وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکریٹَری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے پاکستان کے معروف عالم دین اور ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی کے خلاف وارنٹ گرفتاری پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نواز حکومت کی جانب سے علامہ امین شہیدی کو دہشتگردوں کی مخالفت کرنے اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کی حمایت کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔ علامہ امین شہیدی نے ہمیشہ نظریہ پاکستان کا دفاع کیا، ملک دشمن عناصر کے خلاف ملک بھر میں زمینہ سازی کی، دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کرنے والی آرمی کی اخلاقی پشت پناہی کی اور ملک بھر میں قائم فوجی عدالتوں پر میڈیا میں ہونے والے حملوں کا دفاع کیا۔
انہوں نے میڈیا پر اپنے دلائل کے ذریعے روح آئین پاکستان کو زندہ کرنے کی کوشش کی اور اقبال کے پاکستان کی نظریاتی حفاظت کی۔ آج ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری دراصل دہشتگردوں کے سیاسی ونگ کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا شاخسانہ ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں شیعہ شخصیات بالخصوص علامہ امین شہیدی کو پابند سلاسل کرنے کی حکومتی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، نواز حکومت شیعہ دشمنی میں اندھی ہوچکی ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی صوبائی حکومت اسی پالیسی پر کاربند ہے۔ میں گلگت بلتستان کے عوام کو ہوشیار رہنے کی تاکید کرتا ہوں اور واضح کرتا ہوں کہ علامہ امین شہیدی کے خلاف وارنٹ گرفتاری کے بعد نواز حکومت کا چہرہ واضح ہوگیا ہے۔ نواز شریف کی صوبائی حکومت گلگت بلتستان میں بھی ضیاء کے دور کو تازہ کرنے کی کوشش میں ہے اور فرقہ واریت کو ہوا دینا چاہتی ہے، عوام ہوشیار رہیں۔