وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے دفتر میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان ناصر شیرازی اوریونائیٹڈ چرچ پاکستان کے صدر بشپ آف پاکستان نذیر عالم کی مشترکہ پریس کانفرنس منعقد ہوئی ، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید ناصر شیرازی نے کہا کہ موجودہ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ ایک سازش کے تحت کئے جا رہے ہیں اس کا مقصد عیدِ میلاد النبی کے جلوسوں کو ٹارگٹ کرنا اور ان میں شرکت کو کم کرنا ہے ، 5جنوری کیااسلام آباد میں قومی امن کنونشن میں ہم نے عوامی تحریک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ، جس کا پہلا مظاہرہ ، اس بار بارہ ربیع الاول کو نظر آئے گا، انشاء اللہ بڑے پیمانے پر شیعہ سنی اس بار مل کر عیدِ میلاد منائیں گے ،پورے پاکستان میں امن کانفرنس کی جائیں گی ، موجودہ حالات میں جو ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے وہ میلاد کے جلوسوں کو محدود کرنے اور شرکاء کو ہراساں کرنے کے لئے کی جا رہی ہے پاکستان میں امن کی صورتحال یہ ہے کہ امیر مقام پر چھٹا اٹیک ہوا ، اے این پی کے ایک لیڈر کو آج قتل کیا گیا اُن کا کہنا تھا کہ کراچی میں چوہدری اسلم کوموت کت نیند سلا دیا گیا ، ایک نڈر پولیس افسر مارا گیا اس کی ایف آئی آر ملا فضل اللہ اور شاہد اللہ شاہد کے خلاف کاٹا گیا اور پھرانہی سے ہی مذاکرات کی بات کی جا رہی ہے ۔ پاکستان میں طالبان کو قانونی شکل دینے کی کوشش کی جا رہی ہے ، شہداء کے خون کا فیصلہ یہ خیانت کار مذاکرات سے کرنا چاہتے ہیں ۔ عوام کی حمایت کے بغیر فوج کوئی ایکشن نہیں کر سکتی ۔ شہید اعتزاز حسن نے اپنے عمل سے دہشت گردوں کے خلاف پیغام دیا ہے کہ اگر ملت کھڑی ہو جائے تو دہشت گرد سٹیند نہیں لے سکتے ، بدقسمتی سے ہمارے حکمران ایسی نظر نہیں رکھتے ، گلگت میں پہلی بار عید ِ میلاد النبی کا عظیم الشان جلوس نکلے گا ، دہشت گردوں کی شکست فاش ہو گی اگرمذاکرات سے ہی کام ہونے ہیں تو اداروں کا کیا کام ہے ؟؟ یہ مزاکرات آئین کے لئے خطرناک ہے ، اس سے پہلے لوگ دہشت گردوں کے خلاف بات کرنے سے گھبراتے تھے، مگر اب ہماری قیادت اور سنی قیادت کے اتحاد کی وجہ سو سب کو ہمت ملی ہے سب مزاکرات کی حقیقت سمجھنے لگے ہیں ۔بدقسمتی سے پاکستان میں اسلام کے نام پر دہشت گردی سے اسلام کا عالمی تاثر خراب ہو رہا ہے ، محب وطن کونسل کا اعلان کیا جا چکا ہے ، مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل اس کی بانی ہیں تمام امن پسند قوتین ہمارے ساتھ ہوں گی ، اقلیتوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے ، تمام ادیان کے ماننے والوں کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے ، ہمارے مسیحی بھائیوں پر ظلم و ستہم کئے جا رہے ہیں ، ہم نے پاکستان میں پہلی بار مسیحی بھائیوں کے بے گناہ قتل ہونے والے افراد کے لواحقین کو امن کانفرنس میں مدعو کیا ،اور ان کے حق کے لئے آواز اُٹھائی ، ہمارا عہد ہے کہ ہم مظلوم کی حمایت میں ڈریں گے نہیں، مسیحیوں پر حملے کرنے والوں کو آئین کے تحت سزا دلوائیں گے ۔ امن کی ہر کوشش میں ہم ہر پاکستانی کو ساتھ ملائیں گے ۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یونائٹیڈ چرچ پاکستان کے صدر بشپ آف نذیر عالم نے کہا کہ میں مجلس وحدت مسلمین کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے دعوت دی اور اکٹھے بیٹھ کر امن کے لئے کا م کر سکیں ، 5جنوری کو جو کچھ اسلام آباد میں ہوا وہ شروعات تھیں ، حکومتی کردار ہمارے سامنے ہے ، پروگرام جناح کنونشن ہال میں تھا مگر حکومتی بے رحمی کی وجہ سے ہم وہ پروگرام وہاں نہ کر سکے ۔ تمام ادیان کے لوگ وہاں جمع تھے ، مسیحیوں ، ہندوں ،سکھوں سب نے ثابت کیا کہ ہم انسانیت کے ناطے ایک ہیں.ہم اسی طرح آگے چل کر بتا دیں گے کہ ہم ہر اس قوت کو بے نقاب کر دیں گے جو خدا کے دین کی دشمن ہیں ، ہم اللہ کے نبی حضرت عیسیٰ کے ماننے والے ہیں ،حضرت عیسیٰ کے ماننے والوں کو اس طرح و دیوار سے نہیں لگایا جاتا ، ہمیں دیوار سے لگایا گیا ہے ، ہماری آواز بند کی گئی ہے ، ہم پہلے پاکستانی ہیں، پھر مسیحی ہیں ، حضور پاک کی تعلیمات کیا ہیں ؟؟ ان تعلیمات پر کتنا عمل ہو رہا ہے؟ ان تعلیمات پر عمل کر کے ہی ان حالات کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے ، دین کو اپنی خواہشات کی تکمیل کے لئے استعمال کرنا شروع کر دیا ایک بات میں میڈیا سے بھی کرتا ہوں ، یہ اقرار کیا جاتا ہے کہ مسیحیوں کا بڑا کردار ہے ، ہم ے ایجوکیشن ، ہیلتھ اور دیگر شعبوں میں خدمت کی ، ہم نے کبھی خدمت میں مذہبی فرق نہیں رکھا ، ہمارے سکولوں میں 70 فیصد مسلمان تعلیم حاصل کر رہے ہیں ، مگر پھر بھی ہمیں دیوار سے لگایا جاتا ہے ، جو کام سیاسی ادارے نہیں کر سکے وہ عوام کر سکتی ہے ، گراس روٹ لیول سے اوپر تک امن کی مومنٹ ہونی چاہیے ، ہم امن کی ہر کوشش میں شانہ بشانہ ہیں۔