وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبطین حسینی نے کہا ہے کہ ایک منظم انداز میں پرامن اور محب وطن باسیوں کی سرزمین اورکزئی ایجنسی کلایہ کو ناامن بنانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ معصوم بچوں اور جوانوں کو جو معاشرتی بے راہ رویوں کی بجائے ایک سالم و توانا و صحت مند کھیل میں مصروف ہوں ، نشانہ بنانا درندگی اور بزدلی کا شاخسانہ ہے۔ علاقہ مکینوں نے ہمیشہ سیکیورٹی فورسز کا ساتھ دیا، آپریشن کے دوران آئی ڈی پیز کو پناہ دی وہاں ان کی خدمت کی اور راستہ دیا لیکن اس کے باوجود کچھ عرصہ سے ہمارے پرامن علاقوں سے نامرئی ہاتھ راکٹ فائر کرکے علاقے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں کررہے ہیں، ہر ایک کو سمجھنا چاہیےکہ ہم امن اور سکون کو بھی علاقے کی زینت بنائیں گےاور دشمن کو کبھی اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کور کمانڈر پشاور سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ وہاں کے حالات کی نزاکت کو سمجھیں اور ان عناصر کی بیخ کنی کی جائے جو ان گھناونی کارروائیوں میں ملوث ہیں، اور اس طرح کے واقعات سے مذموم مقاصد کے حصول کے متمنی ہیں، ہم پر امن لوگ ہیں ، ہم نے طول تاریخ میں از قوت بازو اپنے وطن کا دفاع کیاہےاور کرتے رہیں گے لیکن اپنے خون سے کسی کو بھی کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ایسے حالات میں جب عسکری و سیاسی قیادت ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو مٹانے کی کوششوں میں مصروف ہےاور اکیسویں آئینی ترمیم کی منظوری ہوچکی ہے۔ کڈہ بازار جیسے سانحات کا رونما ہونا اور معصوم بچوں کو درندگی اور دہشت کا نشانہ بنانا سیاسی و عسکری قوتوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے، ملک کی مقتدر قوتوں یہ سمجھنا ہوگاکہ آخر کیوں گزشتہ کچھ عرصہ سے بے گناہوں کو نشانہ بنانے کی کوششیں ہو رہی ہیں، جنہوں نے ہمیشہ حکومت پاکستان کا ساتھ دیا۔ ایجنسی کے دیگر علاقوں کے برعکس وہاں اسلحہ اور منشیات کا کاروبار نہیں ہوتا، اغواء برائے تاوان کی وارداتیں نہیں ہوتیں، علاقے کی پسماندگی کے باوجود لوگوں کا تعلیم کی طرف رجحان ہے، پبلک سکولز موجود ہیں، لہذا ملک کے ان کٹھن اور ناگفتہ بہ حالات میں جب ہر سو امن کے قیام کی کوششیں ہورہی ہیں، ایک پرامن علاقے کے امن کو سبوتاژ کرنے کے مذموم اقدامات کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہیں۔