وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار نقوی اورعلامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا ہے کہ راولپنڈی میں محفل میلاد البنی(ص) پر خودکش حملہ سانحہ پشاور میں ملوث عناصر کی کارستانی ہے، قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کو ثبوتاژ کرنے کے لئے راولپنڈی میں دھماکہ کیا گیا، اللہ اکبر کی صدا بلند کرکے دھماکہ کرنے والے دہشت گرد لبرل یا سکیولر نہیں بلکہ مذہبی شناخت رکتے ہیں، ان کیخلاف ناصرف سرجیکل بلکہ آئیڈیالوجیکل مقابلے کی ضرورت ہے، راولپنڈی واقعہ میں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار کہنا ہے کہ دس فی صد مدارس دہشتگردی میں ملوث ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ہمارے ہر شہر میں ہر دسواں مدرسہ دہشتگردی میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تمام شہروں میں چھوٹے چھوٹے وزیرستان بن چکے ہیں جن کیخلاف آپریشن ضرب عضب کی ضرورت ہے۔ اگر دہشتگردوں کو شکست دینی ہے تو پھر ان کے سیاسی ونگز کو بھی کمزور کرنا ہوگا جو قومی اسمبلی میں ان کے حق میں آواز اٹھاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے اس سانحے نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ دہشت گرد فقط وزیرستان نہیں بلکہ پورے ملک میں اپنا ہدف آسانی سے حاصل کرسکتے ہیں، سانحہ پشاور کے بعد ملک بھر میں پیدا ہونے والی قومی ہم آہنگی سے خوف زدہ دہشت گرد اور ان کے سیاسی و مذہبی پشت پناہ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد میں مسلسل رکاوٹ ڈالنے میں مصروف ہیں، پاکستان پر مسلط نااہل، بزدل اور خوفزدہ حکمرانوں نے پہلے ان دہشت گردوں کو مذاکرات کے نام پر مسلسل ڈھیل دی، انہیں منظم ہونے کا موقع فراہم کیا، ان کے سیاسی و مذہبی پشت پناہوں اور سہولت کاروں کو یکسوئی کا موقع فراہم کیا گیا، سانحہ پشاور کے بعد پاک فوج اور پاکستانی قوم کے پریشر پر حکومت نے آپریشن کیلئے سرنڈر کیا۔