکج کوئی ایکٹ ہے؟ تو جواب ملا کہ ماضی کی طرح یہ پیکیج بھی آرڈننس کے طور پر نافذ العمل ہوگا، جس پر ہمارا جواب تھا کہ 70 سال بعد ایک بار پھر گلگت بلتستان کی قوم کسی پیکیج کی متحمل نہیں ہوسکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ خطے کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے، جس کے لئے ہم نے آزاد کشمیر طرز کے سیٹ اپ یا دفاع، کرنسی اور خارجی امور کے علاوہ تمام اختیارات اسمبلی کو تفویض کرنے کا مطالبہ کیا ہے، حکومت مزید ہمارے صبر کا امتحان نہ لے۔ ہمیں مختلف پیکجز سے سبق ملا ہے کہ اس طرح کے حربوں کا مقصد لوگوں کے حقوق غصب کرنے اور اختیارات چھیننے کے علاوہ کچھ۔ نہیں۔ ہم نے 2009ء کے نام نہاد پیکج کو بھی اسی وقت ہی مسترد کر دیا تھا، جب تمام لوگ اس پیکیج کے شان میں قصیدے پڑھتے تھے۔ ان لوگوں کو آج جاکر پتہ چلا کہ یہ پیکیج بھی ظالمانہ فیصلہ تھا، جس کی کوکھ سے ٹیکس اور کئی بیماریوں نے جنم لیا۔ آج ایک بار پھر پیکج کی بات ہو رہی ہے جو ماضی کے پیکجز سے برا ہوسکتا ہے تو اچھا کبھی نہیں ہوسکتا۔
ادھر پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی جاوید حسین نے اسلام ٹائمز کو بتایا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ کوئی اور ڈرافٹ ہے، بریفنگ میں جو کچھ دکھایا گیا، وہ تو پہلے ہی سب کے سامنے ہے، اس پر بریفنگ کی کوئی ضرورت ہی نہیں تھی، اس لئے ہم نے بائیکاٹ کیا۔ اب ہمارا مطالبہ ون پوائنٹ ایجنڈا ہوگا کہ کسی بھی سیٹ اپ کو ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے آئینی تحفظ دیا جائے، اگر یہ ممکن نہیں تو آزاد کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے۔
دوسری جانب ایم ڈبلیو ایم کے رکن اسمبلی حاجی رضوان نے اسلام ٹائمز کو بتایا کہ اصلاحات کے معاملے پر جذبات کی بجائے ہوش سے کام لینا ہوگا، حاجی رضوان کا کہنا تھا کہ ان کیمرہ بریفنگ میں اپوزیشن نے جذبات کا مظاہرہ کیا، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ان کی بریفنگ کے بعد ہم ادھر ہی بیٹھ کر بحث کرتے اور ڈرافت میں موجود خامیوں اور خرابیوں کی نشاندہی کرتے، کیونکہ یہ مسئلہ روڈ پر نہیں ٹیبل پر ہی حل ہوگا، چونکہ اپوزیشن کا فیصلہ تھا، اس لئے ہم بھی باہر آگئے، وگرنہ ہم اس پر بحث کرتے اور کمزوریوں کو حکومت کے سامنے رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی بریفنگ تو دیدی، اس کا جواب دینے کے بجائے واک آؤٹ کرنا دانشمندی نہیں تھی۔ یہ معاملہ جذبات سے حل نہیں ہوگا۔ اس پر مل بیٹھ کر غور کرنا ہوگا اور ساری خرابیوں کی نشاندہی کرکے حکومت کو پیش کیا جانا چاہیے تھا۔ کوئی بھی مسئلہ روڈ سے ہوتے ہوئے میز پر ہی پہنچ کر حل ہوتا ہے۔ اب پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے جا رہے ہیں تو اس سے پہلے ضروری تھا کہ اپوزیشن ہوش سے کام لیتے ہوئے مجوزہ پیکیج میں موجود خرابیوں کی نشاندہی کرکے اس کو ایک ڈرافت کی شکل دے دیتے اور اس ڈرافٹ کو حکومت کے سامنے رکھ کر بتا دیتے کہ ان خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے، پھر بھی حکومت ان خامیوں کو دور کرنے میں کوتاہی برتے اور انکار کرے تو اس صورت میں احتجاج کا راستہ اختیار کرنا چاہیے تھا۔ ایک سوال کے جواب میں حاجی رضوان کا کہنا تھا کہ پھر بھی ہم اپوزیشن ممبران کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے کہ احتجاج اور دھرنے سے پہلے ہم اس ڈرافٹ پر غور کریں اور خامیوں کو نکال کر اس کو ایک اور ڈرافٹ کی شکل دے کر حکومت کو پیش کیا جائے، اگر حکومت ان خامیوں کو دور نہیں کرتی تو پھر ہمیں احتجاج اور دھرنوں کا راستہ انتخاب کرنا چاہیے۔
