وحدت نیوز (گلگت ) مغوی انجینئرز کی بازیابی میں پاک آرمی خصوصاً فورس کمانڈر عاصم حسین کا کردار قابل تعریف ہے۔سابق سپیکر ملک مسکین نے مغوی انجینئرز کی بازیابی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔دیامر کے امن پسند رہنماؤں نے دہشت گردوں سے لاتعلقی کا اظہار کرکے دہشت گردوں اور ان کے پشت پناہوں کو پیغام دیا ہے کہ گلگت بلتستان دہشت گردوں کی آماجگاہ نہیں بننے دیا جائیگا۔حکومتی اہداف محض مغویوں کی بازیابی تک محدود نہیں ہونا چاہئے بلکہ واقعے میں ملوث تمام کرداروں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عارف حسین قنبری نے کہا کہ گلگت بلتستان کو دہشتگردوں سے پاک کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ٹارگٹڈ آپریشن کا آغاز کیا جائے اور علاقے کو دہشت گردوں کی آماجگاہ بننے نہ دیا جائے۔انہوں نے مغویوں کی بازیابی میں پاک آرمی ،حساس اداروں اور علاقے کے امن پسند رہنماؤں کی مخلصانہ کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا جن کی مسلسل کوششوں سے دو قیمتی انسانوں کی جانیں بچ گئیں اور اگر علاقے کے عوام کا تعاون یونہی سیکورٹی اداروں سے جاری رہا تو دہشت گرد خود اپنی موت آپ مرجائینگے۔
انہوں نے کہا کہ دیامر کے عوام نے دہشت گردوں کو ایک طرح سے پیغام دیا ہے کہ علاقے میں ان کیلئے کوئی جگہ نہیں ،اب یہ حکومت کا کام ہے کہ وہ ان چند دہشت گردوں کو جنہوں نے علاقے کا امن تباہ کیا ہوا ہے سے کس طرح پیش آتی ہے۔دہشت گردوں کا کو ئی مذہب نہیں ہوتا ہے اور وہ صرف بیرونی ایجنڈے پر فساد پھیلانے میں مصروف ہیں لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ بلا تفریق ان شیطانی قوتوں کے خلاف متحد ہوکرپوری طاقت سے حملہ کیا جائے علاقے کا مستقبل دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہ رہے۔حکومت مصلحت پسندی کا شکار نہ ہوجائے ورنہ حکومتی اہلکار سب سے پہلے دہشت گردوں کے نشانے پر ہونگے۔
انہوں نے ضلع غذر اور ضلع دیامر میں پولیس چوکیوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف بھرپور ایکشن نہ لینے کو حکومت کی نااہلی اور مصلحت پسندی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کا یہی رویہ جاری رہا تو اکنامک کوریڈور سمیت علاقے کے امن کو سنگین خطرات لاحق ہوجائینگے۔