وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے پالیسی ٹی وی چینل پر محرم الحرام کی تیسری مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب یزیدی صفات کے لوگ حاکم بن جائے تو دین خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ بد کردار اور گمراہ لوگ اللہ کی اطاعت سے نکل کر شیطان کے چنگل میں داخل ہو جاتے ہیں۔یزید فاسق و فاجر اور قاتل تھا۔حدود الہی کی کھلے عام نفی کرتا تھا۔ یذیدیت دراصل شیطانیت کا نام ہے جو انسانوں کو انسانیت کے مقام سے گرا دیتی ہے ۔جہاں پر انسانی قدروں کا استحصال نظر آتا ہے وہاں پر یزیدی نظام ہو گا۔قارون صفت سرمایہ دار،فرعون صفت سیاست دان اور بلم باعورا صفت مذہب فروش مل کر شیطانی ٹرائیکا بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی اسی طرح کا استحصالی طبقہ موجود ہے جو وطن اور اہل وطن کا استحصال کرتے ہیں۔یزیدیت کے اندر یہ تینوں طبقات موجود تھے جو الہی نظام کا خاتمہ چاہتے تھے ۔امام حسین علیہ السلام نے اس نظام کی بیعت کے مقابلے میں شہادت کو ترجیح دی۔انہوں نے کہا دین اسلام سیاسی ، معاشی ، اخلاقی،سفارتی، تعلیمی،اجتماعی، انفرادی احکام پر مشتمل ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔دین کو جب زندگی سے نکال دیا جائے تو نمرود و شداد کی حاکمیت جنم لیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف امام عالی مقامؑ اپنے قلیل ساتھیوں کے ساتھ دین کی حفاظت کے لیے کھڑے تھے جب کہ دوسری جانب یزیدپورے جہان اسلام کی حکومت کے ساتھ صف آرا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام عالی مقام نے یزیدیت سے ٹکڑانے کے لیے سرد جنگ کی حکمت عملی اختیار کی۔نواسہ رسول ﷺ نے یزید کی بیعت سے انکار کیا اور مدینہ سے مکہ کی طرف چل پڑے ۔یہ وہ وقت تھا جب سب کی نظر و فکرکا مرکز امام حسین ؑ کی ذات مقدسہ تھی۔ آپ جہاں جاتے یزیدیت کے منصوبوں کا پردہ چاک کرتے جاتے۔آپ نے دنیا بھر سے آئے ہوئے حجاج کے سامنے یذیدیت کے بدنما چہرے کو بے نقاب کیا اور اگلے مراحل طے کرنے کے لیے عراق کی طرف روانہ ہو گئے۔