وحدت نیوز(لاہور) دنیا بھر کی طرح لاہور میں بھی یوم مردہ باد امریکہ منایا گیا جس میں امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اور مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی رہنماؤں اور کارکنوں نے بھرپورشرکت کی۔ ریلی کی قیادت ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنمااور ممتاز عالم دین علامہ امین شہیدی، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سیکرٹری سیاسیات اسد عباس نقوی، ایم ڈبلیوایم پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ مبارک موسوی،ایم ڈبلیوایم لاہور کے سیکریٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی سینئر رہنما افسر رضا خان، سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ احتجاجی ریلی لاہور پریس کلب سے شروع ہوئی اور امریکی قونصلیٹ کے سامنے پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کر گئی جہاں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے امریکہ کے اپنا سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اقدام کی پرزور مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں کا لہو ضرور رنگ لائے گا اسرائیل بہت جلد نابود ہو جائے گا۔
وحدت نیوز (کراچی) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب پر 16 مئی یوم مردہ باد امریکا کے موقع پر احتجاجی جلسے کا انعقاد کیا گیا، جس بڑی تعداد میں نوجوانوں، بزرگوں، خواتین نے شرکت کرکے امریکا و اسرائیل سے اظہار بیزاری کیا۔احتجاجی جلسے میں مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم و مرکزی رکن نظارت آئی ایس او پاکستان علامہ احمد اقبال رضوی،ا یم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما وجنرل سیکریٹری ہیت آئمہ مساجد وعلماءامامیہ پاکستان علامہ باقر زیدی، جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان، شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ ناظر عباس تقوی اور علامہ صادق رضا تقوی نے خطاب کیا، جبکہ اس موقع پرایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کے رہنماعلامہ صادق جعفری، علامہ مبشرحسن، احسن عباس رضوی، میثم عابدی ، دیگر کارکنان وعہدیداران سمیت مختلف سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی۔ جلسے کے اختتام پر امریکا اور اسرائیل کے پرچم بھی نذر آتش کئے گئے۔ احتجا جی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ 16 مئی وہ دن ہے کہ جب کرہ ارض پر انسانیت کے خلاف ایک بین الاقوامی سازش کو پروان چڑھایا گیا اور استکباری طاقتوں نے اسرئیل کو وجود بخشتے ہوئے انبیاء کی سرزمین مقدس پر فلسطین میں بسنے والے مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں پر عرصئہ حیات تنگ کر دیا تھا، اور آج پھر اسی تاریخ کو ایک بار پھر دُہرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے اپنے سفارتخانے کی یروشلم (بیت المقدس) منتقلی قابل مذمت ہے۔
علامہ باقر عباس زیدی نے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان اگر آج بھی اسرئیل کے خلاف متحد نہ ہوئے، تو انہیں مزید ظلم و بربریت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کو درپیش تمام مشکلات کا واحد حل اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر مسلمان متحد نہ ہوئے، تو اسرائیل اور استعماری طاقتیں دوسرے اسلامی ممالک کو بھی خانہ جنگی میں ملوث کر دیں گے۔ علامہ صادق رضا تقوی نے کہا کہ آئی ایس او نے دنیا کو غاصب صیہونیوں کا اصل چہرہ دیکھانے کیلئے ہر سطح پر احتجاج کیا، اس کا حکم ہمیں شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی نے دیا اور ان کے فرمان پر آئی ایس او نے لبیک کہا۔ انہوں نے کہا کہ اس عظیم الشان احتجاجی جلسے پر تمام شرکاء کو مبارک باد اور سلام پیش کرتا ہوں کہ اس شدید گرمی کے عالم میں انہوں نے احتجاجی جلسے میں شرکت کرکے امریکا اور اسرائیل سے اظہار بیزاری کیا۔
وحدت نیوز(سکردو) بلتستان انتظامیہ کی جانب سے ایک بار پھر عوامی اراضی پر زبردستی قبضہ جمانے کی کوشش آج ائیر پورٹ روڈ گمبہ اسکردو میں کی گئی۔ گمبہ اسکردو کے عوام عوامی حقوق کے پاسبان، جرائت و استقامت کا استعارہ آغا علی رضوی کی قیادت میں ڈٹ گئے۔ تفصیلات کے مطابق گمبہ تھانے کے ملحقہ عوامی زیرکاشت زمین پر ائیر سکیورٹی فورس نے اسکردو انتظامیہ کے اشارے پر قبضے کی کوشش کی۔ مقامی لوگوں کی مزاحمت پر ائیر سکیورٹی فورس کے جوان واپس چلے گئے، تاہم آغا علی رضوی اور گمبہ اسکردو کے جوانوں کا دھرنا اور عوامی اراضی کی پہرہ داری رات کے آخری پہر بھی جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق اسکردو انتظامی سربراہ ڈپٹی کمشنر اسکردو نے کل صبح دھرنے کے شرکاء سے مذاکرات کا عندیہ دیا ہے۔ کل صبح مذاکرات کامیاب نہ ہونے کی صورت میں ائیر پورٹ روڈ کی بندش سمیت بلتستان بھر میں احتجاج کی کال بھی دی جاسکتی ہے۔ اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین جی بی کے سربراہ آغا علی رضوی کا کہنا تھا ہے کہ لوکل انتظامیہ نے چھومک میدان کے تنازعے کے بعد معاہدے معاہدہ طے پانے کے باوجود دوبارہ خالصہ سرکار کے نام پر عوامی اراضی کو ہتھیانے کی کوشش لمحہ فکریہ ہے۔گلگت بلتستان میں ایک انچ زمین پر بھی کسی کو بغیر معاوضہ کے قبضے کرنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بار بار ریاستی اداروں کی جانب سے خطے میں بے چینی پھیلانے کی کوشش سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوامی اراضی کو ہتھیانے کی کوشش آئینی اصلاحات کے نام پر عوام کیساتھ ہونے والے مذاق سے توجہ ہٹانے کی کوشش بھی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں ظلم ہو عوام کے ساتھ میدان میں حاضر رہیں گے۔
وحدت نیوز(بہاولپور) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام تنظیم فدائیان علی اکبر، عزادار کونسل اور انجمن غلامان عباس کے تعاون سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک کے دیگر شہروں کی طرح بہاولپور میں بھی ''یوم مردہ باد امریکہ، اسرائیل اور ہندوستان ''منایا گیا، اس موقع پر یونیورسٹی چوک سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ضلع بہاولپور کے سیکرٹری سید اظہر عباس نقوی ایڈووکیٹ نے کی، اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اظہر عباس نقوی کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے شام میں ثانی زہرا سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کے روضے پر حملے، یمن، شام اور بحرین میں شیعہ قتل عام، فلسطین ،کشمیر میں جاری مظالم کی پشت پناہی شیطان بزرگ امریکہ کر رہا ہے، امریکہ اب پاکستان کو بھی سیاسی، معاشی اور ثقافتی طور پر کمزور کرنے کی سازشیں کر رہا ہے، پاکستان میں بدامنی پھیلانے کی کوششیں اب واضح ہوچکی ہیں، امریکہ کی جانب سے بار بار دھمکیاں ہمارے حکمران کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم امریکہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے مذموم مقاصد سے باز آجائے اور پاکستان میں فرقہ واریت، دہشتگردی کی آگ نہ لگائے ورنہ وہ اسی میں جل کر راکھ ہوجائے گا، اظہر عباس نقوی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان امریکی دھمکیوں کا منہ توڑ جواب دے۔
وحدت نیوز(گلگت) مسلم لیگ نواز جاتے جاتے پاکستان بھر میں انارکی پھیلانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔نواز شریف کے حالیہ بیان سے ملک بھر کے عوام تشویش کا اظہار کررہے ہیں جبکہ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت عوامی زمینوں پر قبضے کرکے عوام کو دھرنوں پر مجبور کررہی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے نواز شریف نے ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کرکے ملکی سا لمیت کو خطرے سے دوچار کردیا ہے۔اقتدار چھن جانے کے بعد نواز شریف اینڈ فیملی اپنے ہواس کھوچکے ہیں ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ابھی تک خالصہ سرکار کی رٹ لگائے بیٹھا ہے اور گمبہ سکردو میں اپنے گماشتوں کے ذریعے عوامی زمینیں ہتھیانے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔ہم گمبہ سکردو کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور عوامی زمینوں پر قبضے کی بھرپور مزاحمت کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے عوام کش پالیسیوں کی وجہ سے گلگت بلتستان میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ سڑکوں پر آنے پر مجبور ہیں جو کہ حکومت کی ناقص اور جانبدار انہ حکمت عملی کا نتیجہ ہے جبکہ خود حکومتی بنچوں پر بیٹھے ہوئے لوگ آف دی ریکارڈ حکومت سے بیزاری کا ا ظہار کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں جتنی اقربا پروری کی گئی ہے شائد اس کی مثال ماضی میں نہیںملتی۔ گلگت بلتستا ن کے حقوق پر بھی اصلاحات کے نام ڈاکہ ڈالنے کی سازش ہورہی ہے ۔ گلگت بلتستان کے عوام نے خالصہ سرکار کا قانون مسترد کیاہوا ہے اور اگر حکومت نے زبردستی کی کوشش کی تو عوامی طاقت سے ظالموں کا سر کچلا جائیگا۔