وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری تعلیم انجینئر محمد اسلم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نگران وزیر تعلیم کا دورہ بلتستان سیر سپاٹااور اپنی پارٹی کے افراد سے آئندہ انتخابات کے حوالے سے گفت وشنید کے لیے علاوہ کچھ نہیں تھا۔ انکا دورہ حکومتی وسائل پر بوجھ اور ٹی اے ڈی کے لیے ہی تھا۔ تین ماہ کے لیے محکمہ تعلیم گلگت بلتستان کے قبلہ کو درست کرنا اور شتر بے مار کو قابو کرنا ناممکن ہے کیونکہ واضح اور بین ثبوت کے باوجود نیت اور ایف آئی اے بھی اسی مافیا کے سامنے مصلحت کاشکار رہی ہے ۔ محکمہ تعلیم میں موجود کرپشن مافیا نے قوم ایک ایک نسل کو برباد کر دی ہے اور سالانہ اربوں روپے سرکاری خزانے سے محکمہ تعلیم پر خرچ ہونے کے باوجود رزلٹ مایوس کن ہے اور مستقبل میں بھی کوئی بہتری کی امید نہیں ہے۔اگر محکمہ تعلیم میں موجود سربراہاں اخبارات میں جھوٹے بیانات دے کر اس کی کارگردگی کو بہتر ثابت کرتے ہیں تو ان سب سے معصومانہ سوال ہے کہ گلگت بلتستان میں محکمہ تعلیم کے سیکرٹری ، وزیر تعلیم سے لے کر ہیڈ ماسٹر تک کے بیٹے ، بیٹیاں اور قریبی عزیز نجی تعلیمی اداروں میں کیوں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم زبانی باتیں تو بہت کرتی ہیں لیکن وہ یہ گوارا نہیں کر سکتی کہ وہ محکمہ تعلیم میں جاری بدعنوانیوں کی تفصلات سے آگاہی حاصل کر لے۔ اسلام آباد میں اشرافیہ طرز زندگی گزارنے والے گلگت بلتستان کی عوام کی ترجمانی نہیں کرسکتے انکا چناو بھی خاص اشارے سے ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر موصوفہ نے گلگت بلتستان میں محکمہ تعلیم کو تین ماہ میں ٹھیک کرنے کا جو بیان داغا ہے وہ خوبصورت لطیفہ ہے اس کام کے لیے انہیں آلہ دین کا چراغ مل جا نا چاہیے۔ سیکرٹری تعلیم نے اپنے بیان میں کہا ہے وزیر تعلیم نے اپنے پیغامات میں جس طرح کے خدشات کا اظہار کیا ہے انہیں بہت جلد میڈیا پر لایا جائے گا اور عوام کے سامنے واضح کر دیا جائے گا کہ نگران کابینہ اور وزرا کی کی ویٹیج ، اختیارا ت اور حیثیت کیا ہے۔