وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سانحہ پشاور ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان کے لیے بھی خطرہ کی گھنٹی ہے۔ بلتستان میں سکیورٹی اداوں کو پہلے سے زیادہ چوکس رہنے اور خفیہ اداوں کو ہشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے دلخراش اور افسوسناک واقعہ کے بعد اسے ملک دشمن اور اسلام دشمن تنظیم طالبان نے ذمہ داری بھی قبول کی ہے اور طالبان کے اعلٰی عہدوں پر بلتستان سے تعلق رکھنے والے افراد موجود ہیں جو کسی بھی وقت گلگت بلتستان میں اپنے تنظیمی افراد سے کام لے کر خوفناک سانحہ برپا کر سکتے ہیں جس کے لیے پیش بندی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلتستان انتظامیہ طالبان کے نئے کمانڈر کی تقرری کے بعد بلتستان میں ان سے مربوط افراد کو فوری طور پر سامنے لائے اور انکا گھیرا تنگ کرے بصورت دیگر بلتستان میں کوئی واقعہ پیش آئے تو تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ بدنام زمانہ تنظیم طالبان میں بلتستان سے تعلق رکھنے والوں کی شمولیت افسوسناک اور خفیہ اداروں کی ناکامی اور نااہلی ہے۔ دہشتگرد تنظیم کے سربراہ کا بلتستان سے تعلق ہونے کا مطلب یہ ہے بلتستان میں فرقہ وارانہ عناصر کو ہوا دینے، دوسرے مکاتب فکر کو دائرہ اسلام سے خارج کرنے اور متشدد نظریہ رکھنے والے افراد اور تنظیمیں ان کے ذیلی گروہ ہے، ان کی سرگرمیوں پر نگاہ رکھی جائے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ سانحہ پشاور کے غم میں امت مسلمہ خون کے آنسو رو رہی ہے اور اتحاد و وحدت ہی کی طاقت سے ان دہشتگردوں کو نیست و نابود کیا جا سکتا ہے۔ دہشتگردوں کا تعلق کسی بھی دین و دھرم سے نہیں بلکہ وہ انسانیت کے دائرہ سے بھی باہر ہے۔ دہشتگردوں کے خلاف پاکستان آرمی کا آپریشن لائق تحسین ہے اور وطن عزیر کی سلامتی کا ضامن ہے۔ آرمی کو بلا کسی دباو کے ملک دشمن عناصر کے خلاف کاروائی کرنی چاہیئے۔