وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ جن حالات کا ہمیں سامنا ہے اس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی کارکردگی اور بہترین طرز حکمرانی سے اس نظام حکومت کو مضبوط بنائیں۔ محض کھوکھلے نعروں اور الیکشنز میں حاصل کیے گئے عوامی مینڈیٹ کی بنیاد پر کرپشن ، جرائم اور خراب طرز حکمرانی کی کھلی چھٹی نہیں دی جا سکتی ۔ یہ ٹھیک ہے کہ جمہوریت ہی ایک مثالی نظام حکومت ہے جس میں عوام اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے اپنے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارے سیاست دان جمہوریت کو حکومت کی مدت پوری کرنے سے تعبیر کرتے ہیں۔ حالانکہ جمہوریت ڈلیوری کانام ہے۔ لوگ جمہوریت میں گڈ گورننس دیکھنا چاہتے ہیں مگر المیہ یہ ہے کہ ہمارے جمہوری حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ وہ حکومت میں آنے کے بعد سیاہ و سفید کے مالک ہو گئے ہیں اور کسی کے سامنے جواب دہ نہیں ہیں۔ جمہوری حکمران عوام کی امیدوں اور خواہشوں پر پورا نہیں اترے لوگوں کی یہ خواہش پوری نہیں ہو سکی کہ اچھی حکمرانی ہو ، انہیں روزگار ملے اور ان کے مسائل حل ہوں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ لوگوں کو امن بھی میسئر نہیں آسکا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو وفاق کی یکجہتی کی علامت ہونا چاہیے تھا لیکن تمام سیاسی جماعتیں علاقائی دائروں میں محدود ہو گئی ہے۔ دہشت گردی ، کرپشن اور بیڈ گورننس کے خاتمے سے لیکر علاقائی اور عالمی سیاست تک ہماری سیاسی قیادت نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔ پاکستان کے عوام یہ سمجھتے ہیں کہ دہشت گردی کے ساتھ ساتھ کرپشن کا خاتمہ ہونا چاہیے کیونکہ کرپشن ختم کیے بغیر نہ جمہوریت مضبوط ہو سکتی ہے اور نہ ہی پاکستان داخلی طور پر مضبوط ہو سکتا ہے۔ اس تناظر میں پورے ملک میں دہشت گردی کے خلاف ہونے والے آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچنے دیا جائے یہی سب کے لیے بہتر ہوگا۔