وحدت نیوز(گلگت) داریل میں ایس سی او کے انجینئراور ٹیکنیشن کا دہشت گردوں کے ہاتھوں اغوا سٹیٹ کو کھلم کھلا چیلنج ہے ماضی میں بھی پولیس چوکیوں پر حملے کئے گئے،غیرملکیوں کو نشانہ بنایا گیا ،بے گناہ مسافروں کو خاک و خون میں نہلادیا گیا لیکن آج تک دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے خلاف کوئی سنجیدہ کاروائی نہیں ہوئی۔مغویوں کی بہ حفاظت رہائی کو یقینی بناکر پورے علاقے میں ٹارگٹڈ فوجی آپریشن کیا جائے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر دہشت گردوں نے دیامر میں اپنی رٹ قائم کی ہے کبھی شاہراہ قراقرم پر مسافروں کو نشانہ بناتے ہیں تو کبھی غیر ملکیوں پر حملے کئے جارہے ہیں ،اس پر مستزاد پولیس چوکیوں پر حملہ اور پاک فوج اور پولیس کے اعلیٰ آفیسروں تک کو نہیں چھوڑاگیا۔ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی حلقوں میں دہشت گردوں کیلئے نرم گوشہ پایا جاتا ہے اور مختلف حیلے بہانوں سے ان دہشت گردوں کو محفوظ راستہ فراہم کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کا اغوا انتہائی افسوسناک ہے اگر بروقت کاروائی کرکے مغویوں کو بحفاظت رہا نہ کروایا گیا تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائیگا۔انہوں نے فورس کمانڈر گلگت بلتستان سے خصوصی اپیل کی کہ وہ مغویوں کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں۔