وحدت نیوز (گلگت) پاکستان مسلم لیگ نواز نے غیر مقامی گورنر کا تقرر کرکے صوبائی عصبیت کو ہوا دی ہے اور اس پارٹی سے کسی طرح کی خیر کی توقع نہیں رکھی جاسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار سنی اتحاد کونسل پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے خومر بشوٹ میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد صاحبزادہ فضل کریم نے مسلم لیگ نواز کا ساتھ دیا ،ہم ذاتی مفادت اور پلاٹ ،پرمٹ کی خاطر ان کے اتحادی نہیں تھے بلکہ مسلم لیگ ن کی انتہاپسندوں کیلئے نرم گوشہ رکھنے اور حضرت داتا گنج بخش ؒ کے مزار پر خودکش حملے کے ذمہ داروں کے خلاف ایکشن نہ لینے پر اپنا بیس سالہ اتحاد ختم کردیا ۔صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ مسلم لیگ ن اپنے بیرونی آقاؤں کے اشاروں پر ناچتے ہیں کیونکہ جب یہ مشکل میں تھے اس وقت سعودی حکمرانوں نے ان کی جانیں بچائی تھیں اور انہیں اپنے پاس پناہ دیدی اور آج انہی احسانات کے بدلے مسلم لیگ ن آل سعود کی آنکھیں بند کرکے تابعداری کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل پاکستان میں اہل سنت کی نمائندہ جماعت ہے اور ہم نے مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ پانچ سالوں سے اتحاد قائم رکھا ہے اور اس اتحاد کے نہایت ہی مثبت ثمرات سامنے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل نے جرات و بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا اور طالبان دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کیا اور حکومت کی مذاکراتی پالیسی کو چیلنچ کرکے افواج پاکستان کی حمایت سے ہزاروں پاکستانیوں کے قاتلوں کے خلاف ایکشن کروانے میں کامیا ب ہوگئے۔آج اگر تکفیری قوتوں اور ان کے حامیوں سے پاک سرزمین کوئی خطرہ ہے تو وہ مجلس وحدت اور سنی اتحاد کونسل سے ہے اور اسی لئے مسلم لیگ ن نے پورے پاکستان میں مجلس وحدت اور سنی اتحاد کونسل کے ہزاروں کارکنان کے خلاف مقدمات درج کرکے ہراساں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں اہل سنت سے سیاسی انتقام کے طور پر ایمپلی فائر ایکٹ کی آڑ میں درود و سلام پر پابندی عائد ہے جو بدترین ظلم ہے۔ انہوں نے عوام کو مجلس وحدت کی کامیابی کی پیشگی مبارکباد دیتے ہوئے اپیل کی کہ وہ الیکشن میں وحدت مسلمین کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کریں اور انشاء اللہ مجلس وحدت کی کامیابی کا جشن مناکر ہی گلگت سے روانہ ہونگے۔