وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کیجانب سےجاری بیان میں علامہ ہاشم موسوی نے کہاہے کہ سانحہ ہزار گنجی میں آٹھ افراد کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ملت تشیع سے تعلق رکھنے والے ہزارہ قوم کے افراد پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے اور انہیں ایک علاقے میں محصور کرکے ایک منظم سازش کے تحت اُن کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ جسکی وجہ سے لوگوں کیلئے معاملات زندگی کو چلانا مشکل ہو گیا ہے اور اُنکا بدترین معاشی قتل جاری ہے۔ ایسے میں ریاستی اداروں کے اہل کار، حکومتی خفیہ ادارے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردوں کے سامنے بےبس نظر آ رہے ہیں اور حکومت وقت صرف زبانی جمع خرچ سے کام لے رہی ہے جبکہ دہشتگرد کھلے عام معصوم انسانوں کو قتل کرکے بہ آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں کی دیواریں تکفیری نعروں پر مبنی وال چاکنگ سے بھر دی گئی ہے اور حکومتی ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ یہ بات بخوبی معلوم کی جا سکتی ہے کہ دیواروں پر ایک مخصوص فرقے کو نشانہ بنا کر وال چاکنگ کرنے والے لوگوں کے پیچھے انہی دہشت گردوں کا ہاتھ ہے جو عوام میں رہتے ہوئے ان کے درمیان نفرتوں کی آگ بڑھکانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے بے ضمیر حکمران اور اُن کے ادارے نہ تو ان سازشی عناصر کو کنٹرول کر سکتے ہیں اور نہ اُن کے پیچھے موجود دہشتگردوں کو گرفتار کرکے اُنکو سزائے دلوا سکتے ہیں۔
انہوں نے مذید کہا کہ کہ شہر کے اطراف میں دہشتگردوں کے ٹھکانے موجود ہے اور کئی سالوں سے ہم یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ ان دہشتگردوں کے نیٹ ورک کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے تاکہ شہر کو دہشتگردی کی لعنت سے صاف کیا جا سکے اور اگر ان دہشت گردوں کے خلاف آپریشن نہیں کیا جاتا اور صرف زبانی جمع خرچ سے کام لیا جاتا ہے، تو یہ عوام کے ساتھ مذاق کے علاوہ کچھ نہیں۔ اس لئے ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان سفاک دہشت گردوں کے خلاف کاروائی عمل میں لاتے ہوئے معصوم انسانوں کے قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