وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل سید عباس علی نے کہاہے کہ قومی ایکشن پلان کو صرف شمالی وزیر ستان تک محدود نہ کیا جائے بلکہ پورے ملک بشمول بلوچستان میں جو چھوٹے چھوٹے وزیر ستان بنے ہوئے ہیں ان سب علاقوں میں بھر پور آپریشن کیا جائے۔ بلوچستان حکومت تا حال دہشتگردی کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کوئی موثر کاروائی نہیں کر سکی ہے۔حکومتی اقدامات صرف میڈیا میں بیانات کی حد تک محدود ہیں۔ دہشت گرد آزاد اور دندناتے پھر رہے ہیں جس کا ثبوت گزشتہ روز سیٹلائٹ ٹاون واقعے میں بے گناہ ہزارہ مومنین کا بے دردی سے شہید کرنا ، ان کے خلاف اقدامات نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث دہشت گردوں کا نیٹ ورک مضبوط اور فعال ہوا ہے۔ حکومت سیاسی و مذہبی جماعتوں میں گڈ اور بیڈ طالبان کی تعریف پر اتفاق نہیں ہو پایا۔ بد قسمتی سے ہمارے حکمران آج بھی دہشت گردی کے اقسام میں الجھے ہوئے ہیں۔ اور ان کے لیے اب بھی ڈھکی چھپی ہمدردری پائی جاتی ہے۔اس لیے دہشت گردی سے نجات ملک کے لیے ناگزیر ہے۔ جنگ جیتنا ہے تو اچھے بُرے کی تمیز ختم ، جانبداری سے اجتناب کرکے ہر قسم کی دہشت گردی کا سر سختی سے کچلنا ہوگا۔ قومی ایکشن پلان پر موثر طریقے سے عمل درآمد کیا جائے۔ اگر قومی ایکشن پلان کے راستے میں رکاوٹ کھڑی کی گئی تو سیٹلائٹ ٹاون اور سبی دھماکے جیسے واقعات رونما ہوسکتے ہیں۔ حکومت بلوچستان دہشت گردوں کے خلاف بھر پور آپریشن کرکے دہشت گردوں کو گرفتار کرکے عبرت کا نشان بنا دے۔